ارضیاتی سائنس کی وزارت
آبی وسائل کی تحقیق بالخصوص گلیشیر کی نگرانی، غیر روایتی توانائی، خلائی ٹیکنالوجی کا پرامن استعمال اور آفات بندوبست جیسےامور پر بھارت اور تاجکستان کے درمیان تبادلہ خیال کیا گیا
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جمہوریہ تاجکستان کے توانائی اور آبی وسائل کے وزیر جناب دلیر جمعہ شوفا قر کے ساتھ اقوام متحدہ کی اوشین کانفرنس لزبن، پرتگال کے موقع پر دو فریقی میٹنگ کی
Posted On:
30 JUN 2022 2:52PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 30جون 2022 ۔ بھارت کے سائنس و ٹکنالوجی اور رضیاتی علوم/ ارتھ سائنسز کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جمہوریہ تاجکستان کے توانائی اور آبی وسائل کے وزیر جناب دلیر جمعہ شوفاقر کے ساتھ اقوام متحدہ کی اوشین کانفرنس لزبن، پرتگال کے موقع پر دو فریقی میٹنگ کی اور باہمی دل چسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں وزراء نے آبی وسائل کی تحقیق پر تبادلہ خیال کیا، جس میں گلیشیر کی نگرانی اور تفہیم، غیر روایتی توانائی وغیرہ پر خصوصی توجہ دی گئی۔ تاجکستان کے وزیر نے بھارت سے پائیدار ترقی کے لیے پانی سے متعلق عالمی آبی کارروائی اور موسمیاتی مزاحمت کی حمایت کرنے کی درخواست کی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس سال جنوری میں بھارت -وسطی ایشیا چوٹی کانفرنس کی پہلی میٹنگ کی ورچوئل طریقے سے میزبانی کی جس میں تاجکستان، قزاقستان، جمہوریہ کرغیز، ترکمانستان اور ازبکستان کے صدور نے شرکت کی جو بھارت اور وسطی ایشیائی ممالک کے رہنماؤں کی طرف سے ایک جامع اور پائیدار بھارت -وسطی ایشیا شراکت داری کو دی جارہی اہمیت کی علامت ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 2020 میں تجارتی، اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی تعاون سے متعلق تاجکستان اور بھارت کے بین الحکومتی کمیشن کے 11ویں اجلاس کا بھی حوالہ دیا، جہاں معیشت، تجارت، مالیات، سرمایہ کاری، نجی شعبے، صنعت اور نئی ٹیکنالوجی ، ٹرانسپورٹ، زراعت، توانائی، تعلیم، ثقافت اور سیاحت ۔کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے تاجک ہم منصب دلیر جمعہ شوفاقر کو بتایا کہ بھارتی صدرجناب رام ناتھ کووند کے 2018 میں تاجکستان کے سرکاری دورے کے دوران آٹھ مفاہمت ناموں/معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے جن میں خلائی ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال، آفات بندوبست ، قابل تجدید توانائی، اور زرعی تحقیق و تعلیم کے شعبے اہم ہیں۔
دونوں وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان جاری قریبی تعاون کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ یہ شراکت داری مستقبل میں مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جائے گی۔
دونوں وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان جاری قریبی تعاون کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ یہ شراکت داری مستقبل میں مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ بھارت اور تاجکستان کے درمیان روایتی گرمجوشانہ تعلقات ہیں اور وہ فارما،حفظان صحت ، کیمیکل وغیرہ سمیت ایک سے زیادہ شعبوں میں باہم منسلک ہیں۔اتفاق سے، پی ایم مودی کی قیادت میں، ان تمام شعبوں کو خاص طور پر کووڈ کے بعد، خصوصی رفتار ملی ہے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.7078
(Release ID: 1838289)
Visitor Counter : 129