خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
خواتین کاروباریوں کے لیے مالی پیکیج
Posted On:
01 APR 2022 5:41PM by PIB Delhi
خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہحکومت نے بھارت میں کووڈ-19 وبا کے اثرات سے نمٹنے کے لیے آتم نربھار بھارت پیکجز کے تحت دیے گئے محرکات کے ذریعہ خواتین اور دیگر کاروباری افراد کے مفاد کی حمایت اور تحفظ کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔یہ پیکجز معیشت کے مختلف شعبوں کے لیے اسکیموں پرمشتمل ہیں اور اس کے علاوہ مختلف شعبوں پر اثر انداز ہونے والی اسکیمیں بھی اس میں شامل ہیں۔ خواتین کاروباریوں اورایم ایس ایم ایز کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے مخصوص اقدامات درج ذیل ہیں:
- ایم ایس ایم ای سمیت کاروباری اداروں کے لیے 3 لاکھ کروڑ روپے کی کاروبار کے لئےد رکار ایمرجنسی سرمایہ سہولت۔
- دباؤ کی شکار ایم ایس ایم ایز کے لیے 20,000 کروڑ روپے کے امدادی قرض۔
- ایم ایس ایم ای فنڈ آف فنڈز کے ذریعہ 50,000 کروڑکے مساوی سرمایہ حصص کی بہم رسانی ۔
- ایم ایس ایم ای کی نئی تعریف اورایم ایس ایم ای کے لیے دیگر اقدامات۔
- مائیکرو فوڈ انٹرپرائزز (ایم ایف ای) کو باضابطہ بنانے کے لیے 10,000 کروڑروپے کی اسکیم۔
- مدراکے قرض داروں کو 1500 کروڑ روپے کی راحت ۔
- ایم ایس ایم ای، کاروبار،مدرا قرض لینے والوں اور افراد کے لیے ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم (ای سی ایل جی ایس)۔
- خوانچہ فروشوں کے لیے 5000 کروڑ روپے کی قرض کی سہولت۔
- پردھان منتری غریب کلیان پیکیج کے تحت مجموعی طور پر(تقریباً) کھاتہ رکھنے والی 20.40 کروڑ خواتین کو (پردھان منتری جن دھن یوجنا) کے تحت تین ماہ کے لیے 500 روپے ماہانہ یک مشت امداد دی گئی۔
- اپنی مدد آپ گروپوں (ایس ایچ جی) کے لیے ضمانت سے مبرا قرضے کی حدان منظم خواتین کے لئے 10 لاکھ روپے سے بڑھا کر20 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔جنہوں نے 63 لاکھ اپنی مدد آپ گروپوں کے ذریعہ 6.85 کروڑ گھرانوں کی مدد کی ہے۔
ای سی ایل جی ایس اسکیم کے تحت 28.02.2022 تک 81.18 لاکھ خواتین مستفیدین کو قرض کی گارنٹی فراہم کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ریاست کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ میں درج ہیں۔
ضمیمہ:
خواتین استفادہ کنندگان کی ریاست وار تفصیلات ای سی ایل جی ایس کے تحت قرض کے لیے ضمانتیں فراہم کرتی ہیں۔
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
دی گئی گارنٹیوں کی تعداد
|
گارنٹی شدہ قرض کی رقم
(کروڑ میں)
|
1
|
انڈومان اینڈ نکوبار
|
276
|
10.11
|
2
|
آندھرا پردیش
|
88221
|
987.47
|
3
|
اروناچل پردیش
|
506
|
18.46
|
4
|
آسام
|
460790
|
623.39
|
5
|
بہار
|
658594
|
671.45
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
1340
|
28.62
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
126621
|
284.34
|
8
|
دادر اینڈ نگر حویلی
|
599
|
31.26
|
9
|
دمن انڈ دیو
|
117
|
3.40
|
10
|
دہلی
|
31766
|
550.52
|
11
|
گوا
|
3791
|
188.22
|
12
|
گجرات
|
181481
|
1091.86
|
13
|
ہریانہ
|
94587
|
565.64
|
14
|
ہماچل پردیش
|
8436
|
108.81
|
15
|
جموں و کشمیر
|
4240
|
102.89
|
16
|
جھارکھنڈ
|
205733
|
271.70
|
17
|
کرناٹک
|
649006
|
1345.32
|
18
|
کیرالہ
|
405810
|
805.66
|
19
|
لداخ
|
171
|
7.52
|
20
|
لکشدیپ
|
49
|
0.16
|
21
|
مدھیہ پردیش
|
365439
|
756.76
|
22
|
مہاراشٹر
|
667536
|
2098.6
|
23
|
منی پور
|
6747
|
14.48
|
24
|
میگھالیہ
|
7210
|
29.77
|
25
|
میزورم
|
2290
|
17.78
|
26
|
ناگالینڈ
|
5517
|
13.86
|
27
|
اڈیشہ
|
796963
|
832.89
|
28
|
پڈوچیری
|
16427
|
84.98
|
29
|
پنجاب
|
88427
|
377.73
|
30
|
راجستھان
|
338085
|
1010.72
|
31
|
سکم
|
4659
|
20.54
|
32
|
تمل ناڈو
|
554077
|
2736 .9
|
33
|
تلنگانہ
|
25796
|
731.23
|
34
|
تریپورہ
|
52613
|
87.55
|
35
|
اترپردیش
|
439360
|
1269.51
|
36
|
مغربی بنگال
|
1798824
|
2301.84
|
***********
ش ح ۔ ش ر ۔ م ش
U. No.7331
(Release ID: 1839783)
Visitor Counter : 80