مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
نیشنل برانڈ بینڈ مشن کی پیش رفت
Posted On:
22 JUL 2022 1:09PM by PIB Delhi
نئی دہلی:22؍جولائی2022:
مواصلات کے وزیر مملکت جناب جناب دیوو سنگھ چوہان نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ نیشنل برانڈ بینڈ مشن کی پیش رفت اس طرح ہے:
- گاوؤں سے برانڈ بینڈ کنکٹی وٹی-بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت جون 2022ء تک 177550 گرام پنچایتوں(جی پی)کو خدمات کے لئے تیار کیا گیا ہے۔30جون2021ء کو بھارت نیٹ کا دائرہ گرام پنچایتوں سے الگ تمام آباد ہوئے گاؤں تک بڑھادیا گیا ہے۔بھارت نیٹ پروجیکٹ کی مدت کار 2025ء تک ہے۔
- برانڈ بینڈ اسپیڈ(ایم بی پی ایس) کی دستیابی-ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا(ٹی آراے آئی) ٹرائی مائی اسپیڈ ایپ (https://myspeed.trai.gov.in/).کے توسط سے مختلف خدمات فراہم کنندگان کے لئے ڈاؤن لوڈ اور اَپ لوڈ رفتار کے بارے میں کراؤڈ –سورس ڈاٹا حاصل کررہا ہے۔چھ مہینے (22جنوری-22جون)کے لئے موبائل برانڈ بینڈ کے لئے پورے ہندوستان میں اوسط ڈاؤن لوڈ اور اَپ لوڈ رفتار لائسنس سروس سیکٹر (ایل ایس اے)ضمیمہ-1کے طورپر رکھا گیا ہے۔25-2024ء تک 50ایم بی پی ایس تک برانڈ بینڈ اسپیڈ حاصل کرنے کا خاکہ تیار کیا گیا ہے۔
- فائبرازیشن (لاکھ کلومیٹرز)مجموعی-جون 2022ء تک بچھائی گئی کل آپٹکل فائبر کیبل (او ایف سی)تقریباً 34.62کلومیٹر ہے۔اسے 25-2024ء تک 50لاکھ کلومیٹر تک بڑھانے کا تصور کیا گیا ہے۔
- ٹاورز(لاکھ میں)مجموعی-جون 2022ء تک 7.23لاکھ ٹاورز لگائے جاچکے ہیں۔25-2024ء تک اسے بڑھا کر 15لاکھ ٹاور کرنے کا تصور کیا گیا ہے۔
- مواصلاتی ٹاورز؍بیس ٹرانسیور اسٹیشن(بی ٹی ایس)(فیصد)کا فائبرائزیشن مجموعی-جون 2022ء تک تقریباً 35.11فیصد مواصلاتی ٹاورز ؍بی ٹی ایس کو فائبر سے لیس کیا گیا ہے۔اسے 25-2024ء تک 70 فیصد تک بڑھانے کا تصور کیا گیا ہے۔
- فائبر کی مجموعی میپنگ –پی ایس یو کے ذریعے بچھائی گئی آپٹکل فائبر کیبل کے 10لاکھ روٹ کلومیٹر کو پی ایم گتی شکتی این ایم پی پورٹل پر میپ کیا گیا ہے۔
بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت 22-2021ء کے دوران 19663گرام پنچایتوں کو خدمات کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ٹرائی فرمارمنس انڈیکیٹر رپورٹس 2020 اور 2021ء میں دستیاب معلومات کے مطابق سال 2021ء میں دیہی علاقوں میں تمام مواصلاتی خدمات فراہم کنندگان (ٹی ایس پی)اور انٹر نیٹ خدمات فراہم کنندگان (آئی ایس پی)کے ذریعے 2.49کروڑ انٹرنیٹ کنکشن دیئے گئے۔
30جون 2021ء کو مرکزی کابینہ نے ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے تمام آباد ہوئے گاوؤں کو کور کرنے کے لئے بھارت نیٹ
میں توسیع کے لئے اصولی طور پر منظوری دے دی ہے۔ترمیم شدہ حکمت عملی میں بھارت نیٹ کی تعمیر ، جدید کاری، آپریشن، رکھ رکھاؤ اور استعمال شامل ہے۔ بھارت نیٹ کے تحت بنائی گئی املاک کا استعمال برانڈ بینڈ خدمات جیسے وائی فائی، ہاٹ اسپاٹ، فائبر ٹو دی ہوم(ایف ٹی ٹی ایچ)کنکشن، لیز لائن، ڈارک فائبر، موبائل ٹاوروں کے لئے بیک ہال وغیرہ فراہم کرنے کے لئے کیا جاسکتا ہے۔
تمام مواصلاتی خدمات فراہم کنندگان کو پی ایس یو کے ذریعے بچھائے گئے موجودہ فائبر ، بھارت نیٹ کے تحت بچھائے گئے فائبرا ور ٹی ایس پی کے درمیان فائبر شیئرنگ کا استعمال کرکے ٹاوروں ؍بیس ٹرانسیور اسٹیشن (بی ٹی ایس)کے فائبرائزیشن کو بڑھانے کے لئے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
پبلک سیکٹر کے اداروں [بھارت سنچار نگم لمٹیڈ(بی ایس این ایل)، بھارت بینڈ نگم لمٹیڈ (بی بی این ایل)، ریل ٹیل، مہانگر ٹیلی فون نگم لمٹیڈ(این ٹی این ایل)، گیل(انڈیا) لمٹیڈ] کے ذریعے بچھایا گیا تقریباً 10لاکھ روٹ کلو میٹر کا آپٹکل فائبر کیبل نیٹ ورک اور تقریباً 5.73لاکھ مواصلاتی خدمات کنندگان (ٹی ایس پی)کے ذریعے قائم مواصلاتی ٹاوروں کو پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان پلیٹ فارم پر میپ کیا گیا ہے۔
بھارت نیٹ کے تحت قائم 104293 وائی- فائی ہاٹ اسپاٹ میں سے موجودہ وقت میں 53600 وائی -فائی ہاٹ اسپاٹ سرگرم ہے۔مرحلہ -1 جی پی میں برانڈ بینڈ سہولت (وائی –فائی ہاٹ اسپاٹ اور فائبر ٹو دی ہوم کنکشن)مہیا کرنے کا کام یونیورسل سروس اوبلی گیشن فنڈ (یو ایس او ایف)کی مالی امداد کےساتھ شروع کیا گیا ہے۔ بھارت نیٹ مرحلہ -2کے لئے متعلقہ نفاذ والی ایجنسیاں پیدہ شدہ نیٹ ورک کے استعمال کے لئے ذمہ دار ہے۔وائی-فائی ہاٹ اسپاٹ کو سرگرم ؍چلانے میں تیزی لانے کے لئے نفاذ والی ایجنسیوں کے ساتھ پروجیکٹ کا مستقل تجزیہ اور نگرانی کی جاتی ہے۔
ضمیمہ-1
6مہینے(22جنوری-22جون)کے لئے موبائل برانڈ بینڈ کے لئے پورے ہندوستان میں اوسط ڈاؤن لوڈ اور اَپ لوڈ رفتار لائسنس سروس ایریا (ایل ایس اے)وار یہ ہے:
نمبر شمار
|
ایل ایس اے
|
ایئرٹیل(ایم بی پی ایس)
|
بی ایس این ایل(ایم بی پی ایس)
|
آر جے آئی او(ایم بی پی ایس)
|
وائی انڈیا(ایم بی پی ایس)
|
ڈاؤن
|
اَپ
|
ڈاؤن
|
اَپ
|
ڈاؤن
|
اَپ
|
ڈاؤن
|
اَپ
|
1
|
آندھراپردیش
|
16
|
8.1
|
3.1
|
3.2
|
24.4
|
6.8
|
6.6
|
2
|
2
|
آسام
|
10.4
|
3
|
N/A
|
N/A
|
11.2
|
5.3
|
13.5
|
13.1
|
3
|
بہار
|
12.9
|
6.2
|
N/A
|
N/A
|
30.1
|
8.2
|
8.5
|
5.9
|
4
|
چنئی
|
12.2
|
5.3
|
3.5
|
1.3
|
31.4
|
6.2
|
17.8
|
8.4
|
5
|
دہلی
|
14
|
3.5
|
N/A
|
N/A
|
27.9
|
11
|
14.5
|
5
|
6
|
گجرات
|
15.5
|
5
|
N/A
|
N/A
|
30.3
|
8.3
|
16.2
|
9.4
|
7
|
ہریانہ
|
13.4
|
3.3
|
2.3
|
1.5
|
20.7
|
6.7
|
15.1
|
6.9
|
8
|
ہماچل پردیش
|
12.9
|
5.9
|
6.4
|
3.8
|
10.4
|
5.4
|
N/A
|
N/A
|
9
|
جموں و کشمیر
|
12.9
|
6
|
3.2
|
2.1
|
11.4
|
4.3
|
19.9
|
10.9
|
10
|
کرناٹک
|
12
|
5.8
|
2.7
|
1.5
|
28.6
|
8.3
|
11.1
|
9.2
|
11
|
کیرالہ
|
10.6
|
3.1
|
3.2
|
2.5
|
26.2
|
5.2
|
12.6
|
5.2
|
12
|
کولکاتہ
|
15.1
|
3.6
|
N/A
|
N/A
|
39.7
|
7.6
|
15.2
|
6.6
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
12
|
6.2
|
2.3
|
1.3
|
49.5
|
7.7
|
22.7
|
9.2
|
14
|
مہاراشٹر
|
11.3
|
5.1
|
8.9
|
7.6
|
49.7
|
7.5
|
15.5
|
7.5
|
15
|
ممبئی
|
9.9
|
3.5
|
N/A
|
N/A
|
40
|
8.3
|
19.3
|
9.4
|
16
|
شمال مشرق
|
9.2
|
2.9
|
N/A
|
N/A
|
14.7
|
4.3
|
N/A
|
N/A
|
17
|
اُڈیشہ
|
16.5
|
5.4
|
N/A
|
N/A
|
50
|
8.2
|
14.3
|
11.8
|
18
|
پنجاب
|
15
|
5.8
|
2.4
|
1.4
|
27.1
|
7.3
|
19.2
|
11.6
|
19
|
راجستھان
|
12.9
|
5.9
|
2.4
|
1.6
|
27.6
|
9.9
|
11.6
|
6.8
|
20
|
تمل ناڈو
|
13
|
5.6
|
4.5
|
3.8
|
27.9
|
6.1
|
18.1
|
10.7
|
21
|
یوپی(مشرقی)
|
12.2
|
5.3
|
3.4
|
3.4
|
35.7
|
8.5
|
19.8
|
8.9
|
22
|
یوپی(مغربی)
|
12.4
|
6.8
|
3.3
|
3.4
|
24.2
|
7.1
|
13.1
|
8.5
|
23
|
مغربی بنگال
|
11.3
|
3.5
|
N/A
|
N/A
|
21
|
6.5
|
24.1
|
8.4
|
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 8021)
(Release ID: 1844248)
Visitor Counter : 205