بھارت کا مسابقتی کمیشن

سی سی آئی نے چنئی میں واقع ٹریلر مالکان کی ایسوسی ایشنوں کو مانع مسابقتی طریقہ ہائے کار میں ملوث ہونے کے لئے ضبطی اور بندشوں سے متعلق احکامات جاری کئے

Posted On: 21 JUL 2022 1:05PM by PIB Delhi

بھارت کے مسابقتی کمیشن (سی سی آئی) نے ان دس ٹریلر مالکان ایسوسی ایشنوں (ٹی او اے ایس) کے خلاف ایک حتمی احکام صادر کیا ہے، جنہیں مسابقتی کمیشن 2002 (جسے دی ایکٹ کہا جائے گا) کی دفعہ تین (تین)  (اے) اور تین (تین) (بی) جسے اس ایکٹ کی دفعہ تین (ایک) کی تجاویز کے برخلاف عمل کا مرتکب پایا گیا تھا، یہ ایکٹ مانع مسابقتی معاہدات کا سد باب کرتا ہے۔

مذکورہ ٹی او اے ایس کو مبینہ طور پر ٹریلر ز کے معاملے میں محصول کی خورد برداور دخل اندازی کا مرتکب پایا گیا تھا اور ان پر یعنی کنٹینر مال بھاڑہ اسٹیشن کے اراکین این اے سی ایف ایس؍ انفارمینٹ کی جانب سے بندشیں عائد کی گئی تھیں۔ یہ بندشیں ان کی معاون فرموں کے لئے بھی عائد کی گئی تھیں، کیونکہ یہ پایا گیا تھا کہ وہ کنٹینروں کے نقل و حمل کے لئے اپنے ٹریلروں کا استعمال کر رہے تھے۔ انفارمینٹ این اے سی ایف ایس نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ فیصلے ٹریڈ ایسوسی ایشن کی میٹنگ میں لئے گئے تھے، جس کے تحت ان شرائط کو ہٹرتال کرنے کی مبینہ دھمکیوں کی صورت میں انفارمینٹ کے اراکین کی جانب سے اس پر عمل کرنے پر اتفاق کرنے کا اقرار کیا گیا تھا۔

سی سی آئی نے چنئی میں واقع ٹریلر مالکان کی ایسوسی ایشنوں کو مانع مسابقتی طریقہ ہائے کار میں ملوث ہونے کے لئے ضبطی اور بندشوں سے متعلق احکامات جاری کئے۔

کمیشن نے خیال ظاہر کیا کہ مذکورہ ٹی او اےایس میں سے کسی بھی رکن نے مذکورہ میٹنگوں میں شرکت کرنے سے انکار نہیں کیا، جہاں مانع مسابقت نوعیت کے ایسے فیصلے لئے گئے، لہذا ان کے  مابین دفعہ تین (تین) (اے) اور ایکٹ کی دفعہ (بی) کے تحت اتفاق ، تفہیم، انتظامات کے موجود ہونے کا ثبوت ملتا ہے،جس کی روشنی میں یہ رائے قائم کی جاتی ہے کہ ان امور نے مسابقت اے اے ای سی پر اہم برعکس اثرات مرتب کئے۔

کمیشن نے تجارتی انجمنوں کے رول اور ایکٹ کے تحت ان کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی قانونی جواز کا جائزہ لیا اور اس  نےپایا کہ موجودہ معاملے میں، (ٹی او اے ایس) نے اپنی قانونی حدود سے تجاوز کیا ہے اور ان کی سرپرستی میں خدمات، قیمتوں کے تعین اور فراہمی کو محدود کرنے کی اجازت دے کر سازشی فیصلہ  میں  سہولت فراہم کی ہے۔ کمیشن نے ایسا محسوس کیا کہ (ٹی او اے ایس) ، جن میں سے بہت سے سماعت کے دوران کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے، مذکورہ مفروضے کو رد کرنے کے قابل نہیں تھے۔ (ٹی او اے ایس) نے مارکیٹ کی بھرپور طریقے سے ہیرا پھیری کی اور مذکورہ اجتماعی کارروائی کے ذریعے مسابقت کا دائرہ کم کر دیا۔

ریکارڈ میں موجود شواہد کی بنیاد پر، سی سی آئی نے پایا کہ دس (ٹی او اے ایس) نے ایکٹ کی دفعہ 3(1) کے ساتھ منسلک  دفعہ تین (اے) (3) اور تین (بی) تین کی دفعات کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس کے مطابق، کمیشن نے (ٹی او اے ایس) کو ہدایت کی کہ وہ ان طریقوں میں ملوث ہونے سے باز رہیں جو مذکورہ قانون  کے سیکشن  تین کی دفعات کی خلاف ورزی کے مترادف ہوں۔

 2018 کے کیس نمبر 04 میں آرڈر کی ایک کاپی سی سی آئی کی ویب سائٹ www.cci.gov.in پر دستیاب ہے۔

***

ش ح۔ ش ر۔ ک ا



(Release ID: 1843399) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi , Tamil