وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

مویشیوں کی مردم شماری

Posted On: 05 APR 2022 6:15PM by PIB Delhi

ماہی گیری، مویشی پروری اورڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالانے آج لوک سبھی میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ماہی پروری اور مویشی  پروری اور ڈیری کی وزارت کے  مویشی پروری اور ڈیری کے محکمہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اشتراک سے 2019 میں مویشیوں کی 20 ویں مردم شماری کرائی ہے ۔ اس میں سبھی  گھریلوجانوروں کی  مردم شماری کا احاطہ کیا گیا ہے جن میں مویشی، بھینس، متھون، یاک، بھیڑ، بکری، سور، گھوڑا، ٹٹو، خچر، گدھا اونٹ، کتا، خرگوش اور ہاتھی اور پرندے (مرغی، بطخ، ترکی اور دیگر گھریلو پرندے) جو گھریلو اداروں کے پاس ہوتے ہیں۔ 20ویں مویشیوں کی مردم شماری واقعی ایک انوکھی کوشش ہے جیسا کہ پہلی بار ٹیبلیٹ کمپیوٹرز کے استعمال سے ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے تاکہ فیلڈ سے آن لائن ٹرانسمیشن کے ذریعے گھریلو سطح کے ڈیٹا کو ڈیجیٹائز کیا جا سکے۔ 20ویں لائیو سٹاک مردم شماری کے چند اہم نتائج کا خلاصہ ذیل میں دیا گیا ہے:

  • ملک میں  مویشیوں کی کل آبادی 236.76 ملین ہے، اس میں مویشیوں کی مردم شماری 2022 میں 4.8 فیصد کا اضافہ دکھایا گیا ہے ۔ دیہی اور شہری علاقوں میں مویشیوں کی کل آبادی بالترتیب 514.11 ملین اور 22.65 ملین ہے۔دیہی علاقے میں  ان کا اوسط 95.78 فیصد اور شہری علاقوں میں ان کا اوسط 4.22 فیصد ہے ۔
  •  2019 میں کیٹل بھینس، متھن اور یاک کی آبادی 303.76 ملین  ہے، اس طرح پچھلی مردم شماری کے مقابلے ان کی آبادی 1.3 فیصد کااضافہ دکھایا گیا ہے ۔
  • ملک میں مویشی کی کل تعداد 2019 میں 193.46 ملین ہے، اس طرح سابقہ مردم شماری کے مقابلے مویشی کی آبادی میں 1.3 فیصد کا اضافہ دکھایا گیا ہے ۔
  • ملک میں غیر ملکی/ کراس بریڈ اور دیسی/ غیر وضاحتی مویشیوں کی آبادی ہےبالترتیب 51.36 ملین اور 142.11 ملین ہے۔
  • پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں 2019 میں مقامی/غیر وضاحتی مادہ مویشیوں کی آبادی میں 10فیصد اضافہ کا ہوا ہے۔
  •  پچھلی مردم شماری کے مقابلے 2019 میں کل غیر ملکی/ کراس برڈ مویشی کی آبادی میں 29.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
  • پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں کل مقامی (وضاحتی اور غیر وضاحتی دونوں) مویشیوں کی آبادی میں 6فیصد کی کمی آئی  ہے۔ تاہم،  2012 سے2019 کے دوران مقامی مویشیوں کی آبادی میں کمی کی رفتار 2007سے12 کے مقابلے میں بہت کم ہے جو کہ تقریباً 9 فیصد تھی۔
  • ملک میں کل بھینسوں کی تعداد 109.85 ملین ہے جو پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں تقریباً 1.1 فیصد زیادہ ہے۔
  • دودھ دینے والے جانور گائے اور  کی کل آبادی (دودھ میں اور خشک) 125.75 ملین  ہے، جو پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں 6.0 فیصد زیادہ ہے۔
  • 2019 میں ملک میں کل بھیڑوں کی تعداد 74.26 ملین  ہے، جو پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں 14.1 فیصد  درج کیا گیا ۔
  • 2019 میں ملک میں بکریوں کی آبادی 148.89 ملین  ہے جو پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں 10.1 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ۔
  • ملک میں موجودہ مردم شماری  کے دوران خنزیر کی کل تعداد 9.06  ملین ہے، جو پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں 12.03 فیصد کم ہے۔
  • 2019 میں ملک میں متھون اور یاک کی کل آبادی 3.9 لاکھ اور 58 ہزار  ہے، جو پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں بالترتیب 29.5 فیصد اور 24.9 فیصد زیادہ ہے۔
  • 2019 میں ملک میں گھوڑوں اور ٹٹووں کی کل تعداد 3.4 لاکھ ہے، جو پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں 45.2 فیصد کم ہوئی  ہے۔
  • 2019ملک میں خچروں اور گدھوں کی کل آبادی 84 ہزار اور 1.2 لاکھ ہے، جو گزشتہ مردم شماری کے مقابلے میں گھٹ کر بالترتیب 57.1 فیصد اور 61.2 فیصد رہ گئی ۔
  • 2019 میں ملک میں اونٹوں کی کل آبادی 2.5 لاکھ ہے، جو پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں 37.1 فیصد کم ہوئی  ہے۔
  • 2019 میں ملک میں پولٹری کی کل آبادی 851.81 ملین ہے جو پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں 16.8 فیصد  کا اضافہ درج کیا گیا ۔
  • 2019 میں ملک میں بیک یارڈ پولٹری کی کل آبادی  317.07 ملین ہے، جو پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں 45.8 فیصد زیادہ ہے۔
  • 2019 میں ملک میں کل کمرشل پولٹری کی تعداد 534.74 ملین ہے جو کہ پچھلی مردم شماری کے مقابلے میں 4.5 فیصد کااضافہ درج کیا گیا ۔
  • ملک میں 2019 میں آوارہ مویشیوں اور آوارہ کتوں کی کل تعداد بالترتیب 50 لاکھ اور 153 لاکھ ہے۔

پچھلی دو دہائیوں میں تعداد اور ماضی کے رجحانات پر غور کرتے ہوئے، مویشیوں کی کوئی ایسی نسل نہیں ہے جو معدوم ہونے کے دہانے پر ہو۔ تاہم،مویشیوں پچھلی چار مردم شماری کے دوران  دوران صرف اونٹ اور گدھے کی آبادی میں کمی کا رجحان دکھائی دے رہا ہے۔

*********

 

ش ح ۔ ح ا ۔ ف ر

U. No.7686



(Release ID: 1842284) Visitor Counter : 241


Read this release in: English , Tamil