وزارت خزانہ

وزیر اعظم کی اولین’’ارون جیٹلی میموریل لیکچر‘‘ میں شرکت


ارون جیٹلی مختلف النوع شخصیت کے حامل تھے اور سب کے ساتھ دوستانہ مزاج رکھتے تھے، ہر کسی کو اُن کی کمی کا احساس ہوتا ہے

حکومتی سربراہ کے طور پر میرے 20 سال کے تجربات کا خلاصہ یہ ہے کہ شمولیت کے بغیر حقیقی ترقی اور ترقی کے بغیر شمولیت کی تکمیل نہیں ہو سکتی:وزیر اعظم

آج کا ہندوستان اگلے 25 برسوں کے لئے مجبوراً اصلاحات سے کام لینے کے بجائے عہد کے ساتھ اصلاحات کے ذریعہ لائحہ عمل تیار کر رہا ہے:وزیر اعظم

ہم نے اصلاحات کو ناپسندیدہ ضرورت نہیں سمجھا بلکہ ایک ایسا انتخاب سمجھتے ہیں جس سے سب مطمئن ہوں:وزیر اعظم

ہم عوام کی نبض پر ہاتھ رکھ کر پالیسی سازی کرتے ہیں:وزیر اعظم

ہم نے پالیسی کوبس عوام کو خوش کرنے کے تابع نہیں رکھا:وزیر اعظم

اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ترقی میں بطور شراکت دار نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کرے اور ہماری پیش رفت اسی رُخ پر ہے:وزیر اعظم

جناب تھرمن شان موگرٹنم ،سینئر وزیر حکومت سنگاپور نے  افتتاحی ’’ارون جیٹلی میموریل لیکچر ‘‘ دیا

جناب شان موگرٹنم نے ڈیجیٹل ادائیگیوں میں  ہندوستان کی بے مثال کامیابیوں کو سراہا ، عام لوگوں کے لئے بڑے پیمانے پر بنیادی

Posted On: 08 JUL 2022 10:53PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں سنگاپور کی حکومت میں سینئر وزیر جناب تھرمن شان موگرٹنم کے اولین ارون جیٹلی میموریل لیکچر‘ (اے جے ایم ایل) میں شرکت کی۔ تقریب کے دوران اجتماع سے وزیراعظم نے بھی خطاب کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VH8R.jpg

 

اپنےخطاب میں وزیر اعظم نے جاپان کے سابق وزیر اعظم جناب شنزو آبے کے ساتھ، جن کا آج انتقال ہو گیا، اپنی قریبی دوستی کو یاد کیا۔ جناب آبے کو پُرجوش خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج ان کے لئے ناقابلِ تلافی نقصان اور ناقابلِ برداشت درد کا دن ہے۔ جناب آبے کو ہندوستان کا قابل اعتماد دوست قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے جناب شِنزو آبے کے عہد کی دونوں ملکوں کی مشترکہ وراثت پر مبنی ہند-جاپان تعلقات کی ترقی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جاپان کی مدد سے شروع کئے جانے والے پروجیکٹوں کے ذریعے جناب آبے آنے والے برسوں تک ہندوستانیوں کے دلوں میں بسے رہیں گے۔

وزیر اعظم نے اپنے دوسرے دوست جناب ارون جیٹلی کو بڑی محبت سے یاد کیا جن کی یاد میں آج کا پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم گزرے ہوئے دنوں کویاد کرتے ہیں تو مجھے اُن کے تعلق سے بہت سی باتیں اور ان سے وابستہ بہت سے واقعات یاد آتے ہیں۔ ہم سب ان کی تقریروں پر حیران ہو جایا کرتے تھے۔ وہ مختلف النوع شخصیت کے حامل تھے اور سب کے ساتھ دوستانہ مزاج رکھتے تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PN6P.jpg

 

 وزیر اعظم نے جناب جیٹلی کے ایک ناقابل فراموش جملے کا ذکر کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی ان کی غیر موجودگی کا احساس کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے’ارون جیٹلی میموریل لیکچر‘ کے لئے سنگاپور کی حکومت میں سینئر وزیر جناب تھرمن شان موگرٹنم کا شکریہ ادا کیا اوران کی ذہانت کی گہرائی، تحقیق اور تحقیق میں مقامی باتوں کو شامل کرنے کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے لیکچر کا موضوع ’’شمولیت کے ذریعہ ترقی، ترقی کے ذریعےشمولیت ‘‘ حکومت کی ترقیاتی پالیسی کی بنیاد ہے اور آسان الفاظ میں یہ خیال میرے نزدیک سب کا ساتھ سب کا وکاس ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003PQLR.jpg

 

وزیر اعظم نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ موضوع آج کے پالیسی سازوں کودرپیش چیلنجوں اور مخمصوں کا احاطہ کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے سوال کیا’’کیاشمولیت کے بغیر صحیح ترقی ممکن ہے؟ کیا ترقی کے بغیرشمولیت کی بابت سوچا جا سکتا ہے؟‘‘ پھر وزیر اعظم نے خود ہی جواب دیا کہ’’حکومتی سربراہ کے طور پر میرے 20 سال کے تجربات کا خلاصہ یہ ہے کہ –شمولیت کے بغیر حقیقی ترقی اور ترقی کے بغیرشمولیت کی تکمیل نہیں ہو سکتی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسی لئے ’ہم نے ہمہ جہتی کے ذریعہ ترقی کا راستہ اپنایا اور سب کی شمولیت کے لئے کوشش کی‘۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں میں شمولیت کی رفتار اور سطح بے مثال رہی۔ اپنی بات کو واضح کرنے کے لئے وزیر اعظم نے 9 کروڑ سے زیادہ خواتین کو گیس کنکشن فراہم کرنے، غریبوں کے لئے 10 کروڑ سے زیادہ بیت الخلاء بنانے، 45 کروڑ سے زیادہ جن دھن اکاؤنٹس کھولوانے، غریبوں کو 3 کروڑ پکے گھر مہیا کرنے جیسے اقدامات کی فہرست پیش کی۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ آیوشمان اسکیم کے تحت 50 کروڑ لوگوں کے 5 لاکھ روپے تک کے مفت علاج کو یقینی بنایا گیا اور پچھلے 4 برسوں میں 3.5 کروڑ سے زیادہ مریضوں نے مفت علاج کا فائدہ اٹھایا۔ شمولیت پر توجہ مرکوز کرنے کی وجہ سے مانگ میں اضافہ ہوا اور بہت بہتر ترقی اور مواقع پیدا ہوئے اور اب ہندوستان کی تقریباً ایک تہائی آبادی معیاری صحت کی دیکھ بھال کے دائرے میں آتی ہے۔

آیوشمان بھارت سے ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبے مین انقلاب آیا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے انہوں نے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں ہونے والی پیش رفت کو بیان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2014 سے پہلے ہمارے ملک کی اوسطاً 10 برسوں میں 50 میڈیکل کالج بنائے گئے۔ جبکہ پچھلے 7 تا 8 برسوں میں ہندوستان میں 209 نئے میڈیکل کالج بنائے گئے ہیں، جو پہلے کے مقابلے 4 گنا زیادہ ہیں۔ مزید برآں،پچھلے 7 تا 8 برسوں میں ہندوستان میں انڈرگریجویٹ میڈیکل سیٹوں میں 75 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔ اب ہندوستان میں سالانہ مجموعی میڈیکل سیٹوں کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان اعداد و شمار کے ذریعہ ہم اس شعبے کی ترقی پر شمولیت والی اسکیم کے اثرات کو دیکھ سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 5 لاکھ کامن سروس سینٹروں،یو پی آئی اور پی ایم سوانیدھی اسکیم کے ذریعہ سڑکوں پر دکانداروں کے لئے شمولیت کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے۔ اسی طرح امنگوں سے بھرے ضلع اور این ای پی میں مادری زبان میں تعلیم، ہوائی سفر کو قابل رسائی بنانے کے لئے اُڑان اسکیم شمولیت اور ترقی دونوں کا باعث بن رہی ہے۔ انہوں نے ہر گھر جل کے ذریعہ 6 کروڑ نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرکے بڑے پیمانے پر شمولیت کی بھی بات کی۔ سوامتوا اسکیم کے ذریعے سب سے زیادہ کمزور طبقوں کے جائیداد کے حقوق کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ پہلے ہی 80 لاکھ پراپرٹی کارڈ پہلے ہی جاری کئے جا چکے ہیں جن کا استعمال کرکے لوگ مالیاتی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

آج کا ہندوستان اگلے 25 برسوں کے لئے مجبوراً اصلاحات سے کام لینے کے بجائے عہد کے ساتھ اصلاحات کے ذریعہ لائحہ عمل تیار کر رہا ہے۔ اس سے پہلے ہندوستان میں بڑی اصلاحات اسی وقت ہوئیں جب پہلے کی حکومتوں کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا تھا۔ ہم اصلاحات کو ناپسندیدہ ضرورت نہیں تصورکرتے ہیں بلکہ ایک ایسا انتخاب سمجھتے ہیں جس سے سب مطمئن ہوں۔ وزیر اعظم نے اصلاحات کے حوالے سے حکومت کے نقطہ نظر کی وضاحت جاری رکھی اور کہا کہ ’’ہم عوام کی نبض پر ہاتھ رکھ کر پالیسی سازی کرتے ہیں۔ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سنتے ہیں، ان کی ضروریات اور ان کی خواہشات کو سمجھتے ہیں۔ اسی لئے ہم نے پالیسی کوبس عوام کو خوش کرنے کے تابع نہیں رکھا‘‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کم سے کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ  حکمرانی کے شاندار نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔انہوں نے کووڈ کے لئے ویکسین کی تیاری میں نجی اور سرکاری شعبے کی شراکت داری کی مثال دی اور کہا کہ ’’ہمارے ملک کے پرائیویٹ کرداروں نے بہت اچھا کام کیا ہے جن کے پیچھے حکومت کی پوری قوت پیش رفت میں شراکت دار کی شکل میں کھڑی تھی۔ آج ہندوستان پوری دنیا میں سب سے قابل اعتماد اور جدید ترین خلائی خدمات فراہم کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہے۔ ہمارا پرائیویٹ سیکٹر ایکو سسٹم اس شعبے میں بھی بہت اچھا کام کر رہا ہے۔ ان کے پیچھے بھی،’پیش رفت میں شراکت دار‘ کے طور پر، حکومت پوری طاقت کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے  مزیدکہا کہ اب صرف نجی شعبے یا حکومت کے زیر تسلط انتہائی ماڈلز متروک ہو چکے ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ترقی میں بطور شراکت دار نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کرے اور ہماری پیش رفت اسی رُخ پر ہے‘‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان میں سیاحت کی بابت سوچ کا دائرہ بھی وسیع ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 75 مشہور مقامات پر حال ہی میں یوگا ڈے کی تقریبات نے لوگوں کو سیاحت کے بہت سے نئے مقامات کی بابت آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کا امرت کال ملک کے لئے بہت سے مواقع لے کر آرہا ہے جن کے حصول کا ہم پختہ عزم رکھتے ہیں۔

سنگاپور کی حکومت میں سینئر وزیر جناب تھرمن شان موگرٹنم نے اولین اے جے ایم ایل میں ’’شمولیت کے ذریعہ ترقی، ترقی کے ذریعہ شمولیت‘‘ پراپنا کلیدی خطبہ پیش کیا۔لیکچر کے بعد جناب میتھیاس کورمن (او ای سی ڈی کے سکریٹری جنرل) اور جناب اروند پاناگریہ (پروفیسرآف اکنامکس ، کولمبیایونیورسٹی، امریکہ) نے مجلسی بحث میں حصہ لیا۔اس بحث میں جناب تھرمن اور وزیر اعظم کے ذریعہ شیئر کئے گئے خیالات پر وسیع تبادلہ خیال ہوا ۔یہ پینل مذاکرات سوال جواب کے ایک اجلاس پر اختتام پذیر ہوئے۔

وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے نے ملک کے لئے جناب ارون جیٹلی کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں اولین ’ارون جیٹلی میموریل لیکچر‘ کا اہتمام کیا تھا۔

وزیر اعظم نے 8 تا 10 جولائی تین روزہ پروگرام کوٹلیہ اکنامک کنکلیو (کے ای سی) میں شرکت کرنے والے مندوبین سے بھی بات چیت کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004L4CG.jpg

 

اپنے استقبالیہ خطاب میں  مالیاتی اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے  جناب جیٹلی کے ذریعہ پیش کی گئیں ملک کے لئے گراں قدر خدمات کو یاد کیا ،جن میں ان کی اصلاحات شامل ہیں جیسے دیوالیہ پن اور نادہندگی کوڈ ، جی ایس ٹی اور بجٹ سے متعلق پروسس۔انہوں نے سنگا پور کے سینئر وزیر جناب تھرمن شان موگارٹنم کا استقبال کیا اور ان کا تعارف کرایا اور ’’شمولیت کے ذریعہ ترقی ،ترقی کے ذریعہ شمولیت‘‘ کے موضوع پر اولین ارون جیٹلی یادگاری لیکچر دینے کے لئے انہیں دعوت دی ۔

جناب تھرمن نے اس بات پر روشنی ڈالی کے اس وقت دنیا کو چار چیلنجوں کا سامنا ہے جنہوں نے ترقی پذیر دنیا کو پیچھے دھکیل دیا ہے :بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی  ، معاشی جمود ، موسمیاتی تبدیلی  اور عالمی وبا ۔انہوں نے دنیا کو ترقی کرنے کے لئے کثیر الجہتی کو آگے بڑھنے کا راستہ قرار دیا ،کیونکہ باہمی انحصار ایک پر امن عالمی نظام کو برقرار رکھنے کے لئے زیادہ مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے لئے آئندہ 25 برسوں میں مشکلات بھی ہوں گی اور مواقع بھی ۔انہوں نے بنیادی اور سماجی ضرورت کی اشیاء کی بڑے پیمانے پر فراہمی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے معاملے پر زور دیا ۔

سنگا پور کے سینئر وزیر نے ڈیجیٹل دنیا میں ہندوستان کی حصولیابیوں کی ستائش کی اور کہا کہ تمام ممالک کے درمیان ہندوستان کی ترقی منفرد رہی ہے ۔انہوں نے آبادی کے تنوع کے فائدے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بڑی تعداد میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کی فوری ضرورت کا تذکرہ کیا۔انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اعلیٰ درجہ کی ترقی شمولیت میں اضافہ کے بغیر برقرار نہیں رکھی جاسکتی اور بغیر ترقی کے شمولیت کو برقرار نہیں رکھا جاسکتا ۔ہندوستان کو روزگار پیدا کرنے کے لئے اگلے 25 برسوں کے دوران 8-10 فیصد کی رفتار سے ترقی کرنی ہوگی ۔کم اور زیادہ آمدنی والی ریاستوں کے ایک ساتھ آنے سے  ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوگا۔اس سلسلے میں ، انہوں نے ،اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ترقی کے لئے برآمدات پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے ،مزدوری قوانین میں اصلاحات کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو حکومت کی طرف سے متعارف کرائی جارہی ہیں ۔انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ہندوستان کو بہتر تغذیہ اور طبی امداد کی فراہمی کے ذریعہ بچوں کی جسمانی نشو نما میں رکاوٹ پڑنے جیسے چیلنجوں سے نمٹنا چاہئے۔سرکاری اسکولوں میں نظم و نسق کو بہتر بنا کر تعلیمی نتائج میں بہتری لائی جانی چاہئے  ۔اعلیٰ تعلیم میں عملی اور ہنر مندانہ افادیت کو شامل کیا جانا چاہئے ۔تمام شعبوں،صنفوں ،مذاہب کے درمیان برابر کے اختیارات کی فراہمی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔

درج ذیل یوٹیوب لنک پر پورا پروگرام دیکھا جاسکتا ہے:

***********

ش ح ۔ س ب ۔ م ش

U. No.7460



(Release ID: 1840888) Visitor Counter : 134


Read this release in: English , Hindi