ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پالیسیاں

Posted On: 21 JUL 2022 2:43PM by PIB Delhi

حکومت نے آب وہوا کی تبدیلی کے اثرا ت کو کم کرنے اور پائیدار شہروں اور کمیونٹیز کی تعمیر کے لیے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) حاصل کرنے کے لیے پالیسیاں مرتب کی ہیں۔ حکومت  آب وہوا کی تبدیلی سے متعلق قومی ایکشن پلان (این اے پی سی سی) پر عمل درآمد کر رہی ہے جو تمام ماحولیاتی اقدار کے لیے ایک جامع پالیسی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ این اے پی سی سی، شمسی توانائی کے مخصوص شعبوں میں 8 بنیادی مشنوں پر مشتمل ہے جن میں توانائی کی کارکردگی میں اضافہ،پائیدار رہائش،  پانی، پائیدار ہمالیائی ماحولیاتی نظام، سبز ہندوستان، پائیدار زراعت اور آب وہوا کی تبدیلی کے لیے حکمت عملی کا علم شامل ہیں۔ 33 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے این اے پی سی سی کے مقاصد کے مطابق آب وہوا کی تبدیلی پر ریاستی ایکشن پلان (ایس اے پی سی سی) تیار کئے ہیں۔ آب وہوا کی تبدیلی  سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنویشن (یو این ایف سی سی سی) کے تحت کوئی پابند ذمے داری نہ ہونے کے باوجود، ہندوستان نے سال 2005 کی سطح کے مقابلے میں سن 2020 تک اپنی جی ڈی پی کے اخراج کی شدت کو 20 سے 25 فیصد تک کم کرنے کے اپنے رضاکارانہ ہدف کا اعلان کیا۔ ا سی تناظر میں ہندوستان نے 2005 اور 2016 کے درمیان اپنے جی ڈی پی کے اخراج کی شدت میں 24 فیصدی کی کمی حاصل کی ہے۔

صاف ہوا کے قومی پروگرام (این سی اے پی) کے تحت ، جو کہ ملک بھر میں فضائی آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے لیے قومی سطح کی حکمت عملی ہے، شہر کے مخصوص صاف ہوا کے ایکشن منصوبوں کو غیر حصولی اور ملین پلس شہروں میں نافذ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ایکشن پلان  شہر کی مخصوص مختصر، درمیانی، طویل مدتی کارروائیوں پر  توجہ مرکوز کرتا ہے تاکہ وسائل سے  ہوا کی ا ٓلودگی کو کنٹرول کیا جاسکے، جن میں گاڑیوں سے اخراج، سڑک کی دھول، بایوماس/ فصل/ کچرے کو جلانا / میونسپل سالڈ ویسٹ، لینڈفل، تعمیراتی سرگرمیاں اور صنعتی اخراج شامل ہیں۔ایس ڈی جی 11 کو لاگو کرنے کے لیے دیگر وزارتوں نے کئی فلیگ شپ اسکیمیں / مشن یا پروگرام تیار کئے ہیں، جن میں سووچھ بھارت مشن – شہری (ایس بی ایم- یو)، اٹل مشن برائے تجدید نو اور شہری منتقلی (اے ایم آر یو ٹی)، اسمارٹ سٹیز مشن (ایس سی ایم)، پردھان منتری آواس یوجنا – شہری( پی ایم اے وائی- یو) اور میٹرو ریل پروجیکٹس شامل ہیں۔ حکومت  پائیدار کھپت اور پیداوار سے متعلق 10 سالہ فریم ورک پروگرام کی بھی حمایت کرتی ہے، جس کے لیے وزارت نے ’پلاسٹک کی پیکیجنگ کے لیے ای پی آر سے متعلق رہنما خطوط‘ حاصل کرنے کی غرض سے ویسٹ ٹائر کے لیے توسیعی پروڈیوسر کی ذمے داری (ای پی آر) پر ضابطے کا مسودہ نوٹیفکیشن شائع کیا ہے۔ اسے  پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ ضابطے 2016 کے تحت مطلع کیا گیا ہے۔ حال ہی میں وزارت نے ماحول کو صحت مند بنانے کے لیے واحد استعمال کی پلاسٹک پر پابندی لگا دی ہے۔

علاوہ ازیں، قومی سائیکلون رسک میٹیگیشن پروجیکٹ (این سی آر ایم پی) کو  آٹھ ساحلی ریاستوں میں چار اہم اجزا کے ساتھ لاگو کیا گیا ہے؛i) قبل از وقت وارننگ کی تشہیر کا نظام؛ ii) سمندری طوفان کے خطرے کو کم کرنے کا بنیادی ڈھانچہ؛ iii) صلاحیت کے لیے تکنیکی مدد اور iv)دو مرحلوں میں پروجیکٹ مینجمنٹ اور مانیٹرنگ یعنی (مرحلہ-I: ا ٓندھراپردیش اور اڈیشہ)؛ (مرحلہ-II: گوا، گجرات، کرناٹک، کیرالہ، مہاراشٹر اور مغربی بنگال)۔ مرحلہ –I پر کام دسمبر 2018 میں مکمل ہوچکا ہے اور مرحلہ-IIکی مقررہ تاریخ ستمبر 2022 ہے۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.7899

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1843531) Visitor Counter : 401


Read this release in: English , Tamil