بجلی کی وزارت
بھارت کے تیرتے ہوئے سب سے بڑے سولر پاور پروجیکٹ کا آغاز
این ٹی پی سی –راماگندم میں 100میگاواٹ کے تیرتے ہوئے سولر پاور پروجیکٹ کا کام مکمل طورپر شروع
جدید ٹیکنولوجی اور ماحول دوست خصوصیات سے لیس
جنوبی خطے میں فلوٹنگ سولر کیپاسٹی کا کل تجارتی کام 217میگاواٹ تک بڑھ گیا
Posted On:
01 JUL 2022 1:29PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،یکم جولائی،2022
بھارت کے تیرتے ہوئے سب سے بڑے سولر پاور پلانٹ اب مکمل طورپر کام کررہا ہے۔این ٹی پی سی نے 100 میگاواٹ کے راماگندم فلوٹنگ سولر پی وی پروجیکٹ میں سے 20 میگاواٹ کے آخری حصے کی صلاحیت کے کمرشل آپریشن کا اعلان کیا ہے جس کا نفاذ راما گندم، تلنگانہ میں 00:00 بجے 01 جولائی 2022 سے کیا گیا ہے۔
جناب آنند نے مزید کہا کہ راما گندم میں 100 میگاواٹ سولر پی وی پروجیکٹ کے کام شروع کرنے کے ساتھ، جنوبی خطے میں فلوٹنگ سولر کیپیسیٹی کا کل تجارتی آپریشن بڑھ کر 217 میگاواٹ ہو گیا۔ قبل ازیں، این ٹی پی سی نے کایمکولم (کیرالہ) میں 92 میگاواٹ فلوٹنگ سولر اور سمہادری (آندھرا پردیش) میں 25 میگاواٹ فلوٹنگ سولر کے تجارتی آپریشن کا اعلان کیا۔
راماگندم میں 100میگاواٹ فلوٹنگ سولر پروجیکٹ جدید ٹیکنولوجی اور ماحول دوست خصوصیات سے لیس ہے۔ایم /ایس بی ایچ ای ایل کے ذریعہ ای پی سی (انجینئرنگ ،پروکیورمنٹ اینڈ کنسٹرکشن ) کی بنیاد پر 423کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جارہا یہ پروجیکٹ 500ایکڑ کے احاطے میں پھیلا ہوا ہے۔40بلاکس میں تقسیم ہے اور ہر ایک میں 2.5میگاواٹ کی صلاحیت ہے۔ہر بلاک میں ایک تیرتا ہوا پلیٹ فارم ہے اور ایک 11200سولر موڈیلوز پر مشتمل ہے۔تیرتے ہوئے پلیٹ فارم ایک انورٹر ،ٹرانسفارمر اور ایک ایچ ٹی بریکر پر مشتمل ۔سولر موڈیولز کو ایچ ڈی پی ای (ہائی ڈینسٹی پولیتھیلین)مواد سے تیار کردہ فلوٹرس پر رکھا گیا ہے۔
پورے فلوٹنگ سسٹم کو خصوصی ایچ ایم پی ای (ہائی ماڈیولز پولیتھیلین ) رسی کے ذریعے بیلنسنگ ریزروائر بیڈ میں رکھے ڈیڈ ویٹ تک لنگر انداز کیا جا رہا ہے۔ 33 کلوواٹ زیر زمین کیبلز کے ذریعے موجودہ سوئچ یارڈ تک بجلی بنائی جا رہی ہے۔ یہ پروجیکٹ اپنی نوعیت کے لحاظ سے منفرد حیثیت رکھتا ہے کہ انورٹر کم ترانسفارمر کم ایچ ٹی پینل اور ایس سی اے ڈی اے اسکیڈر(نگرانی کرنے والا کنٹرول اور اعدادو شمار کا اصول) سمیت تمام تر برقی سازو سامان فلوٹنگ فیرو سیمنٹ پلیٹ فارموں پر بھی دستیاب ہیں۔اس نظام کی اینکرنگ اس انداز سے کی جاتی ہے کہ ڈیڈ ویٹ کنکریٹ بلاکوں کو بروئے کار لایا جاتا ہے۔
ماحول کے نقطہ نظر سے ،سب سےزیادہ سب سے واضح فائدہ زیادہ تر متعلقہ انخلاء کے انتظامات کے لیے کم از کم زمین کی ضرورت ہے۔ مزید، تیرتے سولر پینلز کی موجودگی کے ساتھ، آبی ذخائر سے بخارات کی شرح کم ہو جاتی ہے، اس طرح پانی کے تحفظ میں مدد ملتی ہے۔ تقریباً 32.5 لاکھ مکعب میٹر سالانہ پانی کے بخارات سے بچا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، جبکہ 1,65,000 ٹن سالانہ کوئلے کی کھپت سے بچا جا سکتا ہے اورسالانہ 2,10,000 ٹن سی او 2 کے اخراج سے بچا جا سکتا ہے۔
*************
ش ح ۔ا م۔
U. No.7126
(Release ID: 1838531)
Visitor Counter : 308