سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
نشے کی لت
Posted On:
19 JUL 2022 4:19PM by PIB Delhi
2004 میں منشیات کی زیادتی ، طور طریقوں اور رجحانات پر کیے گئے قومی جائزے میں منشیات کے استعمال کے طور طریقوں میں، اور بھارت میں 2018 میں منشیات کی زیادتی اور طور طریقوں پر کیے گئے جامع قومی جائزے میں کافی فرق پایا گیا ہے۔
تاہم ، ان جائزوں کا یہ موازنہ ناممکن ہے کیونکہ 2004 میں کیا گیا سروے صرف مردوں پر کیا گیا تھا؛ جبکہ بعد میں کیا گیا سروے زیادہ جامع تھا۔ اس کے علاوہ، 2004 میں کیے گئے سروے میں منشیات کے استعمال کو لے کر صرف محدود علاقوں میں قومی رجحانات پیش کیے گئے تھےجبکہ 2018 کے جائزے نے ریاست کے لحاظ سے مزید جامع اعدادو شمار فراہم کرائے ہیں۔
نمبر شمار
|
نشہ آور اشیاء کا نام
|
2004 کے جائزے کے مطابق استعمال کا دائرہ
|
2018 کے جائزے کے مطابق استعمال کا دائرہ
|
12 سے 60 برس کی عمر کا گروپ
|
10 سے 75 برس کی عمر کا گروپ
|
1.
|
شراب
|
21%
|
14.6%
|
2.
|
بھانگ
|
3%
|
2.83%
|
3.
|
افیون/ منشیات
|
0.7%
|
2.1%
|
بھارت میں منشیات کی زیادتی اور طور طریقوں کے بارے میں 2018 میں کیے گئے سروے کے مطابق ، منشیات کے استعمال سے متعلق تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
نشہ آور اشیاء کا نام
|
نشہ کرنے والوں کی تعداد کا تخمینہ
(10 سے 17 برس کی عمر)
|
نشہ کرنے والوں کی تعداد کا تخمینہ
(18 سے 75 برس کی عمر)
|
1.
|
شراب
|
30,00,000
|
15,01,16,000
|
2.
|
بھانگ
|
20,00,000
|
2,90,18,000
|
3.
|
افیون
|
40,00,000
|
1,86,44,000
|
4.
|
سکون آور ادویات
|
20,00,000
|
1,05,80,000
|
5.
|
سانس کے ذریعہ لی جانے والی ادویات
|
30,00,000
|
51,25,000
|
6.
|
کوکین
|
2,00,000
|
9,40,000
|
7.
|
ایمفیٹامین ٹائپ اسٹیمولینٹس (اے ٹی ایس)
|
4,00,000
|
15,47,000
|
8.
|
ہیلو سی نوجنس
|
2,00,000
|
11,01,000
|
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت حکومت ہند کے تحت منشیات کے مطالبات میں تخفیف کے لیے قومی عملی منصوبہ (این اے پی ڈی ڈی آر)سے متعلق ایک اسکیم نافذ کر رہی ہے، جس کے تحت (i) نشے کی لت سے نجات حاصل کر چکے افراد کے لیے بچاؤ سے متعلق تعلیم اور بیداری پیدا کرنے، صلاحیت سازی، ہنرمندی ترقیات، پیشہ وارانہ تربیت اور روزی روٹی کے لیے امدادفرا ہم کرنے ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ منشیات کے مطالبات میں تخفیف سے متعلق پروگرام کے لیے (ii)نشے کی لت کے شکار افراد کے لیے مربوط بازآبادکاری مراکز (آئی آر سی اے ایس)چلانے اوران کے رکھ رکھاؤ کے لیے این جی اوز / وی اوز، نوعمری میں منشیات کے استعمال کے شروعاتی مرحلے میں اس کی روک تھام کے لیے کمیونٹی پر مبنی پیر لیڈ انٹروینشن (سی پی ایل آئی)اور رابطہ اور مشاورتی مراکز (او ڈی آئی سی)، سرکاری ہسپتالوں میں ڈسٹرکٹ ڈی-ایڈکشن سینٹرس (ڈی ڈی اے سی ایس) اور نشے کی لت کے علاج کی سہولتوں (اے ٹی ایف) کے لیے مالی تعاون فراہم کیا جاتا ہے۔
نشہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے):
بھارت کے نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے، سماجی انصا ف اور تفویض اختیارات کی وزارت نے اگست 2020 سے اس خطرے سے دوچار 272 اضلاع میں نشہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) لانچ کیا ہے۔
نشہ مکت ابھیان کے تحت مندرجہ ذیل سرگرمیاں انجام دی گئیں:
- ابھیان کے تحت، خواتین، بچوں، تعلیمی اداروں، سول سوسائٹی تنظیموں، وغیرہ جیسے حصہ داروں کی شراکت داری پر خصوصی طو رپر زور دیا گیا ہے، جو راست یا غیر راست طور پر منشیات کے استعمال سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
- شناخت شدہ 272 اضلاع میں ابھیان سے متعلق سرگرمیوں کی قیادت کے لیے 8000 ماسٹر رضاکاران کو منتخب کیا گیا اور انہیں تربیت فراہم کی گئی۔
- اب تک، زمینی سطح پر انجام دی گئی سرگرمیوں کے ذریعہ 11.99 کروڑ سے زائد لوگوں سے رابطہ قائم کیا گیا۔
- تقریباً 4000 سے زائد یووا منڈل، این وائی کے ایس اور این ایس ایس رضاکاران، نوجوانوں کے کلب بھی اس ابھیان سے مربوط ہیں۔
- آنگن واڑی اور آشا کارکنان، اے این ایم، مہیلا منڈل اور خواتین سیلف ہیلپ گروپوں کے توسط سے بڑی کمیونٹی تک رابطہ قائم کرنے کے سلسلے میں 2.05 کروڑ سے زائد خواتین کا تعاون بھی ازحد اہمیت کا حامل رہا۔
- ملک بھر میں اب تک، 1.19 لاکھ سے زائد تعلیمی اداروں نے طلبا کے ساتھ سرگرمیاں انجام دی ہیں جن کا مقصد اس ابھیان کے تحت انہیں منشیات کے استعمال کے بارے میں جانکاری فراہم کرنا ہے۔
- فیس بک، ٹوئیٹر اور انسٹاگرام پر ہینڈلس بناکر اور ان پر روزانہ اپ ڈیٹس ساجھا کرکے، سوشل میڈیا کو اس ابھیان کا پیغام عام کرنے کے لیے مؤثر انداز میں استعمال کیا گیا ہے۔
- اضلاع اور ماسٹر رضاکاران کے ذریعہ ریئل ٹائم کی بنیاد پر زمینی سطح پر انجام دی جا رہیں سرگرمیوں سے متعلق جانکاری اکٹھا کرنے کے لیے اینڈرائڈ پر مبنی ایک موبائل ایپلی کیشن بھی تیار کی گئی ہے۔ یہ ایپلی کیشن کو گوگل پلے اسٹور پر دستیاب ہے۔
- منی پال یونیورسٹی (ایم اے ایچ ای)، کرائسٹ یونیورسٹی، ویلور انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (وی آئی ٹی)جیسی سرکردہ یونیورسٹیاں این ایم بی اے کے لیے اپنے کیمپس میں فعال انداز میں سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں۔
وزارت ملک میں نشے کی لت سے متعلق درج کیے گئے معاملات کے اعداد و شمار کا ریکارڈ نہیں رکھتی ہے۔ وزارت صرف این اے پی ڈی ڈی آر اسکیم کے توسط سے مستفید ہو چکے افراد کی تعداد کا ریکارڈ رکھتی ہے۔ گذشتہ پانچ برسوں کے دوران اس طرح کے مستفیدین کا ریاست کے لحاظ سے تیار کیاگیا ڈاٹا ضمیمہ میں ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔
یہ اطلاع سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب اے نرائن سوامی کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت فراہم کی گئی۔
ضمیمہ
ملک میں گذشتہ پانچ برسوں کے دوران این اے پی ڈی ڈی آر کے تحت ریاست اور سال کے لحاظ سے مستفیدین کی تعداد
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
2017-18
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
1
|
آندھرا پردیش
|
2952
|
1752
|
2063
|
6878
|
15295
|
2
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
3
|
اروناچل پردیش
|
0
|
0
|
0
|
345
|
30
|
4
|
آسام
|
2952
|
9807
|
13328
|
15995
|
25986
|
5
|
بہار
|
2952
|
1599
|
1444
|
1414
|
1481
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
0
|
0
|
0
|
842
|
997
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
369
|
195
|
721
|
6058
|
15151
|
8
|
دادر اور ناگر حویلی
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
9
|
دمن اور دیو (صرف دمن)
|
0
|
0
|
0
|
165
|
151
|
10
|
دہلی
|
1476
|
2394
|
2238
|
12993
|
17019
|
11
|
گوا
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
12
|
گجرات
|
1476
|
1248
|
1608
|
1289
|
1374
|
13
|
ہریانہ
|
1845
|
2664
|
3251
|
5692
|
6940
|
14
|
ہماچل پردیش
|
369
|
308
|
657
|
727
|
12619
|
15
|
جموں و کشمیر
|
0
|
179
|
247
|
1509
|
4032
|
16
|
جھارکھنڈ
|
0
|
0
|
164
|
170
|
195
|
17
|
کرناٹک
|
1845
|
5866
|
7602
|
7153
|
6697
|
18
|
کیرلا
|
6642
|
3892
|
4134
|
4239
|
4887
|
19
|
لکشدویپ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
20
|
لداخ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
21
|
مدھیہ پردیش
|
4059
|
2908
|
3498
|
43993
|
48929
|
22
|
مہاراشٹر
|
21771
|
10465
|
14195
|
9273
|
8070
|
23
|
منی پور
|
8487
|
5733
|
5075
|
7974
|
8598
|
24
|
میگھالیہ
|
369
|
214
|
241
|
297
|
81
|
25
|
میزورم
|
3321
|
2122
|
1983
|
1862
|
1737
|
26
|
ناگالینڈ
|
1476
|
548
|
1231
|
1313
|
1328
|
27
|
اڈیشہ
|
12546
|
6647
|
7114
|
24497
|
31931
|
28
|
پڈوچیری
|
369
|
356
|
362
|
365
|
481
|
29
|
پنجاب
|
2214
|
1865
|
2048
|
10534
|
9555
|
30
|
راجستھان
|
4797
|
2453
|
4278
|
10117
|
22103
|
31
|
سکم
|
0
|
116
|
231
|
194
|
163
|
32
|
تمل ناڈو
|
7011
|
4814
|
4936
|
3320
|
3769
|
33
|
تلنگانہ
|
1845
|
1144
|
1952
|
5924
|
6620
|
34
|
تری پورہ
|
0
|
0
|
0
|
614
|
669
|
35
|
اترپردیش
|
6642
|
5504
|
5888
|
14295
|
16503
|
36
|
اتراکھنڈ
|
1107
|
1549
|
1457
|
1256
|
4529
|
37
|
مغربی بنگال
|
1845
|
1137
|
1418
|
7118
|
7639
|
این اے پی ڈی ڈی آر کے مجموعی استفادہ کنندگان
|
100737
|
77479
|
93364
|
208415
|
285559
|
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:7768
(Release ID: 1842897)
Visitor Counter : 896