وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

جناب  پرشوتم روپالا نے کھاد کے بندوبست کے لیے این ڈی ڈی بی کے ذیلی ادارے کا افتتاح کیا

Posted On: 25 JUL 2022 8:29PM by PIB Delhi

ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج ملک بھر میں کھاد کے انتظام کی پہل کو آگے بڑھانے کیلئے  قومی  ڈیری ترقیاتی بورڈ کی مکمل ملکیتی ذیلی کمپنی، این ڈی ڈی بی ایم آر آئی ڈی اے  لمیٹڈ کا آغاز کیا۔ اس موقع پر ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے وزیر مملکت ڈاکٹر سنجیو کمار بالیان اور وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن، جناب اتل چترویدی، سکریٹری، ڈی اے ایچ ڈی، حکومت ہند، جناب مینیش شاہ، چیئرمین، این ڈی ڈی بی ، محترمہ ورشا جوشی، ایڈیشنل سیکریٹری (سی ڈی ڈیی)، ڈی اے ایچ ڈی اور جناب سندیپ بھارتی، این ڈی ڈی بی ایم آر آئی ڈی اے  لمیٹڈ کے نئے تقرر کردہ منیجنگ ڈائریکٹرموجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QMXV.jpg

 

این ڈی ڈی بی ایم آر آئی ڈی اے  لمیٹڈ ایک غیر فہرست شدہ پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے جسے این ڈی ڈی بی نے یکم جولائی 2022 کو کمپنیز ایکٹ 2013 کے تحت 9.50 کروڑ روپے کے ادا شدہ سرمائے کے ساتھ قائم کیا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے جناب روپالا نے کہا کہ این ڈی ڈی بی  ڈیرمردا لمیٹیڈ  ڈیری کسانوں کو گارا/گوبر کی فروخت سے اضافی آمدنی حاصل کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کسانوں کو کھانا پکانے کے ایندھن کو بائیو گیس سے تبدیل کرتے ہوئے بچت کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ گائے کے گوبر کے بہتر استعمال کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن ان میں سے زیادہ تر اقدامات انفرادی ہیں اور نئی کمپنی کے ذریعے کھاد کے انتظام کی کوششوں کو ساختی تحریک ملے گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002X9F8.jpg

 

مرکزی وزیر نے کہا کہ گائے کے گوبر پر مبنی کھاد کے بڑھتے ہوئے استعمال سے نامیاتی کھاد کو بتدریج کیمیائی کھادوں سے بدلنے میں مدد ملے گی، جس سے درآمدات پر ہندوستان کا انحصار کم ہوگا۔

اس موقع پر، ڈاکٹر بالیان نے این ڈی ڈی بی ایم آر آئی ڈی اے لمیٹڈ پر ایک تفصیلی بروشر جاری کیا اور ڈاکٹر مروگن نے این ڈی ڈی بی ایم آر آئی ڈی اے لمیٹڈ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر کو این ڈی ڈی بی کا 'سدھن' ٹریڈ مارک حوالے کیا۔

ڈاکٹر بالیان نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی کمپنی ہے جو کھاد کے انتظام کی ویلیو چاکر بناکرکے  گائے کے گوبر کے موثر استعمال پر توجہ مرکوز کررہی ہے جس سے  ڈیری کسانوں کی روزی روٹی کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی ساتھ یہ سوچھ بھارت ابھیان اور غیرضرر رساں توانائی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032LBG.jpg

 

ڈاکٹر مروگن نے کہا کہ کھاد کے انتظام کی پہل میں یہ صلاحیت ہے  کہ وہ بھارت کی موجودہ ایل پی جی کی کھپت کا 50 فیصد بائیو گیس پیدا کرسکتا ہے اور اس کے علاوہ این پی کے ضرورت کا 44 فیصد حیاتیاتی سلری پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھاد کا موثر انتظام عوامی فلاح وبہبود اور صفائی کو فروغ دیتا ہے، دودھ دینے کے علاوہ دودھ دینے والے جانوروں کی پیداواری اقتصادی زندگی کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے جس سے آوارہ مویشیوں کے مسئلے سے نمٹنے اور جی ایچ جی کے اخراج کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

جناب چترویدی نے کہا کہ ڈیری پلانٹس کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مویشیوں کے گوبر کا استعمال کرنے کے منصوبے بھی این ڈی ڈی بی نے شروع کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پہلے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد 23 دسمبر 2021 کو عزت مآب وزیر اعظم نے وارانسی میں رکھا تھا۔ این ڈی ڈی بی نے گائے کے گوبر پر مبنی نامیاتی کھادوں کو عام شناخت دینے کے لیے "سدھن" نام کا ایک ٹریڈ مارک بھی رجسٹر کیا ہے۔

جناب شاہ نے کہا کہ این ڈی ڈی بی سوائل لمیٹڈ کمپوسٹ ویلیو چین، بائیو گیس پر مبنی سی این جی کی پیداوار، ڈیری پلانٹس کے لیے بائیو گیس پر مبنی پاور جنریشن بھی قائم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئی کمپنی مویشیوں کے گوبر کو مختلف صنعتوں میں مختلف ایپلی کیشنز کے لیے جزو کے طور پر استعمال کرنے اور روایتی لکڑی، مٹی، پینٹ وغیرہ کی جگہ اسے موثر طریقے سے استعمال کرنے کے امکانات تلاش کرے گی۔

 

این ڈی ڈی بی اور این ڈی ڈی بی مردا لمیٹیڈی کے چیئرمین نے کہا کہ کمپنی گائے کے گوبر کے موثر انتظام کے لیے کفایت شعاری ٹیکنالوجی پر تحقیق اور ترقی کرے گی اور مویشیوں کے گوبر پر مبنی مصنوعات کی فروخت کے ذریعے گاؤں کی سطح پر آمدنی پیدا کرنے کا ماڈل قائم کرنے پر توجہ مرکوز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی گائے کے گوبر گیس گھول پر مبنی کھاد تیار کرنے والی ایجنسیوں کو خریدوفروخت میں مدد فراہم کرے گی اور پروجیکٹوں سے کاربن ریونیو حاصل کرنے کے لیے میکانزم قائم کرے گی، اس طرح ڈیری فارمرز کو اضافی آمدنی حاصل ہوگی۔

*********************

 

 

(ش ح ۔  ع ح۔)

25.07.2022

U.No. 8147



(Release ID: 1844886) Visitor Counter : 134


Read this release in: English , Hindi