کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ودربھ خطے سے پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات کو بڑھانے کے اہم امکانات: نتن گڈکری

Posted On: 18 JUL 2022 6:32PM by PIB Delhi

سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے وزیر نتن گڈکری نے آج کہا کہ مہاراشٹر کے ودربھ علاقے سے پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات کو فروغ دینے کے قابل ذکر امکانات ہیں۔

امراوتی، مہاراشٹر میں ‘‘زرعی فصلوں، پھلوں اور سبزیوں کے لیے برآمدی امکانات’’ پر ایک آؤٹ ریچ پروگرام کے دوران جناب گڈکری نے کہا کہ ‘‘زیادہ برآمدات حاصل کرنے کے لئے کسانوں کو زراعت میں جدید ترین ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا اور انہیں نئے تحقیقی نتائج کے لیے کھلا رہنا ہوگا اور کاشتکاری کے اختراعی طور طریقوں کو اپنانا ہوگا جیسا کہ مہاراشٹر کے ناسک کے انگور اگانے والے علاقوں میں کیا گیا ہے۔’’

کھٹے پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات کو بڑھانے کا پروگرام اپیڈا (زرعی اور ڈبہ بند غذائی پروڈکٹس سے متعلق ترقیاتی اتھارٹی) کے ذریعے ایگرو وژن کے اشتراک سے منعقد کیا گیا تھا جو کہ محکمہ تجارت کے تحت ایک تنظیم ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PUDE.jpg

یہ بتاتے ہوئے کہ امراوتی خطے میں 70,000 ہیکٹیئر سے زیادہ رقبہ میں جی آئی ٹیگ والے ناگپوری سنترے کی کاشت کی جاتی ہے، گڈکری نے کہا کہ اس خطے سے ناگپوری سنترے اور دیگر کھٹے پھلوں کی برآمد کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ چونکہ ناگپوری سنترہ ایک جی آئی پروڈکٹ ہے، اس لیے اسے پریمیم پر بھی فروخت کیا جا سکتا ہے۔ تاہم انہوں نے سائنسدانوں پر یہ بھی زور دیا کہ اس شعبے کے لیے پیداوار میں اضافے، مختلف اقسام کی بہتری اور ویلیو ایڈیشن کے حوالے سے تحقیق و ترقی کی ضرورت ہے۔

گڈکری نے کہا کہ گزشتہ دو سال میں بھارتی مینڈرین سنترے کی برآمدات میں دوگنا اضافہ ہوا ہے، برآمدات میں کئی گنا اضافہ صرف مطلوبہ تحقیق و ترقی اور ویلیو ایڈیشن کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ وزیر موصوف نے اسٹیک ہولڈرز کی استعداد کار بڑھانے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، معیار کی اپ گریڈیشن اور بیرون ملک ترقیوں کے حوالے سے اپیڈا کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے اپیڈا پر زور دیا کہ وہ ضروری معلومات اور علم حاصل کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے لیے مزید صلاحیت سازی کے پروگرام منعقد کرے۔

20-2019میں بھارت سے کھٹے پھلوں کی برآمدات 329.32 کروڑ روپے کی مالیت کی رہی اور 21-2020 میں 590.4 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ اہم بازار بنگلہ دیش، نیپال، متحدہ عرب امارات اور بھوٹان کے علاوہ دیگر ممالک تھے۔

گڈکری نے برآمدات کی منڈی کو نشانہ بناتے ہوئے جی آئی ٹیگ والے ناگپوری سنترے کے لیے پودے لگانے کے مواد کے صحیح انتخاب پر زور دیا اور نامیاتی پیداوار کو بڑھانے کے لیے مربوط توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔ وزیر موصوف نے کسانوں اور برآمد کنندگان کو پیکیجنگ میں درآمد کرنے والے ممالک کے اصولوں کی تعمیل کرنے اور فوڈ سیفٹی کے پہلوؤں میں معیار کے پیمانے پر سمجھوتہ کیے بغیر فارم کی پیداوار میں اضافہ کرنے کی تاکید کی تاکہ ان کی پیداوار کی بہتر وصولی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ زرعی کیمیکل کے چھڑکاؤ کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال موجودہ زرعی طریقوں کے مقابلے میں 70 فیصد تک زرعی نقصانات کو کم کر سکتا ہے۔ اسی طرح اچھے پیکیجنگ مواد کا استعمال بھی برآمد کے بعد سے نمٹنے کے مسائل کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

اپیڈا نے ایگرو وژن کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے، جو کاروباریوں، ایف پی سی، ایف پی اوز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے لیے صلاحیت سازی کے پروگراموں کے انعقاد میں اپیڈا کا ایک توسیعی دست و بازو بن جائے گا۔

پروگرام میں بڑی تعداد میں پیداوار کرنے والے کسانوں کی تنظیم (ایف پی اوز)، ایف پی سیز، کاروباری افراد، اسٹارٹ اپس، نوجوان صنعت کاروں، ریاستی حکومت کے افسران، این جی اوز، کوآپریٹیو اور تکنیکی سائنسدانوں نے شرکت کی۔ تکنیکی سیشن میں معیار کی بہتری، درآمد کرنے والے ممالک کے ضابطے، نئی تکنیکی ترقی وغیرہ کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کیا گیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 7717)



(Release ID: 1842543) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi