جل شکتی وزارت
پانچ دریاؤں کوآپس میں مربوط کرنا
Posted On:
04 APR 2022 4:50PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویسور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ نیشنل پراسپیکٹو پلان ( پی پی )کےتحت قومی آبی ترقی ایجنسی (این ڈبلیو ٹی اے ) نے 30 رابطوں کو (16 پینن سلر کمپوننٹ کے تحت اور 14 ہمالین کمپوننٹ کے تحت ) فیزبلٹی رپورٹ کی تیاری کے لئے شناخت کیا تھا۔ان میں سے کین –بیٹوا لنک پروجیکٹ ، پار- تاپی – نرمدا لنک پروجیکٹ ، دمن گنگا – پنجال لنک پروجیکٹ اور گوداوری ( انچم پلی بیرج ) – کاویری ( گرانڈ انیکٹ ) لنک پروجیکٹ کو حکومت ہند کی طرف سے ترجیحی لنک پروجیکٹ کے طوپر اعلان کیا گیا ہے ۔ گوداوری (انچم پلی بیرج ) –کاویری ( گرانڈ اینی کٹ ) لنک پروجیکٹ تین رابطوں پر یعنی گوداوری - کرشنا ، کرشنا – پنار اور پنار- کاویری رابطوں پر مشتمل ہے ۔
این پی پی کے تحت کین – بیٹوا لنک پروجیکٹ (کے بی ایل پی ) پہلا دریاؤ ں کو آپس میں مربوط کرنے والا ( آئی ایل آر ) پروجیکٹ ہے ، جو زیر نفاذ ہے ۔حکومت ہند نے 8دسمبر 2021 کو ایک خصوصی پرپز وھیکل یعنی کین – بیٹوا لنک پروجیکٹ اتھارٹی (کے بی ایل پی اے ) کے توسط سے تخمینہ جاتی 44605 کروڑروپے کی لاگت کےساتھ ( سال 21-2020 قیمت سطح ) اور 39317 کروڑروپے کی مرکزی حمایت کے ساتھ کے بی ایل پی کے نفاذ کی منظوری دی ہے ۔ اسٹئیرنگ کمیٹی کی تشکیل کے لئے اور کین – بیٹوا لنک پروجیکٹ (کے بی ایل پی ) کے لئے گزٹ نوٹس 11فروری 2022 کو جاری کیا گیا ہے۔
دوسرے ترجیحی آئی ایل آر منصوبوں کے لئے بھی حکومت ہند اتفاق رائے بنانے کی ہرطرح کی کوششیں کررہی ہے ۔ریاستوں کے ساتھ مشورہ اور آئی ایل آر پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ مختلف پلیٹ فارموں کے ذریعہ لیا جارہا ہے ۔ آئی ایل آر پروگرام کے نفاذ کے لئے ستمبر 2014 کو ندیوں کو آپس میں مربوط کرنے سے متعلق ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ خصوصی کمیٹی اب تک 19 میٹنگیں منعقد ہوچکی ہیں، مزید برآں اپریل 2015 میں ایم او ڈبلیو آر ، آر ڈی اینڈ جی آر ( اب جل شکتی کی وزارت ) کے ذریعہ ندیوں کو آپس میں مربوط کرنے کے لئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے ۔ٹاسک فور س کی اب تک 15 میٹنگیں منعقد ہوچکی ہیں۔ متعلقہ ریاستوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔
آئی ایل آر پروجیکٹوں کا نفاذ خاص طورپر متعلقہ ریاستوں کے درمیان اتفاق رائے پر منحصر ہے ۔
نیشنل پراسپیکٹو پلان (این پی پی ) کے تحت لنک پروجیکٹوں کے نفاذ کےبارے میں توقع ہے کہ وہ سطح آب سے 25 ملین ہیکٹئیر آبپاشی اوراضافی زمینی پانی کے 10 ملین ہیکٹئر کافائدہ دے گا اور آبپاشی کی صلاحیت کو 140 ملین ہیکٹئیر سے بڑھاکر 175 ملین ہیکٹئر کردے گا۔ اس کے علاوہ توانائی کا 34 ملین کے ڈبلیو کو پیدا کرے گا۔دوسرے فوائد سیلاب کے کنٹرول سمت شناسی ، پانی کی سپلائی میں اضافہ ، ماہی پروری ، نمکیات پر قابو ، آلودگی پر قابو اور روزگا رکے مواقع پیدا کرنا وغیرہ ہیں۔
*************
ش ح۔اک ۔رم
(14-07-2022)
U-7551
(Release ID: 1841420)
Visitor Counter : 119