سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں منشیات کی لت سے نجات کے مراکز

Posted On: 06 APR 2022 3:38PM by PIB Delhi

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت اے نارائن سوامی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ

سماجی انصاف اورتفویض اختیارات کی وزارت نے منشیات کی طلب میں کمی کے لیے قومی ایکشن پلان (این اے پی ڈی ڈی آر) مرتب کیا ہے اور اس پر عمل درآمد کیا ہے جس کے تحت حکومت نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے مسئلے کو روکنے کے لیے مستقل اور مربوط کارروائی کر رہی ہے۔

  1. وزارت نے 272 سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں نشا مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) کی شروعات کی ہےجس کے تحت 8000 سے زیادہ نوجوان رضاکاروں کے ذریعہ بڑے پیمانے پر کمیونٹی تک رسائی حاصل کی جا رہی ہے۔ اب تک زمین پر چلائی گئی مختلف سرگرمیوں کے ذریعہ بنیادی طور پر اب تک 2.4 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل کی جاچکی ہے ، جن میں سے 92 لاکھ سے زیادہ نوجوانوں اور 29.6 لاکھ خواتین نے ابھیان کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اوربنیادی طور پرمنشیات کے استعمال کے خلاف پیغام کو عام کیا ۔ تقریباً 4,000 یووا منڈل،این وائی کے ایس اوراین ایس ایس رضاکار، یوتھ کلبس بھی ابھیان کے ساتھ جڑگئے ہیں اورانہوں نے ملک بھر میں اب تک، 6000 اسکولوں میں منعقد ہونے والے پروگراموں، مقابلوں اور اجلاسوں کے ساتھ 13لاکھ طلباء تک رسائی حاصل کی ہے۔
  2. فیس بک، ٹویٹر اور انسٹاگرام پر ہینڈل بنا کر اور ان پر روزانہ کی تازہ ترین معلومات مشترک  کرکے این ایم بی اے کے پیغام کو آن لائن پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا گیا ہے۔ اضلاع اور ماسٹر رضاکاروں کے ذریعہ بروقت ہونے والی سرگرمیوں کےاعداد و شمار کو صحیح وقت کی بنیاد پر حاصل کرنے کے لیے ایک اینڈرائیڈ پر مبنی موبائل ایپلیکیشن تیار کی گئی ہےاوراس ایپ کو گوگل پلے اسٹور پر رکھا گیا ہے۔
  • iii. 355 مربوط بحالی مراکز برائے عادی افراد (آئی آر سی اے ایس) کووزارت کی طرف سے تعاون حاصل ہے۔ یہ آئی آر سی اے ایس نہ صرف منشیات کے متاثرین کوعلاج فراہم کرتے ہیں، بلکہ احتیاطی تعلیم، بیداری پیدا کرنے، تحریکی مشاورت،  ڈی ٹوکسفکیشن /–ڈی ایڈیکشن ، دیکھ بھال کے بعد اور سماجی دھارے میں دوبارہ انضمام کی خدمات بھی دیتے ہیں۔ وزارت نے خواتین اور بچوں کے لیے منشیات کی لت چھڑانے والے خصوصی مراکز کو بھی مدد فراہم کی ہے۔
  1.  سرکردہ افراد کی نگرانی میں کام کرنے والے کمیونٹی پر منحصر دخل اندازی کے 53 مراکز  (سی پی ایل آئی) کو وزارت کی طرف سے تعاون حاصل ہے۔یہ سی پی ایل آئی ایس کمزور اور خطرے سے دوچار بچوں اور نوعمرافراد پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ اس کے تحت اساتذہ ،بچوں کوبیداری  پیدا کرنے اور زندگی کی مہارت کی سرگرمیوں  میں مشغول کرتے ہیں۔
  2. 78 آؤٹ ریچ ڈراپ ان سینٹر س کو وزارت کی جانب سے تعاون حاصل ہے۔ یہ او ڈی آئی سی منشیات استعمال کرنے والوں کے لئے اسکریننگ /تشخیص اور مشاورت کی فراہمی کے ساتھ علاج باز آباد کاری اور محفوظ مقام فراہم کرتے ہیں ۔نیز اس کے  بعد منشیات پر انحصار کرنے والوں کے لئے علاج باز آباد کاری کی خدمات کاحوالہ اور رابطہ فراہم کرتے ہیں۔
  3. وزارت کچھ سرکاری اسپتالوں میں نشے کے علاج کی ان 36 سہولیات (اے ٹی ایف ایس ) کے قیام کی بھی حمایت کرتی ہے جیسے ایمس نئی دہلی کے ذریعہ نافذ کیا جارہا ہے۔
  4. وزارت مختلف اضلاع میں ڈسٹرکٹ ڈی ایڈکشن سنٹر(ڈی ڈی اے سی)کے قیام کے لیے مالی مدد بھی فراہم کر رہی ہے۔ یہ  ڈی ڈی ایز  بھی  وہی جامع سہولیات فراہم کریں گے جو اب تک آئی آر سی اے ،او ڈی آئی سی اورسی پی ایل آئی ایک ساتھ فراہم کر تے  آر ہےہیں۔ڈی ڈی اے سی کا  بنیادی  توجہ فوکس ابتدائی روک تھام،تعلیم، طلب میں کمی، کمزور افراد یا نشےکے استعمال کی  بری  عادت سے متاثرہ افراد کی شناخت، علاج اورباز آبادکاری  ہیں۔
  5. وزارت نےان جی آئی اے اداروں کی مدد کی جو مشاورت، علاج اور باز آباد کاری  کی خدمات فراہم کرتے ہیں اورجنہیں رسائی میں آسانی کے لیے جیو ٹیگ کیا گیا ہے۔
  6. وزارت کی طرف سے نشے سے نجات کے لیے ایک مفت ٹیلیفون نمبر، 14446 قائم کیا گیا ہے ،تاکہ اس ہیلپ لائن کی مددسے خواہشمند  افراد کو بنیادی مشاورت اور فوری مدد فراہم کی جاسکے۔
  7. وزارت اپنے خود مختار ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس (این آئی ایس ڈی) اور دیگر تعاون کرنے والی ایجنسیوں جیسے  ایس سی ای آر ٹیز کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن وغیرہ کے ذریعہ طلباء، اساتذہ، والدین سمیت تمام متعلقہ فریقوں کے لئے باقاعدہ بیداری پیدا کرنے اورانہیں متحرک کرنے کے سیشن فراہم کرتی ہے۔

ملک بھر میں نشہ چھڑانے کے مراکز کی ریاستی تعداد ضمیمہ اے میں ہے۔

وزارت نےاین اے پی ڈی ڈی آرکے تحت اگلے پانچ سالوں میں ملک بھر میں ضلع سطح پر 290  نشے سے نجات دلانے والے مراکزکھولنے کی تجویز پیش کی ہے۔

سال 2017-18 سے مالی سال 2021-22 تک نظرثانی شدہ مختص رقم درج ذیل ہیں۔

 

نمبر شمار

مالی سال

نظر ثانی شدہ مختص رقم

1.

2017-18

46.00

2.

2018-19

193.50

3.

2019-20

245.00

4.

2020-21

150.00

5.

2021-22

200.00

 

وزارت این اے پی ڈی ڈی آر کی اسکیم کے تحت آئی آر سی ایز ، او ڈی آئی سیز اور سی پی ایل آئیز کو چلانے اور دیکھ بھال کے لیے غیر سرکاری تنظیموں اور رضاکار تنظیموں کو مالی مدد فراہم کرتی ہے۔اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق جن کو منظوری دی گئی ہے وہ 15 اسٹاف 15 بستروں والے آئی آر سی اے سینٹر کے لیے ہیں، 06 اسٹاف او ڈی آئی سی پروجیکٹوں کے لیے ہیں جبکہ 23 اسٹاف سی پی ایل آئی پروجیکٹوں کے لیے مختص کئے گئے ہیں ۔ اس وزارت کی طرف سے مالی طور پر تعاون کیے جانے والے نشہ چھڑانے کے مراکز کی ریاست کے لحاظ سے تعداد ضمیمہ - A میں درج ہے۔

 

ضمیمہ اے

 

 

اے پی ڈی ڈی آر کے تحت نشے سے نجات دلانے والے مراکز کی ریاست کےلحاظ سے تعداد

ریاست

آئی آر سی اے

سی پی ایل آئی

او ڈی آئی سی

اے ٹی ایف

ایس ایل سی اے

کُل تعداد

آندھراپردیش

10

4

4

1

1

20

اروناچل پردیش

0

1

1

0

0

2

آسام

18

3

3

0

1

25

بہار

9

0

0

1

1

11

چندی گڑھ

0

1

1

0

0

2

چھتیس گڑھ

3

1

3

0

1

8

دمن اور دیو

(صرف دمن)

1

0

0

0

0

1

دہلی

10

6

8

2

1

27

گوا

0

0

0

2

0

2

گجرات

7

3

3

3

1

17

ہریانہ

9

1

1

0

1

12

ہماچل پردیش

6

1

0

1

1

9

جموں و کشمیر

1

2

3

12

1

19

جھارکھنڈ

1

0

0

1

0

2

کرناٹک

33

0

0

0

1

34

کیرالہ

20

2

2

1

1

26

مدھیہ پردیش

13

4

8

2

1

28

مہاراشٹر

42

2

0

1

1

46

منی پور

26

2

6

0

1

35

میگھالیہ

1

1

1

1

0

4

میزورم

11

0

2

1

1

15

ناگالینڈ

8

1

1

0

1

11

اڈیشہ

40

3

6

0

1

50

پڈوچیری

1

0

1

0

0

2

پنجاب

5

1

2

0

0

8

راجستھان

17

5

7

0

0

29

سکم

2

0

0

1

0

3

تمل ناڈو

22

0

0

0

1

23

تلنگانہ

8

1

1

0

1

11

تریپورہ

0

0

2

1

0

3

اترپردیش

19

5

9

4

0

37

اتراکھنڈ

4

1

1

1

1

8

مغربی بنگال

8

2

2

0

1

13

کُل تعداد

355

53

78

36

21

543

 

***********
 

 

 

 

 

ش ح ۔ ش ر ۔ م ش

U. No.7121

 


(Release ID: 1838513) Visitor Counter : 227


Read this release in: English , Manipuri