امور داخلہ کی وزارت
کابینہ نے کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) کو ایک ’بین الاقوامی تنظیم ‘ کے طور پر درجہ بندی کرنے اور سی ڈی آر آئی کے ساتھ ہیڈ کوارٹر معاہدے (ایچ کیو اے) پر دستخط کرنے کی منظوری دی تاکہ اسے اقوام متحدہ کے (استحقاق اور استثنیٰ) ایکٹ، 1947 کے تحت استثنیٰ اور استحقاق فراہم کیا جا سکے
Posted On:
29 JUN 2022 3:47PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) کو ایک ’بین الاقوامی تنظیم ‘ کے طور پر درجہ بندی کرنے اور سی ڈی آر آئی کے ساتھ ہیڈ کوارٹر معاہدے (ایچ کیو اے) پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی ہے تاکہ اسے اقوام متحدہ (استحقاق اور استثنیٰ) ایکٹ، 1947 کے تحت مطلوبہ چھوٹ، استثنیٰ اور مراعات دی جا سکیں ۔
سی ڈی آر آئی کے ساتھ ایچ کیو اے پر دستخط کرنے سے سی ڈی آر آئی کو ایک ’بین الاقوامی تنظیم ‘کے طور پر درجہ بندی کرنے اور اقوام متحدہ (استحقاق اور استثنیٰ) ایکٹ ، 1947 کے سیکشن 3 کے تحت مطلوبہ چھوٹ، استثنیٰ اور مراعات دینے سے یہ بین الاقوامی سطح پر ایک قانونی ادارہ بن جائے گا اور اسے بین الاقوامی سطح پر موثر طور پر کارروائی کرنے کی آزادی حاصل ہو گی ۔ یہ سی ڈی آر آئی کی مندرجہ ذیل میں مدد کرے گا :
- دوسرے ملکوں میں ، خاص طور پر جو آفات کے خطرے سے دوچار ہیں اور/یا آفات کے بعد بحالی کے لئے امداد کی ضرورت ہے ، ایسے ملکوں میں ماہرین کی تعیناتی یا دیگر ممبر ملکوں سے ماہرین کو اسی مقصد کے لئے بھارت لانا ؛
- سی ڈی آر آئی کی سرگرمیوں کے لئے عالمی سطح پر فنڈ مختص کرنا اور رکن مملکوں سے تعاون حاصل کرنا؛
- ملکوں کو ، ان کی تباہی اور آب و ہوا میں تبدیلی کے خطرات اور وسائل کی بنیاد پر قابل برداشت انفراسٹرکچر تیار کرنے میں مدد کرنے کے لئے تکنیکی مہارت فراہم کرنا؛
- خطرات کے مناسب بندوبست اپنانے اور مضبوط بنیادی ڈھانچے کے لئے حکمت عملی اپنانے میں ملکوں کو امداد فراہم کرنا ؛
- پائیدار ترقی کے اہداف ( ایس ڈی جی ) ، پیرس موسمیاتی معاہدے اور ڈیزاسٹر رسک کم کرنے کے لئے سینڈئی فریم ورک کو مدنظر رکھتے ہوئے، موجودہ اور مستقبل کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور آب و ہوا کو لچکدار بنانے کے لئے اپنے نظام کو اپ گریڈ کرنے میں رکن ممالک کو ہر ممکن مدد فراہم کرنا؛
- ملک میں آفات میں قائم رہنے والے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لئے بین الاقوامی تعلقات کا فائدہ اٹھانا؛ اور
- بھارتی سائنسی اور تکنیکی اداروں کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر ڈیولپرز کو عالمی ماہرین کے ساتھ بات چیت کے مواقع فراہم کرنا۔ اس سے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں تباہی سے بچنے والے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں مدد کرنے کے لئے ہماری اپنی صلاحیتوں اور نظاموں کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔
قیام کے بعد سے 31 ممالک، 6 بین الاقوامی تنظیمیں اور 2 نجی شعبے کی تنظیمیں سی ڈی آر آئی کے اراکین کے طور پر شامل ہو چکی ہیں۔ سی ڈی آر آئی اقتصادی طور پر سرکردہ ممالک، ترقی پذیر ممالک اور موسمیاتی تبدیلیوں اور آفات سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک کو راغب کرکے اپنی رکنیت میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے ۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، تنظیموں/فریقین کا ایک نیٹ ورک تیار کیا جائے گا تاکہ نہ صرف بھارت میں بلکہ دیگر شریک ممالک میں بھی تباہی سے بچنے والے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دیا جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 7034
(Release ID: 1838063)
Visitor Counter : 180