وزارت آیوش

ادویات کے روایتی نظام کے لیے تحقیق وترقی

Posted On: 22 JUL 2022 3:12PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے نیپال، بنگلہ دیش، ہنگری، ترینڈاڈ اور ٹوباگو، ملیشیا، موریشیس، منگولیات، ترکمانستان، میانمار، عالمی صحت تنظیم، جرمنی، ایران، ساؤ توم اور پرنسپی، اکواٹوریل جینیا، کیوبا، کولمبیا، جاپان، بولیویا، گامبیا، جمہوریہ جینیا، چین، سینٹ ونسنٹ اوردی گریناڈائنس، سورینام، برازیل اور زمبابوے کے ساتھ ملک سے ملک کے درمیان تعاون کے 25 مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں۔ ا مریکہ، جرمنی، برطانیہ، کناڈا، ملیشیا، برازیل، آسٹریلیا، آسٹریا، تاجکستان، سعودی عربیہ، اکواڈور، جاپان، انڈونیشیا، رینیونین جزیرہ، کوریا اور ہنگری کے غیر ملکی اداروں، یونیورسٹیوں، تنظیموں کے ساتھ مشترکہ تحقیق اور روایتی ادویات کے 37 مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں۔ ہنگری، لیٹویا، ماریشیس، بنگلہ دیش، روس، ویسٹ انڈیز، تھائی لینڈ، انڈونیشیا، سلووینیہ، آرمینیہ، ا رجنٹینا، ملیشیا، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور میکسیکو کے غیر ملکی اداروں / یونیورسٹیوں میں، آیوش اکیڈمک چیئرس کے قیام کے لیے ، 15 مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں۔

سائنس اور صنعتی تحقیق کی کونسل کی مجاز لیباریٹری یعنی ہمالیائی حیاتیاتی-وسائل کی ٹیکنالوجی کے ادارے(سی ایس آئی آر-آئی ایچ بی ٹی) پالمپور نے ان شعبوں میں تعاون کے لیے  چینی طبی، صحت اور بہبود کی وزارت ، تائیوان کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں، جن میں ادویاتی جڑی بوٹیاں، بایوایکٹیو مولیکیولس، دیسی جڑی بوٹیوں کے نسخے وغیرہ شامل تھے۔

سی ایس آئی آر اور بل اور ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے اندرون ہندوستان اور بیرون ہندوستان واقع محققین کے درمیان سائنسی اور تکنیکی تحقیق کے مواقع کی نشاندہی کرنے کے لیے ایک مفاہمت پر دستخط کئے ہیں، جس میں ان شعبوں میں فاؤنڈیشن سے مالی تعاون حاصل کرنے والے اداروں کے ساتھ اشتراک بھی شامل ہے، لیکن یہ  بیماری/ صحت کی ترجیحات کے لیے مخصوص ایپلی کیشنز کے ذریعے رہنمائی کے ساتھ روایتی ادویات (آیوش) تک ہی محدود نہیں ہے۔

آیوش نے بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے مرکزی شعبے کی اسکیم (آئی سی اسکیم) کے تحت ، آیوش کی وزارت، بین الاقوامی نمائشوں، تجارتی میلوں، روڈ شوز وغیرہ میں حصہ لے کر، آیوش کی بین الاقوامی تشہیر کے لیے، اپنی مصنوعات اور خدمات کو ظاہر کرنے کے لیے شو وغیرہ کرکے آیوش کے دواسازوں، کاروباریوں، آیوش اداروں اور اسپتالوں وغیرہ کی مدد کرتی ہے۔

 

 

 

آیوش کی وزارت کی آیوش اوشدھی گنوتّا ایوم اتپادن سموردھن یوجنا (اے او جی یو ایس وائی) کو 15ویں مالی دور (22-2021 سے 26-2025 تک) کے دوران ادویہ کے معیار کو بڑھانے کے لیے شروع کی گئی ہے، جس میں فارماکوویجیلینس پہل کی مرکزی شعبے کی اسکیموں کو ضم کیا گیا ہے۔آیوش کا  مرکزی ادویات کا کنٹرولر اور اے ایس یو اور ایچ ادویات کاکوالٹی کنٹرول }قومی آیوش مشن(این اے ایم) کا جزو{اور معیاری بنانے، قواعد اور ضابط کے مؤثر نفاذ، مینوفیکچرنگ اور تجزیاتی جانچ کے لیے ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن، سرٹیفکیشن/ ایکریڈیشن میں سہولیت کے لیے کچھ نئے عناصر کی شمولیت تربیت اور صلاحیت سازی کی سرگرمیاں ہیں جن کا مقصد ادویات کے معیاری کی یقین دہانی کرانا ہے۔

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتیں (ایم ایس ایم ای)، حکومت ہند کا وزیر اعظم روزگار وضع کرنے کا پروگرام (پی ایم ای جی پی)، صنعت کو آیوش سمیت تیاری اور خدمات کے شعبے کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے دستیاب ہے۔ انڈین میڈیسن فارماسیوٹیکل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی ایم پی سی ایل)، جو کہ آیوش کی وزارت کے تحت ایک منی رتن مرکزی شعبے کی سرکاری کمپنی (سی پی ایس ای) ہے، ہندوستان میں یونانی ادویہ کی تیاری کر رہی ہے۔

ہندوستان حیاتیاتی تنوع سے انتہائی مالا مال ایک ملک ہے اور بوٹینکل سروے آف انڈیا کے مطابق ، ریاست مہاراشٹر سمیت ، ملک بھر میں دواؤں کے پودے اور جڑی بوٹیوں کی 8000 سے زیادہ اقسام پائی جاتی ہیں۔

یہ معلومات آیوش کے وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔

*****

U.No.8049

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1844391) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Tamil