کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

ویلیوم سے ویلیو کی طرف بڑھیں


فارما گروپوں اور ایم ایس ایم ای یونٹوں کو معیاراور ٹیکنالوجی کی بہتری میں اضافہ کے لئے مدد

ڈی او پی کی دوا سازی کی صنعتوں کوتقویت سے بخشنے سے متعلق تقریب میں کیمیائی اور کھاداور صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے دواسازی کی صنعتوں سے فارما سیکٹر میں ہندوستان کو ایک عالمی لیڈر بنانے اور ایم ایس ایم ای کو اعلیٰ معیارکی تجدید کاری کے لئے اسکیم کے استعمال کی اپیل کی

Posted On: 21 JUL 2022 6:45PM by PIB Delhi

کیمیائی اور کھاد نیز صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے 21 جولائی 2022 کو فارما ایم ایس ایم ای صنعت کی کمپنیوں اور بڑے فارما ایسو سی ایشن کے نمائندوں کی زبردست شرکت کے ساتھ کیمیائی اور کھاد اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت جناب بھگواناتھ کھوبا کی موجودگی میں ڈاکٹر امبیڈکر انٹر نیشنل کنویشن سینٹر ، جن پتھ ، نئی دہلی میں دوا سازی کی صنعتوں کو استحکام بخشنے کی اسکیم کی باقاعدہ شروعات کی۔ اس اسکیم کے تحت  اقدامات کا ہدف  معیار اور قیمت کے لحاظ سے زیادہ سے زیادہ مسابقت میں اضافہ کے مقصد سے دوا سازی کے شعبے میں ہندوستان کی صلاحیت کو مزید فروغ دینا ہے۔ اس کے علاوہ  شیڈیول ایم اور ڈبلیو ایچ او جی ایم پی سرٹیفکیشن کے حصول کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرکے ہندوستان فارما ایم ایس ایم ایز کو عالمی سپلائی چین کا ایک حصہ بنانا ہے۔ یہ اسکیم  دوا سازی کے شعبے میں ایم ایس ایم ای یونٹوں کی ٹیکنالوجی کی تجدید کاری کے لئے   کریڈٹ سے منسلک سرمایہ اور سودی سبسڈی نیز ریسرچ سینٹر ٹیسٹنگ لیب اور فارما کلسٹرس میں ای ٹی پیز سمیت عام سہولیات کے لئے ہر ادارے کو 20 کروڑ روپے سے زائد کی مدد کے ساتھ یہ خدمات فراہم کرتی ہے۔ ایس آئی ڈی بی آئی اسکیم کے نفاذ کے لئے پروجیکٹ کے بندوبست سے متعلق مشیر کے طور پر کام کرے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے وسیع مشاورت کے ساتھ اسکیم کو بروئے کار لانے کے لئے محکمہ اور دوا سازی کی صنعتوں کو مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے مشاورت کی اہمیت  اورمؤثر منصوبہ بندی میں مسلسل بات چیت ، کامیابی سے نفاذ نیز اسکیم کے حوصلہ افزا نتائج کے حصول کی اہمیت پر زور دیا ،اور صنعتوں سے اسکیم کے مؤثر نفاذ کے لئے وقتاً فوقتاً اپنی رائے پیش کرنے کی گزارش کی۔

معیشت کے اقتصادی انجن کے طور پر ایم ایس ایم ایز کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے ویلیوم سے ویلیو کی طرف بڑھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے ایم ایس ایم ای کے شعبے کے لئے حکومت کے مختلف اقدامات پر بھی روشنی ڈالی اورانھوں نے بتایا کہ  چالیس فیصد منتخبہ شرکاء دوا سازی  کے لئے پی ایل آئی اسکیم کے تحت  ایم ایس ایم ای زمرے سے تعلق رکھتے ہیں۔ انھوں نے ملک کو دنیا کا فارمیسی بنانے کے ویژن کو مشترک کیا اور اس ویژن کو حاصل کرنے کے لئے ایم ایس ایم ایز کے کردار پر زور دیا۔ وقت کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے وزیر موصوف نے مانگ  پرمبنی تحقیق کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ یہ وقت کی ضرورت ہے اور انھوں نے تعلیمی ماہرین کے ساتھ صنعت کے زیادہ سے زیادہ جڑاؤ کی حوصلہ افزائی کی۔ وزیر موصوف ڈاکٹر مانڈویا نے دوا سازی اور طبی آلات کے لئے محکمہ جاتی پی ایل آئی اسکیم کے کامیاب نفاذ پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور اس محاذ پر کام کرنے کے لئے صنعتوں کی کوششیں ستائش کی۔

وزیر موصوف نے وہاں موجود صنعت کے نمائندوں سے ملک بھر میں تمام فارما ایم ایس ایم ای یونٹوں کے لئے اسکیم کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیداری  پھیلانے کی بات کی ، تاکہ وہ ڈبلیو ایچ او جی ایم پی اور شیڈیول ایم معیارات سے متعلق اپنی سہولیات کی تجدید کاری کے لئے مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔ تحقیق ، لیب ، فضلہ کی صاف صفائی کے پلانٹس وغیرہ کے لئے فارما کلسٹر سہولیات کی تجدید کاری کی خاطر  دی گئی مدد کو صنعتی گروپوں کی جانب سے استعمال کیا جانا ہے۔ جناب منسکھ مانڈویا نے اس تعلق سے اپنے خطاب میں تذکرہ کیا ہے۔

صنعتوں سے خطاب کرتے ہوئے کیمیائی اور کھاد اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ طور طریقوں  اور ایم ایس ایم ای شعبہ  میں تبدیلی  کے لئے بدلتے ہوئے  حالات کے پیش نظر  عالمی مانگ کو پورا کرنے کے لئے درکار معیار اور ٹیکنالوجی کی توسیع کرنی ہوگی۔انھوں نے اپنے خطاب میں نشاندہی کی کہ  اے پی آئی سی ایف اسکیم کلسٹرس کو مضبوط بنانے اور مختلف ریگولیٹری ضروریات کی بہتر تعمیل کو یقینی بنانے میں مدد کرے گی۔ اس کے علاوہ پی ٹی یو اے ایس اسکیم ٹیکنالوجی کی تجدید کاری اور عالمی معیار کو پورا کرنے میں ایم ایس ایم ای کی مدد کرے گی۔

دوا سازی کے محکمے کی سکریٹری محترمہ ایس اپرنا نے فارما صنعت میں ایم ایس ایم ایز کی اہمیت کی وضاحت کی اور اسکیم کے رہنما خطوط کو تیار کرنے میں تمام شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے دوران حاصل  قیمتی معلومات کا اعتراف کیا۔ سکریٹری نے بینکرس کے کردار پر بھی زور دیا اور صنعتوں اور بینکرس کو اسکیم کے فوائد سے متعلق بیداری پھیلانے کی گزارش کی۔ ایم ایس ایم ای کے سکریٹری جناب بی بی سوئن نے ان کے محکمہ کے ذریعہ ایم ایس ایم ای شعبہ کودیئے گئے  فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے فارما صنعت کو ان اسکیموں کے تحت دستیاب فوائد کو حاصل کرنے کی دعوت دی۔

اس تقریب میں دوا سازی کے شعبہ سے سینئر افسران فارما ایسو سی ایشن کے عہدیداران ، صنعتی نمائندوں، تعلیمی ماہرین اور اسٹارٹ اپس کے نمائندوں کے علاوہ ایم ایس ایم ای ، ایس آئی ڈی بی آئی ، این ایس آئی سی، بینکس کے سینئر افسران کی پرجوش شرکت دیکھی گئی۔

****

 

 

U.No:7943

ش ح۔ع ح۔س ا



(Release ID: 1843719) Visitor Counter : 120


Read this release in: English , Hindi