نیتی آیوگ

گرین ہائیڈروجن ہندوستان کی اقتصادی ترقی اور نیٹ زیرو عزائم کے لیے اہم ہے: رپورٹ


گرین ہائیڈروجن 2050 تک سی او2 کے مجموعی  3.6 گیگاٹن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے

Posted On: 29 JUN 2022 10:13PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں  اس حقیقت پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ گرین ہائیڈروجن کا استعما ل آنے والی دہائیوں کے دوران ہندوستان کے لئے  صنعت کو  بڑے پیمانے پر کاربن کے اثرات سے پاک کرنے اور  اقتصادی ترقی  کا باعث بن سکتا ہے ۔ یہ رپورٹ نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب سمن بیری اور نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت  کے ذریعہ جاری کی گئی ۔ ’گرین ہائیڈروجن کا استعمال  : ہندوستان میں ماحول کو کاربنڈائی آکسائڈ سے پاک کرنے کے لئےمواقع ‘ نام کی یہ رپورٹ  ماحول دوست ہائیڈروجن پر مبنی ایک معیشت  کے ابھرکر سامنے آنے کی رفتارکو تیز کرنے کے لئے  راستہ ہموارکرتی ہے ، جو ہندوستان کے لئے اس کے 2070 تک  خالص صفر عزائم کا ہدف حاصل کرنے کے حوالے سے  اہمیت کی حامل ہے ۔

یہ رپورٹ جسےنیتی آیوگ اور آر ایم آئی  کے ذریعہ مشترکہ طور پر تیارکی گئی ہے ،  اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ  پانی کو برقی رو کےعمل سے گزار کر قابل تجدید توانائی کے ذریعہ پیدا کردہ  ماحول دوست ہائیڈروجن  فرٹیلائزرس، ریفائننگ، میتھنول ، بحری جہاز رانی ، لوہا اور اسٹیل  اور نقل وحمل جیسےشعبوں کو  کاربنڈائی آکسائڈ سے پاک کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے اہم ثابت ہوگی  جبکہ ان شعبوں میں  یہ عمل ایک مشکل ترین کام ہے ۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا  ہے کہ  اس دور میں  جبکہ ہائیڈروجن سے متعلق عالمی پیمانے پر سرگرمیاں سامنے آرہی ہیں ، ہندوستان اس کاربن سے نجات حاصل کرنے کے موقع کو نہ صرف ایک کم کاربن والی معیشت  کےحصول کے لئے استعمال کرسکتا ہے بلکہ  اس سے اپنی توانائی کی سیکورٹی اور ملک کی اقتصادی ترقی  میں فائدہ اٹھاسکتا ہے ۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے نیتی آیو گ کے وائس چیئرمین  جناب سمن بیری نے بتایا کہ’’ اس رپورٹ کا ایک اہم پیغام یہ بھی تھاکہ  گرین ہائیڈروجن  کی شکل میں صنعتی سرگرمیو ں میں    استعمال کے لئے قدرتی ایندھن کا ایک موثر متبادل فراہم ہوسکتا ہے‘‘۔  انہوں نے  مزید کہاکہ  ’’پالیسی کی سطح پر اگلا قدم یہ ہوسکتا ہے کہ  منڈیٹس / ضابطوں اور قیمتوں کے تعین کے طور طریقوں کے درمیان ایک صحیح امتزاج قائم کیا جائے ۔

نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے رپورٹ کے حوالے سے ایک مختصر پرزنٹیشن دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ رپورٹ سال بھر کئے جانے والے تفصیلی مطالعے کا نتیجہ ہے ۔انہوں نے  توانائی کی سیکورٹی  اور  گرین ہائیڈروجن کی  لاگت کو کم کرنے کی غرض سے بڑے پیمانے پر کام کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کی ضرورت  کے نقطہ نظر سے  ماحول دوست ہائیڈروجن کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نےاس خیال کااظہار کیا کہ اگر درست پالیسیا ں اختیار کی جائیں تو ہندوستان ایک کم سے کم لاگت پر  پیداوارکرنے والا ملک بن سکتا ہے  اور ماحول دوست ہائیڈروجن  کی قیمت کو سال 2030 تک  ایک  امریکی ڈالر فی کلو گرام تک نیچے لاسکتا ہے ۔

اس صورت میں جبکہ ہائیڈروجن کو بہت سے ذرائع سے حاصل کیا جاسکتا ہے ،  ہندوستان کو کم لاگت والی قابل تجدید بجلی کے معاملے میں خصوصی فائدہ یہ رہے گا کہ گرین ہائیڈروجن  سب سے کفایتی  شکل میں ابھر کر سامنےآئے گی ۔ رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیاہےکہ ہندوستان میں سال 2050 تک  ہائیڈروجن کی مانگ میں چار گناسے بھی زیادہ کا اضافہ ہوسکتا ہے ، جس سے عالمی ضرورت کے تقریبا 10 فیصد کی نمائندگی ہوتی ہے ۔ اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ   اس عالمی طلب کے بڑے حصے کو  طویل مدتی طور پر  گرین ہائیڈروجن کے ذریعہ پورا کیا جاسکتا ہے ،  ہندوستان میں گرین ہائیڈروجن مارکیٹ  کی مجموعی قیمت  سال 2030 تک 8 بلین امریکی ڈالر تک جاسکتی ہے ۔

فراہم ہونےوالےاس موقع پر روشنی ڈالتے ہوئے، آر ایم آئی کے منیجنگ ڈائریکٹر کلے اسٹرینجر نےبتایا کہ پوری دنیا میں گرین ہائیڈروجن کے استعمال کو لے کر بہت زیادہ دلچسپی  لی جارہی ہے  اور بہت سے ممالک ایک حکمت عملی تیار کرنے کےابتدائی مراحل سے گزر رہے ہیں  اور اس طرح بالآخر اس بات کا فیصلہ ہو جائے گا کہ ہائیڈروجن پر مبنی معیشت کے میدان میں نفع میں کون رہا اور نقصان میں کون۔ یہ پورٹ ہندوستان میں پالیسی سازی کے لئےایک حوالےکی حیثیت اختیار کرسکتی ہے ۔

اس رپورٹ میں  ان طور طریقوں کا بیان کیا گیا ہے جن کے ذریعہ ماحول دوست ہائیڈروجن کے فوائد کو  حاصل کیاجاسکتا ہے ۔

  • قریبی مدت پالیسی پر مبنی اقدامات کےذریعہ گرین ہائیڈروجن کی موجودہ قیمتوں کو کم کیا جاسکتا  ہے  تاکہ اس کو موجودہ گرےہائیڈروجن (قدرتی گیس سے  حاصل کی گئی ہائیڈروجن) کی قیمتوں کےساتھ مسابقت کی پوزیشن میں لایا جاسکے۔ ماحول دوست ہائیڈروجن کو ہائیڈروجن کی سب سے زیادہ مسابقتی  حیثیت میں لانے کی سمت میں  صنعتی برادری کی رہنمائی کے لئےدرمیانی مدت کی قیمت والےاہداف  متعین کئےجانےچاہئے۔
  • صنعتی کلسٹرس کی نشاندہی کرکے  اور  متعلقہ وابستگی  گیپ فنڈنگ ، منڈیٹس  اور اہداف کا نفاذ کرکے مارکیٹ کی قریبی مدت کی ترقی کی حوصلہ افزائی کرسکتی ہے ۔
  • تحقیق و ترقی  اور الیکٹرولائزرس جیسے کل پرزوں کی تیاری کے میدان میں مواقع کی نشاندہی کئےجانےکی ضرورت ہے۔پیداوار سے جڑی ترغیبات (پی ایل آئی )  ، سال 2028 تک  الیکٹرولائزرس کی  25 گیگاواٹ  تیار کرنے کی  صلاحیت پیدا کرنےکے لئے منصوبے جیسے مناسب مالیاتی میکانیزم کے ذریعہ  ان کی حوصلہ افزائی  کی جانی چاہئے ۔
  • عالمی پیمانے پر مسابقتی حیثیت رکھنے والی گرین ہائیڈروجن پر مبنی صنعت ،گرین ایمونیااور گرین اسٹیل جیسے  ہا ئیڈروجن اورہائیڈروجن والی کم کاربن والی مصنوعات کی برآمدات کا باعث بن سکتی ہے  جسکی وجہ سےملک میں سال 2030 تک  95 گیگا واٹ  کی الیکٹرولائسیس کی صلاحیت حاصل کی جاسکتی ہے ۔

اس رپورٹ میں نیتی آیوگ کی شریک کار آرایم آئی  ماریٹ پر مبنی تدابیر کے ذریعہ  عالمی توانائی نظام  میں انقلابی تبدیلی کے لئےکام کرتی ہے تاکہ  1.5 ڈگری سیلسیس والےمستقبل سےجڑ سکے اور دنیا کے تمام لوگو ں کےلئےصاف شفاف، خوش حال اورصفر کاربن والامستقبل فراہم کیا جاسکے۔ یہ دنیاکے حساس اور نازک ترین علاقوں میں کام کرتی ہے  اور توانائی کے نظام سے متعلق اقدامات ،۔ جوسال 2030 تک گرین ہاؤس گیسوں کےاخراجات کو کم سے کم 50 فیصد  تک گھٹا دیں گے،  کی نشان دہی کرنے اوران میں اضافہ  کرنےکےلئےکاروباریوں ، پالیسی سازوں ،  کمیونٹیوں ،اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ تال میل کرتی ہے ۔ نیتی آیوگ کےلئے  معلوماتی ماحولیاتی نظام قائم کرنے میں  شراکت دارادارے  اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ نیتی آیوگ  بنیادی پالیسی امور پرا یک سا تھ مل کر کام کرنے کے لئے ساجھیداروں کے ساتھ روابط قائم کرتا ہے  اورمتعلقہ میدانوں میں  مہارت سے استفادہ کرتاہے ۔

 

********

ش ح ۔س ب۔ف ر

U.No:7061

 



(Release ID: 1838156) Visitor Counter : 190


Read this release in: English , Hindi