تعاون کی وزارت
پی اے سی ایس کے لیےضمنی قوانین
प्रविष्टि तिथि:
20 JUL 2022 4:57PM by PIB Delhi
تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال پر ایک تحریری جواب میں بتایا کہ بنیادی زراعتی کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کو کثیر مقصدی متحرک کاروباری ادارے بنانے کے لیے، ریاستی حکومتوں، قومی کوآپریٹو فیڈریشنز اور دیگر تمام شراکت داروں کے ساتھ مشاورت سے ماڈل ضمنی قوانین کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ ڈرافٹ ماڈل بائی لاز اپنے کام میں پیشہ ورانہ مہارت، شفافیت اور جوابدہی لانے کے لیے مختلف دفعات پر مشتمل ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی اے سی ایس متعلقہ ریاستی کوآپریٹو قوانین کے تحت رجسٹرڈ اور زیر انتظام ہے۔
حکومت کوآپریٹیو کے لیے ایک نئی قومی سطح کی پالیسی بھی تشکیل دے رہی ہے اور نئی کوآپریشن پالیسی پر دو روزہ قومی کانفرنس 12 اور 13 اپریل 2022 کو تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کوآپریشن سیکریٹریز/ آر سی ایسیز کے ساتھ منعقد ہوئی، جس میں دیگر امور کے علاوہ قانونی فریم ورک، ریگولیٹری، پالیسی اور آپریشنل رکاوٹوں کی شناخت؛ کاروبار کرنے میں آسانی؛ حکمرانی کو مضبوط بنانے کے لیے اصلاحات؛ نئے اور سماجی کو آپریٹیو کو فروغ دینا؛ ناکارہ اداروں کا ازسر نو احیا کرنا؛ کوآپریٹیو کو متحرک اقتصادی ادارے بنانا؛ کوآپریٹیو کے درمیان تعاون اور کوآپریٹیو کی رکنیت میں اضافہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس کے علاوہ، 63,000 پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن کے لیے مرکزی طور پر اسپانسر شدہ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے تاکہ ان کی ڈیجیٹلائزیشن اور ان کے کاروبار کی اینڈ ٹو اینڈ آٹومیشن میں مزید مدد کی جاسکے۔ یہ پی اے سی ایس کے کام میں شفافیت لائے گا اور اعتماد میں اضافہ کرے گا اور ان کو مختلف خدمات اور کھادوں، بیجوں وغیرہ کی فراہمی کے لیے سود سبوینشن اسکیم (آئی ایس ایس )، پی ایم ایف بی وائی، براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے لیے نوڈل سروس ڈیلیوری پوائنٹ بننے میں بھی مدد کرے گا۔ یہ آل انڈیا آئی ٹی پروجیکٹ اور پی اے سی ایس کے ذریعہ ماڈل بائی لاز کو اپنانے کے ذریعے قانونی اصلاحات پی اے سی ایس کے لیے متحرک کثیر مقصدی کاروباری ادارے بننے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے گی۔
*************
( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(
U. No. 7875
(रिलीज़ आईडी: 1843335)
आगंतुक पटल : 133
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
English