خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بچوں کی دیکھ بھال اور  تحفظ کے اقدامات

Posted On: 20 JUL 2022 2:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی:20؍جولائی2022:

خواتین و اطفال  بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق قومی کمیشن (این سی پی سی آر)سے موصولہ معلومات کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران غیر قانونی بچہ مزدوری، اسمگلنگ اور جبریہ شادی کے لئے بچوں کو گھر چھوڑنے کےلئے مجبور کرنے کے ضمن میں ایسا  کوئی معاملہ ؍ رپورٹ علم میں نہیں آئی ہے۔

لاک ڈاؤن کی مدت اور عام مدت یعنی 21-2020، 22-2021 اور رواں سال 23-2022(30جون 2022 تک)کے دوران اترپردیش سمیت این سی پی سی آر میں موصولہ ’’بچو ں کے اغوا‘‘سے متعلق ریاست ؍مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار شکایات کی تعداد ضمیمہ -1میں ہے۔

جے جے ایکٹ 2015بچوں کے خلاف کئے گئے جرائم کے لئے سزا کا التزام مہیا کرتا ہے، جس میں کسی بھی نشیلی شراب، نشیلی ادویہ یا اسی نوعیت کی دیگر اشیاء(جے جے کی دفعہ 77 اور 78 کے تحت)کو سپلائی کرنے یا اسمگلنگ کے لئے بچو ں کا استعمال کرنے پر سزا کا التزام ہے اور اس کے ساتھ ساتھ چھوٹے ملازم بچوں  کا استحصال کرنے پر بھی جے جے  ایکٹ    2015کی دفعہ 79کے تحت سزا کا التزام ہے۔

جے جے ایکٹ  2015 نے بچوں کی بہبود سے متعلق کمیٹی کو بچے کے وسیع مفاد میں دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت  والے بچوں سے متعلق معاملوں پر فیصلہ لینے کا اختیار دیا ہے۔ جے جے ایکٹ 2015کی دفعہ 27 کے تحت ریاستی سرکار اِس ایکٹ کے تحت دیکھ بھال   اورتحفظ کی ضرورت والے بچوں کے سلسلے میں اپنے ا ختیارات کا استعمال کرنے اور فرائض کی تکمیل کے لئے  ہر  ضلع کے لئے ایک یا زیادہ بچوں کی بہبود سے متعلق کمیٹیوں کی تشکیل کرے گی۔

خواتین و اطفال ترقی کی وزارت  بچوں کے انصاف (دیکھ بھال اور تحفظ )ایک 2015  کے تحت لازمی طور سے ایک چائلڈ ہیلپ لائن کی حمایتی کررہی ہے۔ چائلڈ ہیلپ لائن خدمات کو ایکٹ کی دفعہ 2(25)کے تحت 24گھنٹے کی ایمرجنسی آؤٹ ریچ خدمت کے طورپر تشریح کی گئی ہے۔ بحران  کا شکار بچوں کے لئے یہ ہیلپ لائن ایمرجنسی اور طویل مدتی دیکھ بھال و باز آباد کاری کی خدمات سے جوڑتی ہے۔ موجودہ وقت میں چائلڈ ہیلپ لائن ملک کے 603اضلاع ؍مقامات اور 138ریلوے اسٹیشنوں پر چالو ہے۔

اس کے علاوہ خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کے لئے نگرانی نظام کو مضبوط کرنے کی غرض سے نربھیا فنڈ کے تحت کئی پروجیکٹ ؍پہل بھی شروع کی گئی ہے۔ ریلوے اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی اور نگرانی روم قائم کرنے کےلئے مربوط ایمرجنسی رد عمل انتظامی نظام (آئی ای آر ایم ایس)پروجیکٹ کے تحت 330اسٹیشنوں کو کوور کیا گیا ہے۔ کوکن  ریلوے اسٹیشنوں پر ’ویڈیو نگرانی       نظام کا التزام‘نامی پروجیکٹ کے تحت تمام 67اسٹیشنوں کو چالو کیا جاچکا ہے۔’انسانی اسمگلنگ مخالف اِکائیو ں کو قائم کرنے؍ انہیں مضبوط کرنے کے پروجیکٹ کے تحت  ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام اضلاع میں 696 اے ایچ ٹی یو نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔

ضمیمہ-1

لاک ڈاؤن مدت اور عام مدت کے دوران این سی پی سی آر میں موصولہ ’’بچوں کے اغوا‘‘سے متعلق شکایات کی ریاست ؍ مرکز کے زیر انتظام ریاست  وار ، یعنی 21-2020ء ، 22-2021ء اور رواں  سال 23-2022ء(30 جون  2022ء تک)تعداد

 

S. No.

States/UTs

2020-21

2021-22

2022-23

1

Andaman & Nicobar Islands

0

0

0

2

Andhra Pradesh

0

1

1

3

Arunachal Pradesh

0

0

0

4

Assam

0

0

0

5

Bihar

20

13

7

6

Chandigarh

0

0

0

7

Chhattisgarh

1

0

0

8

Dadra & Nagar Haveli and Daman & Diu

0

0

0

9

Delhi

10

5

2

10

Goa

0

0

0

11

Gujarat

1

0

0

12

Haryana

10

16

1

13

Himachal Pradesh

1

0

0

14

Jammu and Kashmir

0

0

0

15

Jharkhand

1

1

0

16

Karnataka

1

0

0

17

Kerala

0

0

0

18

Ladakh

0

0

0

19

Lakshadweep

0

0

0

20

Madhya Pradesh

6

5

1

21

Maharashtra

2

3

0

22

Manipur

0

0

0

23

Meghalaya

0

0

0

24

Mizoram

0

0

0

25

Nagaland

0

0

0

26

Orissa

1

1

0

27

Puducherry

0

0

0

28

Punjab

2

5

0

29

Rajasthan

14

7

2

30

Sikkim

0

0

0

31

Tamil Nadu

0

2

0

32

Telangana

2

0

0

33

Tripura

2

0

0

34

Uttar Pradesh

209

190

64

35

Uttarakhand

2

0

0

36

West Bengal

2

3

0

 

Total

287

252

78

 

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 7833)


(Release ID: 1843261)
Read this release in: English , Bengali