شہری ہوابازی کی وزارت
اے اے آئی نے اڑان کے تحت ملک بھر میں 14 واٹر ایئرڈرومس سپر د کئے
14 واٹر ایئرڈرومس کے لئے 287 کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں
اے اے آئی کے ذریعہ آر سی ایس اڑان کے تحت میسرس پون ہنس لمیٹیڈ کو 70 روٹ تفویض کئے گئےہیں
Posted On:
25 JUL 2022 4:16PM by PIB Delhi
نئی دہلی،25جولائی – 2022/ شہری ہوا بازی کی وزارت نے ریجنل کنیکٹی ویٹی اسکیم (آر سی ایس) –اڑان (اڑے دیش کا عام ناگرک) کے تحت واٹر ایئر ڈرومس سے سمندر ی طیارے چلانے کی پیشکش کی ہے۔ اسکیم کو نافذ کرنے والی ایجنسی ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا(اے اے آئی) نے اڑان کے تحت ملک بھر میں 14 آبی ہوائی اڈے (واٹر ایئر ڈرومس) تفویض کئے ہیں جن میں (1)سردار سروور ڈیم (اسٹیچو آف یونیٹی) سابرمتی ریور فرنٹ ، احمد آباد (2) سووراج دویپ (ہیولوک آئی لینڈ) ، شہید دویپ (نیل آئی لینڈ) ، لونگ آئی لینڈ ،پورٹ بلیئر، انڈومان و نکوبار جزائر، (3) آسام میں گوہاٹی ریور فرنٹ اور امرانگسو ریزرو وائر (4) ناگارجن ساگر ڈیم تلنگانہ (5) پرکاسم بیراج آندھراپردیش اور (6)منی کوائے ، کاوارتی ، اگٹی ، لکشدیپ جزائر شامل ہیں۔ ان آبی ہوائی اڈوں میں سے سردار سروور ڈیم (اسٹیچو آف یونیٹی) اور سابرمتی ریورفرنٹ احمد آباد ، 31 اکتوبر 2020 کو ہی کام کرنے لگے تھے۔ سمندری طیاروں کو چلانے کے لئے ایئرلائنس کو حفاظتی امور کے لئے شہر ی ہوابازی کی شرائط (سی اے آر) کے موجودہ ضابطوں /رہنما خطوط پر عمل کرنا ہوگا لیکن کووڈ-19 عالمی وبا کی وجہ سے 31اکتوبر 2020 کو شروع کیا جانے والا سمندری طیارہ کا کام ملتوی کردیا گیا تھا۔
اسکیم نافذ کرنے والی ایجنسی اے اے آئی نے بتایاکہ 14 آبی ہوائی اڈوں کے لئے 287 کروڑ روپے منظور کئے گئےہیں اور اب تک 18.73 کروڑ روپے خرچ کئے جاچکے ہیں ۔ اڑان کے تحت تفویض کئے گئے آبی ہوائی اڈوں کی ریاست وار تفصیل اور ان کی صورتحال ضمیمہ میں دی گئی ہے۔
آر سی ایس اڑان کے تحت مجموعی طور پر 115 آر سی ایس ہیلی کاپٹر روٹ تفویض کئے گئے ہیں جن میں سے 36 روٹس کام کرنے لگے ہیں۔ اڑان اسکیم کے ضابطوں کے مطابق ہیلی کاپٹر چلانے کی اجازت صرف ترجیحی علاقوں یعنی جموں و کشمیر ، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، شمال مشرقی خطے کی ریاستوں ، انڈومان نکو بار جزار اور لکشدیپ کے لئےہی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اے اے آئی کے ذریعہ آئی سی ایس اڑان کے تحت میسر ز پون ہنس لمیٹیڈ (پی ایچ ایل) کو 70روٹ تفویض کئے گئےہیں جن میں سے بنیادی ڈھانچے کی دستیابی اور دیگر ضروری انتظامات کی بنیاد پر درج ذیل کام کرنے لگے ہیں:
- چنڈی گڑھ-شملہ –چنڈی گڑھ
- شملہ-رام پور-شملہ
- شملہ-منڈی-شملہ
- منڈی-دھرم شالہ-منڈی
- منڈی-کلو-منڈی
- دہرہ دون-نیو ٹہری-دہردون
- نیو ٹہری-سری نگر-نیو ٹہری
- سری نگر-گوچر-سری نگر
- دہرہ دون-سری نگر-دہرہ دون
- دہرہ دون-گوچر-دہرہ دون
- ہلدوانی-ہری دوار-ہلدوانی
- پنت نگر-پتھوڑا گڑھ-پنت نگر
14آبی ہوائی اڈوں کو جوڑنے والے آبی طیارہ روٹ اور 115 آر سی ایس ہیلی کاپٹر روٹ تفویض کئے گئے ہیں۔
اب تک اڑان سمندری طیارہ اور ہیلی کاپٹر چلانے کے لئے وشاکھاپٹنم کروز ٹرمنل سے کسی ایئرلائن نے ٹینڈر جمع نہیں کرایا ہے۔ اڑان ایک جاری رہنے والی اسکیم ہے جس میں مزید مقامات /اسٹیشنوں اور روٹس کا احاطہ کرنے کے لئے وقتاً فوقتاً ٹینڈر کےدور چلائےجائیں گے اور اگر کوئی ایئر لائن مستقبل کے ٹینڈر کے دور میں روٹس کے لئے کوئی ٹینڈر جمع کرائی گی تو اس پر اسکیم دستاویز کے ضابطوں کے مطابق غور کیا جائے گا۔
- اطلاع آج راجیہ سبھا میں شہری ہوا بازی کے وزیرمملکت نے (جنرل (ڈاکٹر)وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نےایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کرائی۔
اڑان کے تحت آبی ہوائی اڈوں کی صورتحال
ریاست
|
آبی ہوائی اڈوے
|
ملکیت
|
نافذ کرنے والی ایجنسی
|
منظور شدہ لاگت
( روپے کروڑ میں)
|
30جون 2022 تک اخراجات
(روپے کروڑ میں)
|
پی ڈی سی
|
صورتحال
|
انڈومان و نکوبار (مرکز کے زیر انتظام)
|
ہیولوک (ڈبلیو-3)
|
یو ٹی
|
اے ایل ایچ ڈبلیو اور ایس ایم پی کولکتہ
|
20.00
|
0.24
|
31.03.2023
|
ماحولیات اور جنگلات کی وزارت کی جانب سے ماحولیات کلیئرنس کا انتظار ہے
|
|
لونگ آئی لینڈ (ڈبلیو-3)
|
مرکز کے زیر انتظام خطہ
|
اے ایل ایچ ڈبلیو اور ایس ایم پی کولکتہ
|
20.00
|
0.24
|
31.03.2023
|
کوسٹل ریگولیشن زون کلیئرنس کا انتظارہے
|
|
نیل پورٹ (ڈبلیو-3)
|
مرکز کے زیر انتظام خطہ
|
اے ایل ایچ ڈبلیو اور ایس ایم پی کولکتہ
|
37.00
|
0.24
|
31.03.2023
|
کوسٹل ریگولیشن زون کلیئرنس کا انتظار ہے
|
|
پورٹ بلیئر
(ڈبلیو-4)
|
مرکز کے زیر انتظام خطہ
|
اے ایل ایچ ڈبلیو اور ایس ایم پی کولکتہ
|
20.00
|
0.00
|
31.03.2023
|
مقام کی شناخت کی جانی ہے
|
لکشدیپ جزائر (مرکز کے زیر انتظام)
|
اگاٹی
(ڈبلیو-4)
|
مرکز کے زیر انتظام خطہ
|
مرکز کے زیر انتظام خطہ
|
20.00
|
0.00
|
31.03.2024
|
پری فیزبلٹی مطالعہ مکمل ہوچکا ہے
|
|
منی کوئے
(ڈبلیو-4)
|
مرکز کے زیر انتظام خطہ
|
مرکز کے زیر انتظام خطہ
|
20.00
|
2.00
|
31.03.2024
|
پری فیزبلٹی مطالعہ مکمل ہوچکا ہے
|
|
کاوارتی
(ڈبلیو-4)
|
مرکز کے زیر انتظام خطہ
|
مرکز کے زیر انتظام خطہ
|
20.00
|
2.00
|
31.03.2024
|
پری فیزبلٹی مطالعہ مکمل ہوچکا ہے
|
تلنگانہ
|
ناگارجن ساگر
(ڈبلیو-3)
|
ریاستی حکومت
|
ریاستی حکومت
|
20.00
|
1.00
|
31.03.2024
|
پری فیزبلٹی مطالعہ مکمل ہوچکا ہے
|
آندھراپردیش
|
پرکاشم بیراج
(ڈبلیو اے -3)
|
ریاستی حکومت
|
ریاستی حکومت
|
20.00
|
0.71
|
31.03.2024
|
پری فیزبلٹی مطالعہ مکمل ہوچکا ہے
|
آسام
|
گوہاٹی ریور فرنٹ
(ڈبلیو-3)
|
ریاستی حکومت
|
ریاستی حکومت
|
20.00
|
6.80
|
31.03.2024
|
پری فیزبلٹی مطالعہ مکمل ہوچکا ہے
|
|
امرانگسو ریزروائر
(ڈبلیو-3)
|
ریاستی حکومت
|
ریاستی حکومت
|
20.00
|
31.03.2024
|
پری فیزبلٹی مطالعہ مکمل ہوچکا ہے
|
گجرات
|
سابرمتی ریور فرنٹ
(ڈبلیو-3)
|
ریاستی حکومت
|
ریاستی حکومت
|
25.00
|
5.50
|
مکمل ہوچکا ہے
|
کام چل رہا ہے
|
|
شترنجے ڈیم
(ڈبلیو-3)
|
ریاستی حکومت
|
ریاستی حکومت
|
0.00
|
-
|
چھوڑ دیا گیا
|
|
اسٹیچوآف یونیٹی
(ڈبلیو-3)
|
ریاستی حکومت
|
ریاستی حکومت
|
25.00
|
مکمل ہوچکا ہے
|
کام چل رہا ہے
|
*****
ش ح۔ ا گ ۔ ج
UNO.8136
(Release ID: 1844854)
Visitor Counter : 210