امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
ایف سی آئی نے پی ایم جی کے اے وائی پر 2020-21 میں 107, 634.80 کروڑ روپئے ، 2021-22 میں 130, 560.08 کروڑ روپئے اور 2022-23 میں (12 جولائی تک ) 39, 996.15 کروڑ روپے کے بقدر رقم خرچ کی
مرکز نے 2020-2022 کے درمیان (12 جولائی تک ) پی ا یم جی کے اے وائی کے تحت غیر ارتکازی حصولیابیوں والی ریاستوں کے لئے 39073.36 کروڑ روپئے جاری کئے
Posted On:
22 JUL 2022 5:11PM by PIB Delhi
امورصارفین ، خوراک اور تقسیم عامہ کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ خوراک اور تقسیم عاملہ کامحکمہ (ڈی ایف پی ڈی ) فوڈ کارپوریشن آف ا نڈیا (ایف سی آئی ) اور ان ریاستوں کو جنہوں نے غیر ارتکازی خریداری (ڈی سی پی )کا طریقہ کار اختیار کیا ہے، غذائی سبسڈی جاری کرنے کے معاملات کو دیکھتا ہے ۔ ریاستوں کے لئےقومی غذائی تحفظ قانون 2013 (این ایف ایس اے) اور دیگر فلاحی اسکیموں(او ڈبلیو ایس ) کے تحت سبسڈی والی شرحو ں کے ساتھ غذائی اجناس مختص کی جاتی ہیں۔ معاشی لاگت اور مرکزی اجرائی قیمت (سی آئی پی ) کے درمیان فرق ،جس پر ریاستوں کے لئے غذائی اجناس جاری کی جاتی ہیں، اس کی بھرپائی ایف سی آئی کو غذائی سبسڈی کے طور پر کی جاتی ہے ۔ ڈی سی پی ریاستوں کے معاملے میں، ان ریاستوں کے ذریعہ حاصل کئے گئے اوراین ایف ایس اے اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت تقسیم کئے جانے والی غذائی اجناس کی مقدارکے لئے ، حکومت ہند کی طرف سے ریاستوں کو براہ راست غذائی سبسڈی جاری کی جاتی ہے۔ ایف سی آئی اس کے ذریعہ غیر ڈی سی پی ریاستوں سے حاصل کردہ غذائی اجناس کے حجم کے لئے مزید فنڈ جاری کرتی ہے۔ ڈی سی پی ریاستوں اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیاکے لئے سبسڈی فراہم کی جاتی ہےجو ا ین ایف ایس اے اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت گیہوں اور چاول کی خریداری اور تقسیم کےساتھ ساتھ غذائی تحفظ کے ایک اقدام کے طور پر غذائی اجناس کے احتیاطی ذخیرےکوسنبھال کررکھنے کے لئے بھارتی حکومت کے لئے مددگارثابت ہوتی ہے ۔
سال2020-21اور سال 2022-23کے دوران (12جولائی 2022 تک ) پی ایم جی کے اے وائی کے تحت ریاستوں کےلئےجاری کی جانے والی غذائی اجناس پر فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ذریعہ خرچ کی جانے والی لاگت ضمیمہ نمبر 1 میں دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ،پی ایم جی کے اے وائی کے تحت سال 2020-21، 2021-22 اور 2022-23 کے دوران12 جولائی 2022 تک خوراک اور تقسیم عامہ کے محکمہ کے ذریعہ غیر ارتکازی حصولیابی (ڈی سی پی ) والی ریاستوں کے لئے جاری کی جانے والی غذائی سبسڈی کی تفصیلات ضمیمہ نمبر 2 میں دی گئی ہیں ۔
تمام ڈی سی پی ریاستوں کو ان کے سہ ماہی مطالبات کی بنیاد پر عبوری / پیشگی غذائی سبسڈی جاری کی جاتی ہے ، جو ایک جاری اور مسلسل عمل ہے ۔ ان مطالبات کی جانچ پڑتال اسٹاکس کےابتدائی اوراختتامی بیلنس ،خریداری ، مختص کی جانے والی رقم اور غذائی اجناس کی تقسیم، ایف سی آئی کی مصالحت ، استفادہ کرنے کےحاصل کئے ہوئے سرٹیفکیٹس غذائی اجنا س کی معاشی لاگت وغیرہ کو پیش نظر رکھ کر کی جاتی ہے ۔
ہندوستانی حکومت کا خوراک اورتقسیم عامہ کا محکمہ ،پی ایم جی کے اےوائی کے تحت ریاستی حکومتوں کو سبسڈی سے متعلق ان کے مطالبات کے لحاظ سے غذائی سبسڈی کی رقوم مسلسل طورپر جاری کرتارہا ہے۔
ضمیمہ -1
پی ایم جی کے اے وائی پر ایف سی آئی کے ذریعہ خرچ کی گئی لاگت (کروڑ روپئے میں)
|
|
نمبرشمار
|
ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
(تک12.07.2022)
|
|
|
1
|
آندھرا پردیش
|
4,068.46
|
5,309.15
|
0.51
|
|
2
|
انڈمان نکوبار
|
9.34
|
11.54
|
3.32
|
|
3
|
اروناچل پردیش
|
128.42
|
163.53
|
61.80
|
|
4
|
آسام
|
3,865.34
|
4,860.19
|
1,502.43
|
|
5
|
بہار
|
11,526.78
|
14,686.22
|
4,840.14
|
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
27.38
|
36.81
|
17.33
|
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
3,151.07
|
3,971.74
|
1,473.67
|
|
8
|
دادرنگرحویلی اینڈ دمن ودیو
|
41.31
|
49.74
|
17.90
|
|
9
|
دہلی
|
839.47
|
1,088.03
|
364.07
|
|
10
|
گوا
|
81.14
|
105.29
|
39.06
|
|
11
|
گجرات
|
4,006.56
|
5,349.62
|
1,954.35
|
|
12
|
ہریانہ
|
1,240.44
|
1,558.57
|
544.01
|
|
13
|
ہماچل پردیش
|
387.02
|
464.51
|
192.66
|
|
14
|
جموں و کشمیر
|
1,059.21
|
1,147.26
|
377.51
|
|
15
|
جھارکھنڈ
|
3,807.99
|
4,539.21
|
1,148.81
|
|
16
|
کرناٹک
|
6,166.29
|
7,951.96
|
2,872.92
|
|
17
|
کیرالہ
|
2,250.14
|
2,876.24
|
1,023.94
|
|
18
|
لداخ
|
21.39
|
24.53
|
8.95
|
|
19
|
لکشدیپ
|
3.44
|
4.31
|
1.60
|
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
6,575.79
|
7,072.23
|
2,815.03
|
|
21
|
مہاراشٹر
|
8,645.30
|
9,873.34
|
2,532.58
|
|
22
|
منی پور
|
381.10
|
381.09
|
135.55
|
|
23
|
میگھالیہ
|
338.01
|
424.48
|
168.03
|
|
24
|
میزورم
|
100.51
|
132.20
|
41.57
|
|
25
|
ناگالینڈ
|
216.96
|
277.91
|
103.11
|
|
26
|
اڈیشہ
|
4,796.74
|
6,124.06
|
2,306.53
|
|
27
|
پوڈوچیری
|
96.30
|
115.10
|
31.38
|
|
28
|
پنجاب
|
1,506.43
|
1,944.83
|
842.58
|
|
29
|
راجستھان
|
4,820.95
|
5,767.74
|
1,854.80
|
|
30
|
سکم
|
58.85
|
74.42
|
26.23
|
|
31
|
تملناڈو
|
5,563.53
|
6,964.74
|
2,421.91
|
|
32
|
تلنگانہ
|
2,897.98
|
3,791.13
|
1,406.52
|
|
33
|
تریپورہ
|
377.74
|
491.89
|
157.25
|
|
34
|
اترپردیش
|
19,459.09
|
22,254.39
|
4,903.47
|
|
35
|
اتراکھنڈ
|
852.26
|
968.64
|
338.06
|
|
36
|
مغربی بنگال
|
8,266.07
|
9,703.44
|
3,466.57
|
|
|
میزان
|
107,634.80
|
130,560.08
|
39,996.15
|
|
IIضمیمہ ۔
پی ایم جی کے اے وائی کے تحت 12 جولائی 2022 تک ڈی سی پی ریاستوں کو ڈی ایف پی ڈی کے ذریعہ جاری کئے گئے فنڈس کی تفصیلات
(کروڑ روپے میں)
نمبرشمار
|
ریاست کا نام
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
تک)12.07.22)
|
پی ایم جی کے اے وائی کے تحت 12 جولائی 2022 تک جاری کئے گئے فنڈس
|
|
|
1
|
2
|
3
|
4=1+2+3
|
1
|
آندھرا پردیش
|
2764.05
|
3248.92
|
236.20
|
6249.17
|
2
|
بہار
|
737.37
|
2773.64
|
1425.14
|
4936.15
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
2367.03
|
2438.53
|
-
|
4805.56
|
4
|
گجرات
|
-
|
7.13
|
-
|
7.13
|
5
|
مدھیہ پردیش
|
3202.55
|
5084.52
|
1432.93
|
9720.00
|
6
|
مہاراشٹر
|
981.60
|
870.45
|
203.75
|
2055.80
|
7
|
اڈیشہ
|
2964.20
|
2670.98
|
817.62
|
6452.80
|
8
|
پنجاب
|
63.06
|
-
|
|
63.06
|
9
|
تلنگانہ
|
2357.64
|
1296.51
|
335.28
|
3989.43
|
10
|
اتراکھنڈ
|
492.97
|
301.29
|
|
794.26
|
|
میزان
|
15930.47
|
18691.97
|
4450.92
|
39073.36
|
*************
ش ح ۔س ب۔ ف ر
U. No.8070
(Release ID: 1844536)
|