ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے درختوں کا تہوار ’ہریالی مہوتسو‘ منایا
75 نگر ونوں میں شجر کاری کی سرگرمیاں انجام دی گئیں
ہندوستان نے دنیا کو دکھایا ہے کہ وسائل کا معقول استعمال کتنا اہم ہے ؛جناب بھوپیندر یادو
بچوں کو ایسے پیشے اختیار کرنے چاہئے جو انہیں ماحول دوست توانائی کے شعبے میں کام کرنے کا اہل بنائیں؛ جناب بھوپیندر یادو
ہمیں صرف درخت لگانے کی ہی ضرورت نہیں ہے بلکہ ان کی نگہداشت کرنے کی بھی ضرورت ہے؛جناب اشونی کمار چوبے
Posted On:
08 JUL 2022 5:53PM by PIB Delhi
ماحولیات ،جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے آج نئی دہلی کے تالکٹورہ اسٹیڈیم میں درختوں کا تہوار ’ہریالی مہوتسو‘ منعقد کیا ،جس کا مقصد درخت لگانے اور جنگلات کا تحفظ کرنے کے ملکی جذبے کا اظہار کرنا تھا ۔ یہ تقریب ریاستی حکومتوں ،قومی خطہ راجدھانی دہلی کی حکومت کے پولیس اداروں اور دہلی کے اسکولوں کی معاونت سے منعقد کی گئی ،جس کا مقصد اس موقع پر شجر کاری کی مہم کو چلانا اور موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لئے ہمارے ماحول کو تحفظ دینے کی غرض سے درختوں کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔
ماحولیات ،جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے ملک کے لوگوں کو ماحول کو آلودگی سے پاک بنانے کے لئے آگے آنے کی دعوت دی ۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کے دریاؤں ،پہاڑوں اور ماحول کا تحفظ ہندوستانی جذبات میں شامل ہیں جیسا کہ ہمارے قومی گیت وندے ماترم میں تحریر کیا گیا ہے۔انہوں نے اس پروگرام میں شرکت کرنے کے لئے دہلی کے ہزاروں اسکولی بچوں ،دہلی پولیس ،دہلی محکمہ جنگلات کے افسران ،ماحولیات ،جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت ،سول سوسائٹیز / این جی اوز اور ملک بھر کے اداروں کی ،درختوں کے تہوار میں بذات خود شرکت کرنے کے لئے اور ان لوگوں کی بھی جنہوں نے ملک بھر سے ورچوئل طور پر اس پروگرام میں شرکت کی ،ستائش کی۔انہوں نے ہمارے کرۂ ارض کو محفوظ رکھنے کی غرض سے لوگوں پر ماحول دوست طرز زندگی اختیار کرنے کےلئے زور دیا ۔شجر کاری ماحول کے لئے طرز زندگی (ایل آئی ایف ای) سے جڑے ان طور طریقوں میں سے ایک ہے جن کا اعلان وزیر اعظم نے گلاسگو میں منعقدہ سی او پی 26 میں کیا تھا ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ایک تحریک کے طور پر ایل آئی ایف ای پروگرام کوآگے بڑھانے کے لئے یکجا ہوجائیں ۔
75 نگر ونوں میں ،تقریباً 75 پولیس اداروں کے تحت آنے والی 75 کلو میٹر طویل سڑک ،دہلی کے 75 اسکولوں میں اور ملک بھر کے 75 بے درخت علاقوں میں شجر کاری کی سرگرمیاں اس پروگرام کا حصہ ہیں۔ یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ عوام فطرت کے نظام کا نہ صرف استقبال کررہے ہیں بلکہ وہ فطرت کے تحفظ کے کاموں میں حصہ لینے کے بھی خواہشمند ہیں ۔انہوں نے ملک کی ان کوششوں کو سراہا جن میں پہلے ہی 175 جی ڈبلیو قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کا ہدف حاصل کرچکا ہےاور جیسا کہ عزت مآب وزیر اعظم نے سی او پی26 میں اعلان کیاتھا ، اپنی پوری طاقت کے ساتھ 500جی ڈبلیو قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کے سمت میں آگے بڑھ رہا ہے ۔ہندوستان نے 2030 تک اپنی توانائی کی ضرورتوں کا 50 فیصد قابل تجدید توانائی سے پورا کرنے کا عہد کررکھا ہے ۔وزیر موصوف نے وزیر اعظم کے ذریعہ جاری کردہ زرخیز زمین کارڈ اسکیم کی حصولیابیاں اور فوائد لوگوں کو بتاتے ہوئے کہا کہ آج کے دن تک تقریباً 23 کروڑ زرخیز زمین کارڈس جاری کئے جاچکے ہیں جس سے زمین کی زرخیزی کے متعلق ہمارے پختہ عزم کا پتہ چلتا ہے۔
ایک پائیدار ماحول کے لئے وزیر اعظم کی اپیل کا حوالہ دیتے ہوئے ،جناب یادو نے کہا کہ ہمارا کام صرف ترقی کرنا ،توانائی فراہم کرنا، عوام کو ایک باوقار زندگی عطا کرنا ہی نہیں ہے ،بلکہ اسی کے ساتھ ساتھ ہمیں زمین کو محفوظ بنانے کے لئے بھی عہد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی 70 فیصد آبادی رکھتا ہے،تاہم یہ صرف چار فیصد کاربن کے اخراج کے لئے ذمہ دار ہے۔ اس کے برعکس دیگر ترقی یافتہ ممالک جن کی آبادی تقریباً اتنی ہی ہے ، تقریباً60 فیصد کاربن کے اخراج کے لئے ذمہ دار ہیں ۔ اس طرح ہندوستان نے دنیا کے سامنے وسائل کے معقول استعمال کا نمونہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے بچوں سے اپیل کی کہ وہ ایسے پیشے اختیار کریں جو انہیں ماحول دوست توانائی کے میدان میں کام کرنے کا اہل بنا سکیں ۔
انہوں نے یکم جولائی سے ایک بار استعمال کئے جانے والی پلاسٹک پر پابندی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور ملک کے لوگوں سے اس پر عمل درآمد کے لئے اپنے حصے کی ذمہ داری پوری کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے ایک ماحول دوست پائیدار مستقبل کے لئے متبادل سہولیات پیدا کرنے کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔ہندوستان حیاتی تنوع سے مالا مال ایک ملک ہےاور افزائش نسل سے متعلق چنوتیوں کے باوجود ،اس ملک میں آج بھی شیروں کی 52 پناہ گاہیں ،ہاتھیوں کی 31 پناہ گاہیں اور بہت سے مخصوص علاقوں کے جانوروں کی پناہ گاہیں ،بھرپور جنگلی حیات اور بھرے پرے جنگلات موجود ہیں ۔
جناب بھوپیندر یادو نے طلبا اور نوجوانوں سے شجر کاری ،صفائی ستھرائی کے ذریعہ وزیرا عظم کے عزم کی سمت میں کام کرنے ، نئی توانائی کے شعبے میں کام کرنے ،زمین کو آلودگی سے پاک رکھنے اور دنیا کو محفوظ رکھنے کے لئے ایک سائنٹفک رجحان پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں ان کے کیریئر کے حوالے سے اقدامات کرنے کےلئے اپیل کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ، ماحولیات ،جنگلات ،موسمیاتی تبدیلی اور امور صارفین ،خوراک اور تقسیم عامہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنا دنیا کو درپیش بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے۔انہوں نے طرز زندگی برائے ماحولیات کے لئے وزیر اعظم کی زبردست اپیل پر زور دیا اور ہندوستانی ویدوں اور صنمیات میں بیان کردہ درختوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔وزیر موصوف نے آئندہ دو مہینوں کے دوران مسلسل پودے لگانے کےلئے اپنے عزم کا اظہار بھی کیا اور ملک کے لوگوں پر نہ صرف درخت لگانے بلکہ ان کی نگہداشت کرنے کے لئے بھی زور دیا۔
سکریٹری محترمہ لینا نندن نے ان خیالات کا اظہار کیا کہ ہر آدمی فطرت کے ساتھ رشتہ رکھتا ہے اور آج کا پروگرام نہ صرف شجر کاری سے متعلق ہے بلکہ یہ آزادی کا امرت مہوتسو کی شکل میں آزادی کی 75ویں سالگرہ کے جشن کی بھی علامت ہے۔انہوں نے بچوں سے اپیل کی کہ وہ نہ صرف درخت لگانے کا عزم کریں بلکہ اپنے رابطے میں آنے والے ہر شخص تک اس پیغام کو پہنچائیں ۔
پولیس کمشنر جناب راکیش استھانہ ،جنگلات کے ڈائریکٹر جنرل اور اسپیشل سکریٹری جناب چندر پرکاش گوئل ، پی سی سی ایف خطہ قومی راجدھانی دہلی جناب سی ڈی سنگھ اور محکمہ جنگلات کے ایڈشنل ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایس پی یادو اور ایم او ای ایف اینڈ سی سی کے دیگر سینئر افسران نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔دہلی کے مختلف اسکولوں کے بچوں اور دیگر شراکتداروں نے بھی اس جشن میں حصہ لیا ۔یہ تقریب اے ایس این سینئر سیکنڈری اسکول دہلی کے طلبا کے ذریعہ پیش کئے گئے نکڑ ناٹک سے شروع ہوئی جس میں شجر کاری اور اپنی زندگی سے پلاسٹک کے استعمال کو ختم کرنے کا پیغام دیا گیا تھا ۔ساتھ ہی ساتھ ایک عہد و پیمان کے ذریعہ درختوں کی حفاظت کرکے اپنے کرۂ ارض کو محفوظ بنانے کا پیغام بھی دیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں معروف گریمی ایوارڈ یافتہ، بھارتی موسیقار رکی کیج کے ذریعہ ماحول دوستی سے متعلق ایک شاندار کنسرٹ پیش کیا گیا ۔کیونکہ نوجوان ذہنوں میں بیداری پیدا کرنے خاص طور پر فوری اور گہرا نقش چھوڑنے میں موسیقی اہم کردار ادا کرتی ہے، اس پروگرام کا انعقاد بھی موسیقی کے ذریعہ ماحولیات اور حیاتی تنوع کے تحفظ میں نباتات ،حیوانات اور دریاؤں کے کردار کی اہمیت کو واضح کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔
***********
ش ح ۔ س ب ۔ م ش
U. No.7461
(Release ID: 1840904)
Visitor Counter : 235