زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت کے سکریٹری نے زراعت میں عوامی- نجی شراکت داری کے دائرہ کار کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کیا

Posted On: 12 JUL 2022 8:51PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے محکمے نے تجارت و صنعت کے ہندوستانی چیمبر کی فیڈریشن کے تعاو ن سے آج نئی دہلی میں زراعت میں عوامی-نجی شراکت داری کے دائرہ کار کے موضوع پر ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا۔

حکومت ہند کے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب منوج اہوجا نے حکومت کی صنعت سے توقعات پر کلیدی خطبہ پیش کیا اور مجموعی ترقی کے لئے شعبہ جاتی ترقی، مشترک مفاہمت ، علم اور وسائل کے لئے آرٹیکچرل فریم ورک کی تشکیل میں نجی شعبے کے توقع کی شمولیت پر توجہ مرکوز کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001O150.jpg

اپنے خطاب میں جوائنٹ سکریٹری (مارکیٹنگ ) محترمہ این وجیا لکشمی نے زراعت میں پی پی پی منصوبوں کے لئے ایک سازگار ایکوسسٹم پیدا کرنے کی غرض سے چار آئیز یعنی ان پٹس، انفراسٹرکچر، انویسٹ منٹس اور  انسٹی ٹیوشنز کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کےمحکمے کے جوائنٹ سکریٹری (ایکسٹینشن، اے آئی ایف اور آئی اینڈ پی ایس) جناب سیموئل پروین کمار نے زراعت سے خطرات کو دور کرنے کے بارے میں تذکرہ کیا اور توسیع پذیر، فعال اور قابل نقل  تجارت ماڈلس کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا اور ایک خوشگوار جیت والی صورتحال صورتحال کے حصول کے عوامی اور نجی شعبوں کی طاقت سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

ایف پی اوز سے متعلق ایف  آئی سی سی آئی (فکی) ٹاسک فورس کے چیئرمین جناب پرویش شرما نے اپنے خطاب میں ٹکنالوجی، کیپٹل اور ماکٹ لنکج کی جانب سرمایہ کاری کی غرض سے ایک مرتکز نقطہ نظر کے لئے حکومت اور نجی شراکت داروں کے درمیان ہم آہنگی کو ترقی دینے کی ضرورت کا حوالہ دیا۔

صنعت کی دنیا کے کئی ماہرین نے مختلف  خلاجیسے کہ کسانوں کے لئے نالج کا خلا، بنیادی انفراسٹرکچر  ان پٹس وغیرہ کے معیار کی کمی کو تشویش کے اہم اسباب کے طور پر اجاگر کیا۔ ان میں سے کچھ ماہرین نے وزارتوں / محکموں اور سائلوس میں کام کرنے والے شراکت داروں کے مسئلے کو بھی اجاگر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00218GN.jpg

زراعت میں پی پی پی سے متعلق ریاستوں کے نقطہ نظر کے بارے میں منعقد سیشن کی صدارت جناب سیموئل پروین کمار نے کی اور نظامت کے فرائض اسٹارٹ اپس سے متعلق ایف آئی سی سی آئی (فکی) ٹاسک فورس کے چیرمین جناب ہیمندر ماتھر نے انجام دیئے۔

ریاستوں نے گریڈنگ کے لئے فارم گیٹ انفراسٹرکچر کی ضرورت، کٹائی کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لئے پیداوار کی چھٹائی اور بنیادی پروسیسنگ ، پیداکنندگان کے ساتھ ہم آہنگی سے کام کرنے کے لئے لاجسٹک  خدمات، برآمد کی ضروریات کی تکمیل کے لئے بنیادی ڈھانچہ، کسانوں کے لئے براہ راست معلومات جمع کرنے کی غرض سے کھلا نیٹ ورک اور معلومات کی تقسیم جیسے مسائل کی طرف اشارہ کیا۔

مختلف شراکت داروں پر مشتمل 100 سے زیادہ شرکا نے جن میں ریاستی حکومت کے نمائندگان ،ایگریٹیک، اسٹارٹ اپس، نجی شعبے کے شراکت دار، ایف پی او کے ممبران، زرعی صنعت کے ماہرین اور سرمایہ کار شامل تھے، کانفرنس میں شرکت کی۔

 

************

ش ح۔ا ک  ۔ م  ص

 (U: 7508)



(Release ID: 1841171) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Hindi