سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
بھارت نیوکار اسسمنٹ پروگرام
Posted On:
21 JUL 2022 12:57PM by PIB Delhi
روڈ ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہ کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ روڈ ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کی وزارت نے 24 جون 2022 کو جی ایس آر 472 (ای)جاری کیا ہے، جس کے تحت بھارت نیو کار اسسٹمنٹ پروگرام (بی این سی اے پی) کے سلسلے میں سی ایم وی آر (مرکزی موٹر گاڑی قانون)، 1989 میں ایک نیا ضابطہ 126 ای شامل کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ درج ذیل تجاویز کی گئی ہیں:-
- یہ ملک میں تعمیر شدہ یا درآمد شدہ 3.5 ٹن سے کم مجموعی گاڑی وزن کے ساتھ زمرہ ایم1 ] مسافروں کی گاڑی کیلئے استعمال کیے جانے والے موٹر وہیکل جس میں ڈرائیور کی سیٹ کے علاوہ آٹھ سے زیادہ سیٹیں شامل رہی ہیں[ کی نوعیت کے منظور شدہ موٹر گاڑیوں پر لاگو ہوتا ہے۔ موٹر گاڑی صنعت معیار (اے آئی ایس)-197 کے مطابق معیار عالمی بنچ مارگ کے ساتھ شامل ہے۔ یہ کم از کم ضابطہ ضرورتوں سے پرے ہے۔
- بھارت این سی اے پی ریٹنگ موٹر گاڑیوں کو اسٹار ریٹنگ فراہم کرتی ہے جو صارفین کو (a) ایڈلٹ اکوپمنٹ پروٹیکشن (اے او پی) (b) چائلڈ اکوپمنٹ پروٹیکشن (سی اوپی) اور (c) سیفٹی اسسٹ ٹیکنالوجی(ایس اے ٹی)۔ اے آئی ایس 197 کے مطابق کیے گئے مختلف تجربات کے خلاف اسکورنگ کی بنیاد پر گاڑیوں کو ایک سے پانچ تک اسٹار ریٹنگ دی جائے گی۔
یہ مسافر کاروں کی تحفظاتی ریٹنگ کا تصور پیش کرتا ہے اور صارفین کو اطلاع شدہ فیصلہ لینے کیلئے بااختیار بناتا ہے۔ یہ ملک میں او ای ایم کے ذریعے تیار شدہ کاروں کی برآمدات اہلیت کو بڑھاوا دیگا اور ان گاڑیوں میں گھریلو گاہکوں کا اعتماد بڑھائے گا۔ اس کے علاوہ یہ پروگرام مینوفیکچررس کو اعلیٰ ریٹنگ حاصل کرنے کیلئے جدید ترین تحفظاتی ٹیکنالوجی فراہم کرنے کیلئے حوصلہ افزائی کریگا۔
- اس پروگرام کیلئے گاڑیوں کی چیکنگ، چیکنگ ایجنسیوں میں ضروری بنیادی ڈھانچے کے ساتھ کیا جائیگا جسے سی ایم وی آر 1989 کے ضابطہ 126 میں شامل کیا گیا ہے۔
- اسے یکم اپریل 2023 سے نافذ کیا جائیگا۔ مسودہ نوٹیفکیشن پر تمام اسٹیک ہولڈرس سے 30 دنوں کی مدت کے اندر تبصرے اور مشورے طلب کیے گئے ہیں۔
بی این سی اے پی کے سبب چھوٹے / بڑے آٹوموبائل کی لاگت پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔
اگر صارفین اعلیٰ ریٹنگ کی گاڑی خریدتے ہیں تو سڑک حادثات میں ہونے والی اموات کی تعداد میں کافی کمی آنے کا امکان ہے۔ نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن (این ایچ ٹی ایس اے)، یو ایس اے کے ذریعے کیے گئے ایک مطالعے سے اشارہ ملتا ہے کہ فرنٹل ایئربیگ تنہا فرنٹل ٹکر کے سبب 34فیصد لوگوں کی جان بچا سکتے ہیں۔ سائڈ ایئربیگ کے استعمال سے ہی سائڈ کی ٹکروں سے ہونے والی 31فیصد تک جان بچائی جاسکتی ہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 7918)
(Release ID: 1843553)