صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آزادی کا امرت مہوتسو –  نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکلس  کی 30 سالہ تقریب کی صدارت کی


حیاتیات پسند کے ایسے علاج کے طور پر ابھرے ہیں جس میں روایتی کیمیائی ادویات ناکام ہو جاتی ہیں: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

این آئی بی کو مزید حیاتیات کی جانچ کرنی چاہئے اور ہندوستانی اخلاقیات کے فلسفہ’’ واسودیوا کٹم بکم‘‘ پر عمل کرتے ہوئے دوسرے ممالک کی مدد کرنے کے لئے اپنی تشخیص کی مہارت کو  وسعت دینی چاہئے

Posted On: 30 JUN 2022 7:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 30 جون          مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج این آئی بی،نوئیڈا میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکلس (این آئی بی) کی 30 سالہ  تقریب–  آزادی کا امرت مہوتسو کی صدارت کی۔ وزارتِ صحت و خاندانی بہبود میں سکریٹری جناب راجیش بھوشن، ڈی جی، آئی سی ایم آر ڈاکٹر بلرام بھارگو، اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکلس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انوپ انویکربھی اس تقریب میں موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OB60.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZQMB.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004JOGD.jpg

نہ صرف حکمت، علم، تجربے اور مہارت کے ذخیرے کے لحاظ سے بلکہ ہمارے ملک کی ترقی میں بھی این آئی بی کی خدمات پر زور دیتے ہوئے، مرکزی وزیرمملکت، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا، ’’صحت عامہ کو فروغ دینے میں مسلسل کوششیں "سب اسٹینڈرڈ کوالٹی" مصنوعات کو مارکیٹ تک پہنچانے اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے مخصوص پیمانے  تیار کرنے سے، انسٹی ٹیوٹ قابل ستائش ہے۔ لیکن ابھی تک چیلنج ختم نہیں ہوئے ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ صحت اور معاشی  دشواریوں کے حوالے سے غیر معیاری یا جعلی ادویات ایک عالمی مسئلہ ہے۔ حیاتیات ایک  ایسے پسندیدہ طریقہ علاج کے طور پر ابھری ہیں جس میں روایتی کیمیائی ادویات مقصد کو پورا کرنے میں ناکام رہتی ہیں۔ لہٰذا، معیار کی تشخیص غیر معیاری  حیاتیات کو مریض تک پہنچنے اور صحت کو بری طرح متاثر کرنے سے روکنے کے لیے ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپنے بے مثال امتیازی کارکردگی کے حامل جدیدبنیادی ڈھانچے کے ساتھ این آئی بی اپنی لیب اور جانوروں کو رکھنے کی سہولیات کے لیےمثالی  معیارات کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔ ان حیاتیاتی مصنوعات  کی سفارشات جو مارکیٹ میں ریلیز کے لیے غیر معیاری پائے گئے   ہیں، بہت اہم ہیں، کیونکہ یہ براہ راست مریضوں کی حفاظت اور صحت عامہ کے تحفظ سے جڑی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’این آئی بی سرکاری طبی سامان اور خریداری ایجنسیوں کو ترجیح دیتا ہے تاکہ ہندوستانی بازار میں زندگی بچانے والی دوائیوں کی کوئی کمی نہ ہو۔ میں سمجھتی ہوں کہ حساس شعبے میں اس کے تئیں چوکسی اور مہارت کی بہت زیادہ ضرورت ہے کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں انسانی جانوں کا براہ راست عمل دخل ہے۔ این آئی بی نے قومی ریگولیٹری اتھارٹی کی مقامی طور پر تیار کیے جانے والے یا ملک میں درآمد کیے جانے والے حیاتیاتی مادوں کے معیار پر گہری نظر رکھنے کے لیے بہت مدد فراہم کی ہے۔‘‘

حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت نے کہا، ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی متحرک قیادت میں، ہم ’’دنیا کی فارمیسی‘‘ بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔ یہ سب خیر سگالی کی وجہ سے ہے جسے ادویات سازی کے شعبے نے پوری دنیا میں کمایا ہے۔  ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم دواؤں کے اعلی معیار کو برقرار رکھیں اور اسے عوام کے لیے سستی بھی رکھیں، تاکہ یہ غریب سے غریب تک پہنچ سکے۔ یہ ہمارے وزیر اعظم کے "سب کے لیے صحت" کے وژن کو پورا کرنے کا راستہ ہے۔ ہمارے وزیر اعظم نے ہمیشہ کورونا کی وبا کے دوران بھی دوسری قوموں کی مدد کرنے پر یقین رکھا ہے۔ ہندوستان دوا سازی کی صنعت میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے لیکن پھر بھی میری رائے ہے کہ این آئی بی کو مزید حیاتیات کی جانچ شروع کرنی چاہئے اور ہندوستانی اخلاقیات کے فلسفہ ’’ واسودیوا کٹم بکم‘‘ پر عمل کرتے ہوئے دوسرے ممالک کی مدد کرنے میں اپنی جانچ کی مہارت کو بھی فروغ دینا چاہئے۔

مرکزی وزیر مملکت نے این آئی بی میں جدید ترین لیبارٹری کی سہولیات کا بھی دورہ کیا اور 28 این آئی بی ملازمین کو انسٹی ٹیوٹ میں 25 سالوں میں ان کی خدمات کے لئے مبارکباد دی۔

آخر میں، انہوں نے این آئی بی کے سینئر حکام سے  اپیل کی کہ وہ دیگر قومی اور بین الاقوامی سائنسی اداروں اور تنظیموں کے ہمراہ  ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کرنے اور حیاتیاتی اور حیاتیاتی طریقہ علاج سے وابستہ مصنوعات کے معیار کے تعین کے شعبے میں کی جانے والی سائنسی پیش رفت سے باخبر رہنے کے لیے تعاون کے مزید مواقع تلاش کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-7099



(Release ID: 1838396) Visitor Counter : 108


Read this release in: English , Marathi , Hindi