صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

منکی پاکس سے متعلق اپ ڈیٹ


صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے منکی پاکس کے مرض کا انتظام کرنے پر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو رہنما خطوط جاری کیے

معالجاتی نمونوں کو انٹی گریٹیڈ  ڈزیز سرویلانس پروگرام (آئی ٹی ایس پی) نیٹ ورک کے ذریعے پونے میں واقع این آئی وی میں جانچ کے لیے بھیجا جائے گا

Posted On: 31 MAY 2022 6:26PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی  بہبودکی مرکزی وزارت نے  غیرمقامی ممالک میں پنکی پاکس (ایم پی ایکس) کے بڑھتے معاملوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے، منکی پاکس کا انتظام کرنے کے لیے ایک سرگرم اور جوکھم پر مبنی نکتہ نظر اپنانے اور پورے ملک میں پیشگی تیاری کو یقینی بنانے کے لیے آج ‘منکی پاکس کے مرض کا انتظام کرنے کے لیے رہنما خطوط’ جاری کیے ہیں۔ یہ رہنما خطوط  صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کی ویب سائٹhttps://main.mohfw.gov.in/sites/default/files/Guidelines%20for%20Management%20of%20Monkeypox%20Disease.pdf پر دستیاب ہیں۔

ہندوستان میں آج کی تاریخ میں منکی پاکس کے مرض کا کوئی بھی معاملہ سامنا نہیں آیا ہے۔

رہنما خطوط کے مطابق ، پولیمریز چین ری ایکشن (پی سی آر) اور / یا سکونسنگ کے ذریعے وائرل ڈی این اے کی یونیک سکونسنگ کا پتہ لگا کر منکی پاکس وائرس کے معاملوں کی تصدیق کی جاتی ہے۔ تمام معالجاتی نمونوں کو متعلقہ ضلعوں / ریاستوں کے انٹی گریٹیڈ ڈیزیز سرویلانس پروگرام (آئی ڈی ایس پی) نیٹ ورک کے ذریعے آئی سی ایم آر – این آئی بی (پونے) کی سرکردہ تجربہ گاہوں میں لے کر جانا ضروری ہے۔

منکی پاکس کے مرض کا انتظام کرنے کے لیے جاری کیے گئے رہنما خطوط میں متعدی امراض کے سائنس (میزبان، انکیوبیشن کی مدت، پھیلنے کی مدت اور پھیلنے کا طریقہ سمیت رابطہ اور معاملوں کی تشریحات ، معالجاتی خصوصیات اور اس کی پیچیدگی، علاج، معاملوں کا انتظام، جوکھم کا پھیلنا، ذاتی حفاظتی آلات کا استعمال سمیت انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول (آئی پی سی) پر رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔

جاری کیے گئے رہنما خطوط میں مرض کی روک تھام کے لیے بنیادی صحت عامہ کے طریقوں کے طور پر نئے معاملوں کی نگرانی کرنے اور تیزی سے شناخت کرنے پر زور دیا گیا ہے،  جس سے مرض کی ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقلی کے خطرات میں  کمی لانے کی ضرورت کو لازمی  کیا گیا ہے۔ ا نفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول (آئی پی سی) کے ان طریقوں میں گھر پر آئی پی سی، مریض کا آئیسولیشن اور ایمبولینس ٹرانسفر حکمت عملی ، اضافی احتیاط کے بارے میں بتایا گیا ہے، جن میں آئیسولیشن کے طریقے اور وقت پر دھیان دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔

رہنما خطوط کے مطابق مرض کی مدت کے دوران کسی بھی مریض یا اس کے رابطے میں آنے والے سامان کے ساتھ رابطے میں آنے والے شخص کی نگرانی ہر روز 21 دنوں کے لیے (معاملے کی تشریح کے مطابق) کی جائے گی، جس سے اس میں مرض کے اشاروں / علامتوں کی شروعات کی جانکاری حاصل کی جاسکے۔

یہ رہنما خطوط جوکھم کے پھیلنے اور اسے روکنے کے طریقوں کے تحت خطرات کے اسباب کے سلسلے میں بیداری پھیلانے، لوگوں کو بیدار کرنے اور انہیں منکی پاکس وائرس سے بچنے کے طریقوں کے سلسلے میں تفصیلی معلومات فراہم کرتے ہیں، جیسے کہ بیمار شخص کے کسی بھی سامان کے رابطے میں آنے سے بچنا، متاثرہ مریض کو آئیسولیشن میں رکھنا، اپنے ہاتھوں کی اچھی طرح صفائی کرنا اور مریضوں کی دیکھ بھال  کرتے وقت مناسب ذاتی حفاظتی آلات (پی پی آئی) کا استعمال کرنا وغیرہ۔

منکی پاکس مرض کے بارے میں کئی وسطی اور مغربی افریقی ممالک میں مقامی وبائی مرض کے طور پر رپورٹ کیا گیا ہے، جس میں کیمرون، جمہوریہ وسطی افریقہ، آئیوری کوسٹ، کانگو ریپبلک ، غابون، لائبیریا، نائیجیریا اور سیرالیون جیسے ممالک شامل ہیں۔ حالانکہ غیرمقامی ممالک جیسے امریکہ، برطانیہ، بلجیم، فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈ، پرتگال، اسپین، سویڈن، آسٹریلیا، کناڈا، اسرائیل، سوئٹزرلینڈ وغیرہ میں بھی اس مرض کے معاملے سامنے آئے ہیں۔

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے ذریعے مرض کے پھیلاؤ کے معاملوں پر سخت نگرانی کی جارہی ہے۔

*************

 

 

 

ش ح ۔  ق ت ۔  ت ع

U. No.6982



(Release ID: 1837555) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Hindi , Telugu