ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

وزارتِ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے زیر اہتمام’’پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے مؤثر پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ‘‘  پر ورچوئل ورکشاپ


پلاسٹک کی آلودگی –  ایک عالمی مسئلہ

پلاسٹک کے کچرے کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے میونسپل اداروں کا کردار لازمی ہے

Posted On: 30 JUN 2022 8:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 30 جون          حکومت ہندکی وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی (ایم او ای ایف اینڈ سی سی)، نئی دہلی واقع رائل ناروے سفارت خانہ اور اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) کے ذریعہ’’ہند – ناروے سمندری آلوگی کے اقدامات‘‘ کے زیراہتمام  آج "پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیےمؤثرپلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ" پر ایک ورچوئل ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

ورکشاپ میں پالیسی سازوں، ہندوستان اور ناروے کے  بلدیاتی اداروں  کے شہری سطح کے حکام، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ/آلودگی کنٹرول کمیٹی، محکمہ ماحولیات، محکمہ شہری ترقی، تحقیقی اور تعلیمی اداروں کی موجودگی  درج کی گئی ۔ ہندوستانی شہروں اندور اور امبیکاپور کے مقررین نے ناروے کے شہر اوسلو اور اسٹاوینجر کے تعاون سے پلاسٹک کے کچرے کے انتظام میں اپنے بہترین طریقوں اور تجربات کا اشتراک کیا اور تسلیم کیا کہ پلاسٹک کا فضلہ ایک عالمی تشویش کا باعث ہے۔ حکومت ہند کی وزارتِ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی اور ناروے حکومت کی ماحولیاتی ایجنسی نے دونوں ممالک کی جانب سے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کو کم کرنے اور پلاسٹک کے کچرے کے مؤثر انتظام کے لیے پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک کی نشاندہی کی۔

وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے ایڈیشنل سکریٹری نے پلاسٹک کے کچرے کے انتظام میں بلدیاتی اداروں کے اہم کردار کا اعادہ کیا اور کہا کہ یکم جولائی 2022 سے نافذ العمل ہونے والےمنتخب واحد استعمال والے پلاسٹک پر پابندی کی کامیابی سمیت پلاسٹک کے کچرے کے مؤثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے تمام شراکت داروں کی مؤثر شمولیت کی ضرورت ہے ۔ ناروے کے سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن نے کہا کہ پلاسٹک کی آلودگی ایک مشترکہ عالمی مسئلہ ہے اور اس کے لیے تمام ممالک میں تجربات اور بہترین طریقوں کا اشتراک ضروری ہے اور اس امید کا بھی اظہار کیا کہ آج کی مؤثر پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ پر تبادلہ خیال ہمیں ایک دوسرے سے سیکھنے میں مدد کرے گا۔ یو این ای پی انڈیا کے کنٹری آفس کے سربراہ نے کہا کہ ہندوستان یکم جولائی 2022 سے منتخب واحد استعمال والے پلاسٹک پر تاریخی پابندی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، اور شہری بلدیاتی اداروں، آلودگی کنٹرول بورڈ، صنعتوں، تحقیقی اداروں اور عوام پربڑے پیمانے پر پابندی کو  کامیاب بنانے  میں تعاون کرنے اور متبادل کی طرف جانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

میٹنگ کے دوران، بلدیاتی اداروں کو یکم جولائی 2022 سے نافذ العمل  ہونے والی منتخب واحد استعمال والے پلاسٹک کی اشیاء پر پابندی کے بارے میں بتایا گیا۔ حکام سے درخواست کی گئی کہ وہ پابندی کے نفاذ کے لیے اپنی کوششوں پر توجہ دیتے اپنی ٹیموں کی اپنے دائرہ اختیار میں رہنمائی کریں۔ اس پابندی کانوٹی فیکشن 12 اگست 2021 کو جاری کیا گیا تھا۔اس بات کی بھی درخواست کی گئی تھی کہ تمام شراکت داروں بشمول تاجروں، خوردہ فروشوں، تقسیم کاروں کے ساتھ ساتھ صارفین کو ممنوعہ ایس یو پی اشیاء کے متبادل کی طرف جانے میں مدد کریں۔ وزارت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پابندی کی کامیابی تمام شراکت داروں کی مؤثر شمولیت اور باہمی تعاون سے ممکن ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-7098



(Release ID: 1838398) Visitor Counter : 85


Read this release in: English , Hindi , Punjabi