وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

دودھ کی صنعت  سے وابستہ مسائل

Posted On: 01 APR 2022 5:11PM by PIB Delhi

ماہی گیری ، مویشی  پروری اوردودھ کی صنعت  کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ۔

حکومت ہند ، ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ دودھ کی صنعت کو پائیدار ، سائنس پرمبنی اورمنافع بخش بنانے کے غرض سے ، کی جارہی کوششوں کی ستائش کرنے اوران میں معاؤنت  کی غرض سے ، مرکزی اور مرکز کی سرپرستی  میں درج ذیل اسکیموں کا نفاذ کررہی ہے :

  1. راشٹریہ گوکل مشن (آرجی ایم )
  2. دودھ کی صنعت کی ترقی سے متعلق قومی پروگرام (این پی ڈی ڈی )
  3. دودھ کی ڈبہ بندی اوربنیادی ڈھانچہ  کی ترقی سے متعلق فنڈ (ڈی آئی ڈی ایف )
  4. دودھ کی صنعت سے متعلق سرگرمیوں میں شامل ، دودھ کی صنعت کی امداد باہمی کی انجمنوں ، اورکسانوں کی تنظیموں کی معاؤنت (ایس ڈی سی ایف پی او)
  5. کھیتوں میں کام کرنے والے مویشیوں کی صحت اور بیماری کی روک تھام سے متعلق پروگرام (ایل ایچ پی سی پی آئی )
  6. مویشیوں  سے متعلق قومی مشن (این ایل ایم )
  7. مویشی پروری کے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی سے معلق فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف )

(الف )مویشی پروری اوردودھ کی صنعت کے محکمے نے ، لاک ڈاؤن کے دوران دودھ کی صنعت سے وابستہ کسانوں کی دقتوں اورمشکلات  کا ازالہ کرنے کی غرض سے درج ذیل اقدامات  کئے ہیں ۔

  1. مالی سال 21-2020کے لئے ورکنگ پونجی کے قرضوں پر سود کی معافی کی صورت میں ایک وقت مدد فراہم کرنے کی غرض سے ایک نیاجزمتعارف کرایاگیاہے ۔
  2. مویشی پروری اوردودھ کی صنعت کا محکمہ مرکزی سیکٹر کی ایک اسکیم کررہاہے جس کے تحت دودھ کی ڈبہ بندی اوربنیادی ڈھانچہ کی ترقی سے متعلق فنڈ (ڈی آئی ڈی ایف ) کے توسط سے دودھ کی صنعت کو فروغ دیاجارہاہے ۔
  3. مویشی  پروری اوردودھ کی صنعت کا محکمہ ، دودھ کی صنعت کی ترقی کے لئے  ایک قومی پروگرام پرعمل درآمد کررہاہے ۔اس کا مقصد دودھ اور دودھ کی بنی مصنوعات  کی حصولیابی ، انھیں ڈبہ بند کرنے اور مارکیٹنگ کی غرض سے دودھ کی صنعت سے متعلق  بنیادی ڈھانچہ تیارکرناہے ۔
  4. کسان کریڈٹ کارڈ  دودھ کی صنعت  سمیت مویشی  پروری کے شعبے میں مصروف سبھی کسانوں کو پہلی مرتبہ کے سی سی اسکیم میں شامل کیاگیاہے ۔
  5. مویشی پروری اوردودھ کی صنعت کا محکمہ ، راشٹریہ گوکل مشن (اے جی ایم ) کا نفاذ کررہاہے ۔ اس کا مقصد دیسی نسل کے مویشیوں کو محفوظ بنانا، مویشیوں کی آبادی  کونسلی لحاظ سے بہتربنانااوردودھ  کی پیداوار  میں اضافہ کرنا ہے ۔
  6. حکومت ہند 15000کروڑروپے مالیت کا مویشی پروری سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کے فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف ) پربھی عمل درآمد کررہی ہے تاکہ دودھ کی ڈبہ بندی اور قدرمیں اضافے سے متعلق بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے میں سرمایہ کاری کے لئے ترغیب فراہم کی جاسکے ۔

(ب) مویشی پروری اوردودھ کی صنعت کے محکمہ نے دیہی   علاقوں میں مویشیوں کی نسل بڑھانے اور مویشیوں  کی نسل بہتربنانے کی غرض سے بنیادی ڈھانچہ  نصب کرنے کی غرض سے درج ذیل اقدامات کئے ہیں ۔

  1. 604ضلعوں  میں کسانوں کی جگہوں پر ہی معیاری مصنوعی طریقے سے مادّہ منویہ داخل کرکے حامل کرنے سے متعلق خدمات کا بالکل مفت فراہم کرنے کی خاطر ملک گیرمصنوعی تخم ریزی کا پروگرام (این اے آئی پی ) شروع کیاگیاہے ۔ اس پروگرام کے تحت 6.04کروڑ جانوروں کا احاطہ کئے جانے کے ہدف کے مقابلے ، آج تک 2.96کروڑجانوروں میں مصنوعی تخم ریزی کی گئی ہے ، جس سے 1.94کروڑکسانوں  کا فائدہ پہنچاہے ۔
  2. دیہی بھارت  میں کثیرمقصدی مصنوعی تخم ریزی  کے تکنیکی افراد (ایم اے آئی ٹی آرآئی ) کی شمولیت تاکہ سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں پرمحیط دیہی علاقوں میں کسانوں کی جگہوں پرہی مصنوعی طورپرتخم ریزی کے انعقاد کی غرض سے تربیت یافتہ افراد قوت  دستیاب کرائی جاسکے ۔ آج تک 12196میتریوں کو تربیت فراہم کی جاچکی ہے ۔

 راشٹریہ گوکل مشن کے تحت گزشتہ پانچ سالوں اوررواں مالی سال میں سبھی ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو اب تک 2316.14روپے کی رقم جاری کی جاچکی ہے ۔

 (ج) حکومت ہند نے دودھ کی صنعت سے وابستہ  کسانوں کو ادارہ جاتی قرض دستیاب کرانے کی غرض سے درج ذیل اقدامات کئے ہیں ۔

  1. کسان کریڈٹ کارڈ –(کے سی سی ) :حکومت نے کسانوں سمیت مویشی پروری کے کسانوں کو بھی کے سی سی  سہولت میں شامل کرلیاہے تاکہ وہ ورکنگ پونجی کی اپنی ضروریات کو پوراکرسکیں ۔
  2. مویشی پروری کے بنیادی ڈھانچہ  کی ترقی کافنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف ) –اس اسکیم کے تحت ، اے ایچ آئی ڈی ایف کے تحت قرض کی سہولت حاصل کرنے والے مستفدین کو سود کی رقم میں 3فیصد کی چھوٹ دی جاتی ہے ۔
  3. ذیلی اسکیم راشٹریہ گوکل مشن کے اجزا میں سے ایک کا مقصد مویشیوں کی نسل میں اضافے سے متعلق فارم کے قیام کو فروغ دینا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت ، اہل صنعت کاروں (افراد /ایس ایچ جیز / ایف سی او/ ایف پی او/ جے ایل جیز) اور سیکشن 8کمپنیاں ) کو سرمایہ کی رقم میں 3فیصد کی رعایت دی جاتی ہے ۔
  4. ریاستوں میں دودھ کی صنعت  سے متعلق امداد باہمی کی انجمنوں اورکسانوں کی تنظیموں (ایس ڈی سی ایف پی او) کی معاؤنت :اس اسکیم کے تحت مالی سال 21-2020 سے ورکنگ  سرمایہ کے قرضوں پرسود کی معافی کی شکل میں یک وقت مدد کی جاتی ہے۔

 

**********

 

)ش ح ۔ ع م۔ ع آ)

u-7211


(Release ID: 1839089)
Read this release in: English , Tamil