سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

ہاتھ سے میلا ڈھونے کے عمل پر پابندی

Posted On: 19 JUL 2022 4:26PM by PIB Delhi

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب رام داس اٹھاولے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ‘‘ہاتھ سے میلا ڈھونے والوں کے طور پر ملازمت کی ممانعت اور ان کی بازآبادکاری سے متعلق ایکٹ، 2013 (ایم ایس ایکٹ، 2013)’’ کے مطابق ملک میں 6 دسمبر 2013 کی تاریخ سے ہاتھ سے میلا ڈھونا ایک ممنوعہ سرگرمی ہے۔ کوئی بھی شخص یا ایجنسی مذکورہ تاریخ سے ہاتھ سے صفائی کے لیے کسی بھی شخص کو شامل یا ملازمت نہیں دے سکتی۔ کوئی بھی شخص یا ایجنسی جو ایم ایس ایکٹ، 2013 کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کسی بھی شخص کو ہاتھ سے صفائی میں ملوث کرتا ہے تو وہ مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 8 کے تحت 2 سال تک قید یا ایک لاکھ روپے تک جرمانے یا دونوں کے ساتھ قابل سزا ہے۔

سوچھ بھارت مشن کے تحت 2 اکتوبر، 2014 سے دیہی علاقوں میں 10.99 کروڑ سے زیادہ اور شہری علاقوں میں 62.65 لاکھ سے زیادہ حفظان صحت سے متعلق بیت الخلاء تعمیر کیے گئے ہیں اور غیر صحت بخش بیت الخلاء کو سینیٹری ٹوائلٹ میں تبدیل کیا گیا ہے۔ اس کام نے ہاتھ سے صفائی کرنے کے عمل کو ختم کرنے میں بہت بڑا تعاون کیا۔ اس میدان میں کام کرنے والے سماجی اداروں سے رپورٹیں موصول ہونے کے بعد اس عمل کو جاری رکھنے کے بارے میں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت نے 24.12.2020 کو ایک موبائل ایپ ‘‘سوچھتا ابھیان’’ شروع کیا ہے تاکہ اب بھی موجود غیر سینیٹری بیت الخلا کے ڈیٹا کو حاصل کیا جا سکے۔ کوئی بھی شخص موبائل ایپ پر غیر سینیٹری بیت الخلا اور ہاتھ سے صفائی کرنے والوں کا ڈیٹا اپ لوڈ کر سکتا ہے۔ اس کے بعد متعلقہ ضلعی انتظامیہ سے ڈیٹا کی تصدیق کی جاتی ہے۔ تاہم اب تک ایک بھی غیر سینیٹری بیت الخلا کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

 اس حوالے سے دائر مقدمات مختلف مراحل میں ہیں اور منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 7779)



(Release ID: 1842903) Visitor Counter : 127


Read this release in: English , Tamil