الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

انڈیا اسٹیک نالج ایکسچینج 2022   اختتام پذیر


60 ممالک کے  6300 سے زیادہ  افراد کی شرکت درج کی گئی

ہندوستان کی ڈیجیٹل  تبدیلی کی  نمایاں شخصیات کی طرف سے 11 غور وخوض کے  موضوعاتی اجلاس منعقد کئے گئے

Posted On: 10 JUL 2022 3:25PM by PIB Delhi

ڈیجیٹل بھارت ہفتہ( 4سے 9 جولائی 2022 ) کی تقریبات کے ایک حصہ کے طور پر ،7 سے 9 جولائی 2022 تک ایک تین روزہ تقریب انڈیا اسٹیک نالج ایکسچینج  پروگرام کے نام سے  منعقد کی گئی۔ پروگرام کا اختتام تین غور و خوض پر مبنی موضوعاتی اجلاسوں کے ساتھ ہوا جن کے موضوعات تھے ،شہری اسٹیک  ،ٹیکنالوجی اسٹیک برائے ای کامرس اور خلائی ٹیکنالوجی اسٹیک ۔ اس کے بعد 9 جولائی 2022 کو الوداعی اجلاس منعقد کیا گیا ۔

شہری اسٹیک

دن کے پہلے اجلاس کی نظامت قومی صنعتی راہ داری ترقیاتی پروگرام کے نائب صدر جناب ابھیشیک چودھری نے کی۔ پینل کے دیگر ارکان میں جناب کنال کمار جوائنٹ سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر ،اسمارٹ سیٹیز مشن ،ڈاکٹر اندر گوپال ،سی ای او –آئی یو ڈی ایکس اور جناب منیش شری واستو سی ٹی او، ای – جی او وی فاؤنڈیشن کے نام شامل ہیں جنہوں نے مقررین کی حیثیت سے حصہ لیا۔

جناب کنال کمار نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اسمارٹ سیٹیز مشن ایک بہت حوصلہ مندانہ منصوبہ ہے جواطلاعات ،مواصلات پیش بینی اور نظم و نسق جیسے چار اضلاع پر مشتمل ہے،اس میں تقرری سے متعلق کچھ چیزیں بھی شامل ہیں جن میں عوام ،پالیسیاں اور پروسس اور پلیٹ فارم شامل ہیں۔این آئی سی ڈی سی  کے وائس پرزڈنٹ جناب ابھیشیک چودھری نے کہا کہ یو ایل آئی پی کا تعلق اشیاء کے مؤثر نقل و حمل  ،لوجسٹک  کی قیمتوں اور وقت میں تخفیف ،عین موقع پر اطلاعات کی فراہمی اور بین الاقوامی مسابقتیت   میں بہتری سے ہے ای جی او وی فاؤنڈیشن  کے سی ٹی او جناب منیش شری واستو نے کہا کہ انڈیا اسٹیک سے اعانت یافتہ   طرز حکمرانی ،اثر اور تبدیلی (ڈی آئی جی آئی ٹی)  کے لئے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ  پر ایک ہزار سے زیادہ شہروں میں عمل درآمد کیا جارہا ہے ۔اس کا فائدہ 18 کروڑ شہریوں کو پہنچ رہا ہے۔  انڈین اربن ڈاٹا ایکسچینج کے سی ای او ڈاکٹر اندر گوپال نے بتایا کہ 18 شہروں میں آئی یو ڈی ایکس کو نصب کیا جاچکا ہے۔انہوں نے کچھ کامیابیوں کی داستانیں بھی سنائی جس میں ای ٹی اے (سورت) کے ساتھ بسوں میں مسافروں کی تعداد ، محفوظ راستے اور مقامات (پونے) ، کثیر ماڈل نقل و حمل (سورت) ،کارگر ٹھوس کچرے کا انتظام (وارانسی) ،ہم آہنگ ،ٹریفک لائٹس (اگرتلہ)،اور سیلاب کا انتباہ (چنئی)شامل ہیں۔

ای کامرس کے لئے ٹیکنالوجی اسٹیک

اس  اجلاس  کی نظامت کرنل پنکج دکشت، سینئر نائب صدر (آئی ٹی)، جی ایس ٹی این نے کی تھی، اور جناب راجیش جین، ایڈیشنل سی ای او، جی ای ایم،جناب پی وی بھٹ، ڈی ڈی جی، این آئی سی اور جناب ٹی کوشی، سی ای او، او این ڈی سی نے  مقررین کے طور پر شرکت کی۔ پینل نے حکومتی شعبے کے اندر خریداری کے لیے بنائے گئے جی ای ایم پلیٹ فارم سے منسلک تکنیکی چیلنجوں پر غور و خوض کیا، جس میں تقریباً 2.5 لاکھ کروڑ مالیت کی مجموعی تجارتی قیمت کا انتظام کیا گیا۔ پینل نے اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس پلیٹ فارم پر بھی تبادلہ خیال کیا، جو کہ ایک مکمل طور پر اوپن سورس ڈومین لا کر پلیٹ فارمز سے اجارہ داری کو ختم کرنے کا ایک  مرغوب ترین اقدام ہے جو پلیٹ فارمز کے درمیان خریداروں اور بیچنے والوں کو گیٹ وے فراہم کرتا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ای وے بل کے نتیجے میں لاجسٹکس کی کارکردگی  میں تقریباً 20-30 فیصد  بہتری آئی ہے۔

خلائی ٹیکنالوجی اسٹیک

یہ سیشن انتہائی معلوماتی تھا، جو کہ خلائی سائنس کی تحقیق اور سیاروں کی کھوج کو جاری رکھتے ہوئے، قومی ترقی کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے اسٰرو کے وژن پر مبنی تھا۔ اس کی نظامت جناب ششی کانت شرما، ایس اے سی  اسرو نے کیا۔ مقررین میں مسٹر نشکم جین، ایس اے سی/اسرو، محترمہ ویبھا جین، ایس اے سی/اسرو، مسٹر پنکج بوڈانی، ایس اے سی/اسرو، مسٹر اتکرش، ایس اے سی/اسرو اور مسٹر ارولراج مرگویل، این آر ایس سی/اسرو شامل تھے۔

موضوعاتی سیشن نے مقامی طور پر تیار کردہ خلائی ٹیکنالوجیز کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔ اس میں خلائی ٹیکنالوجی کی ایپلی کیشنز کی نمائش کی گئی، یعنی سیٹلائٹ کمیونیکیشن، نیویگیشن، زمینی مشاہدہ، اور جغرافیائی ڈیٹا کی تقسیم۔ نامور مقررین نے بتایا کہ کس طرح مقامی طور پر تیار کردہ علاقائی نیوی گیشن سسٹم آف انڈیا (این اے وی آئی سی)، ویژولائزیشن سسٹم آف انڈیا (وی ای ڈی اے ایس )اورخلا پر مبنی موسم اور سمندری اعداد و شمار کے لئے ہندوستانی اسٹور ہاؤس (ایم او ایس ڈی اے سی) خلائی ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو روشن کر رہے ہیں۔ ای-گورننس کے لیے سیٹ کام کا استعمال  یعنی بھون، بھونیدھی اور یکتدھا راجیسے اقدامات حل بھی شیئر کیے گئے۔

اختتامی سیشن

انڈیا اسٹیک نالج ایکسچینج پروگرام ایک اختتامی سیشن کے ساتھ شروع ہوا جس میں ڈاکٹر راجندر کمار، ایڈیشنل سکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی،جناب راجیش گیرا، ڈی جی،این آئی سی ، اور جناب ابھیشیک سنگھ، صدر اور سی ای او،این ای جی ڈی نے شرکت کی۔ مجموعی طور پر پروگرام میں 60 ممالک کے 6,300 سے زیادہ شرکاء نے شرکت کی جس میں ہندوستان میں ڈیجیٹل تبدیلی کے 51 سربراہوں کے ذریعہ 11 موضوعاتی اجلاس پیش کیے گئے۔

ڈاکٹر راجندر کمار نے ٹریلین ڈالر کی ڈیجیٹل معیشت کو حاصل کرنے اور ہندوستان کو دنیا کا ہنر مند اور باصلاحیت دارالحکومت بنانے کے وژن کا خاکہ پیش کیا۔

جناب راجیش گیرا نے مستقبل کے روڈ میپ کے شعبوں جیسے کلاؤڈ، سائبرسیکیوریٹی، اور ایپس یعنی ’سندیش‘ اور ’لوک سمواد‘ کو حکومتی مواصلات کو بڑھانے والے محفوظ وسائل کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

تمام مقررین اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، جناب ابھیشیک سنگھ نے کہا کہ  آئی ایس کے ای 2022  کے پس پشت حقیقی پریکٹیشنرز –آئی ٹی چیمپئنز - کو زمینی منصوبوں کے نفاذ، درپیش چیلنجوں اور ان منصوبوں کے لیے آگے کی راہ کے بارے میں بات کرنے کا نظریہ کار فرما  تھا۔آئی ایس کے ای 2022 کو عالمی برادری، انڈیا اسٹیک اقدامات اور سامان کو پیش کرنے کے لیے بھی تجویز کی گئی تھی اور کسی بھی ایسے ملک کا استقبال کیا گیا تھاجو ان کو اپنانا چاہے یا انہیں اپنی ضرورت کے مطابق ڈھالنا چاہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس موضوع پر ایک  بذات خود حاضری والی تقریب کا انعقاد سال (2022) کے آخر تک کیا جائے گا۔ انہوں نے Indiastack.global پورٹل کے آغاز پر زور دیا، جو ڈیجیٹل اشیا اور خدمات کا ذخیرہ ہے، جسے انگریزی اور فرانسیسی میں دستیاب کرایا گیا ہے اور بہت جلد، یہ اقوام متحدہ کی تمام زبانوں میں دستیاب کرایا جائے گا۔

 

***********

ش ح ۔ س ب ۔ م ش

U. No.7442



(Release ID: 1840718) Visitor Counter : 165


Read this release in: English , Hindi , Tamil