اقلیتی امور کی وزارتت

ہندوستانی مسلمانوں کو درپیش مسائل

Posted On: 21 JUL 2022 3:14PM by PIB Delhi

حکومت مسلمانوں سمیت سماج کے ہر طبقے کی بہبود اور ترقی کے لیے مختلف اسکیمیں نافذ کرتی ہے۔ لاگو کی جانے والی مختلف اسکیموں میں پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی)، پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی)، پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم کیسان)، پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی)، پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی)، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ یوجنا وغیرہ شامل ہیں۔ نیز ای ڈبلیو ایس زمرہ سے تعلق رکھنے والی اقلیتیں تعلیمی اداروں میں ملازمت اور داخلہ میں دس فیصد ریزرویشن کا فائدہ حاصل کر سکتی ہیں۔

مزید برآں، اقلیتی امور کی وزارت نے مختلف اسکیموں کے نفاذ کے ذریعے ایک کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے جس کا مقصد تعلیمی طور پر بااختیار بنانا، روزگار پر مبنی ہنر کی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی مدد کرناوغیرہ ہے تاکہ تمام مطلع شدہ اقلیتوں کے معاشی طور پر کمزور اور مراعات یافتہ طبقے کے معیار زندگی کو بلند کیا جاسکے،جن میں مسلمان بھی شامل ہیں، اسکیموں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

اے۔ تعلیمی طور پربااختیار بنانے کی اسکیمیں:

  1. ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعے طلباء کو تعلیمی طور پربااختیار بنانے کے لیے، پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم، پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم، میرٹ-کم-مینز پر مبنی اسکالرشپ اسکیم۔
  2.  مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ اسکیم - مالی امداد کی شکل میں فیلو شپ فراہم کرنا۔
  3.  نیا سویرا - مفت کوچنگ اور الائیڈ اسکیم - اس اسکیم کا مقصد اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے طلباء/امیدواروں کو تکنیکی/میڈیکل پروفیشنل کورسز کے داخلہ امتحانات اور مختلف مسابقتی امتحانات میں کوالیفائی کرنے کے لیے مفت کوچنگ فراہم کرنا ہے۔
  4.  پادھو پردیش - اقلیتی برادریوں کے طلباء کو بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لیے تعلیمی قرضوں پر سود میں سبسڈی دینے کی اسکیم۔
  5.  نئی اڑان - یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی)، اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (پی ایس سی) اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) وغیرہ کے ذریعہ منعقدہ ابتدائی امتحانات کو کلیئر کرنے والے طلباء کے لیے تعاون۔

بی۔ روزگار پر مبنی اسکیمیں:

  1. سیکھو اور کماؤ - 14 سے 35 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے ہنر مندی کی ترقی کی اسکیم اور جس کا مقصد روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا، موجودہ کارکنوں اسکول چھوڑنے والے افراد وغیرہ کی ملازمت کے مواقعوںکو بہتر بنانا ہے۔
  2. یو ایس ٹی ٹی اے ڈی (ترقی کے لیے روایتی فنون/ دستکاری میں ہنر اور تربیت کو اپ گریڈ کرنا)۔ ہنر ہاٹ کا انعقاد ملک بھر میں کاریگروں/ دستکاروں کو روزگار کے مواقع اور بازار فراہم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
  3.  نئی منزل - اسکول چھوڑنے والوں کی رسمی اسکول کی تعلیم اور ہنر مندی کے لیے ایک اسکیم۔
  4.  نئی روشنی - اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی قیادت کی ترقی کی اسکیم۔

سی۔ بنیادی ڈھانچی کی فرغ کا پروگرام:

  1. پردھان منتری جن وکاس کاریاکرم (پی ایم جے وی کے) – اسے ملک کے شناخت شدہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے لیے لاگو کیا جا رہا ہے۔ اسکیم کے آغاز کے بعد سے، وزارت نے 49000 سے زیادہ بڑے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے جس میں 49 ڈگری کالج، 179 رہائشی اسکول، 3016 اسکول کی عمارتیں، 42269 اضافی کلاس رومز/لائبریریز/لیبارٹریز/ہال وغیرہ، اسکولوں میں 15659 ٹیچنگ کلاسز اور اسمارٹ کلاس رومز ، 1393 ہاسٹلز، 28 ورکنگ ویمن ہاسٹلز، 207 آئی ٹی آئی عمارتیں اور 41 آئی ٹی آئیز میں اضافی سہولیات، 56 پولیٹیکنک، 84 مہارت کے مراکز/ ہنر ہب ، 6016 صحت کے پروجکٹ، 591 سدبھاو منڈبس/ عام خدمت کے مراکز, سینی ٹیشن مارکیٹ 610/ مارکیٹ شیڈس پبلک ٹوائلٹ پروجیکٹس، 92 کھیلوں کی سہولیات وغیرہ شامل ہیں۔

مذکورہ اسکیموں کی تفصیلات (نمبر شمار1 تا 10) اور ان کے نفاذ کی صورتحال اس وزارت کی ویب سائٹ (www.minorityaffairs.gov.in) پر دستیاب ہے۔

یہ معلومات مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فرہم کیں۔

*****

U.No.7901

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1843574) Visitor Counter : 109


Read this release in: English , Tamil