امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں تلنگانہ کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی

Posted On: 02 JUN 2022 10:51PM by PIB Delhi

تلنگانہ کی تشکیل جدوجہد کی ایک تاریخ تھی، برسوں تلنگانہ کے نوجوانوں نے جدوجہد کی، 1200 سے زائد نوجوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، بالآخر 2 جون 2014 کو ہندوستان کی سب سے کم عمر ریاست وجود میں آئی

جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکز نے ریاست کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک نہیں کیا، جناب مودی اس فارمولے پر یقین رکھتے ہیں کہ صرف ریاستوں کی ترقی ہی قومی ترقی کا باعث بن سکتی ہے

15-2014  سے 22-2021 تک، جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے 2,52,202 کروڑ روپے تلنگانہ کی ترقی کے لیے خرچ کئے،  اگر تلنگانہ حکومت اسکیموں کے معاملے میں تعاون کرتی تو یہ تعداد 3.5 لاکھ کروڑ تک پہنچ جاتی

ہماری پارٹی نے ہمیشہ تلنگانہ ریاست کے قیام کی حمایت کی ہے

2004 میں وعدے کے باوجود تلنگانہ کا مطالبہ 2014 تک مسترد کر دیا گیا اور جب انتخابات آئے تو تلنگانہ بنا دیا گیا

جناب اٹل بہاری واجپائی نے اپنے دور میں چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور اتراکھنڈ  ریاستیں بھی بنائیں، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور بہار کو تقسیم کرکے تین ریاستیں بنائی گئیں، لیکن کوئی تنازعہ نہیں تھا اور آج بھی کوئی تنازعہ نہیں ہے

پچھلی حکومت نے اس طرح تقسیم کیا کہ ذہن بھی الگ ہوگئے اور ریاستوں کے درمیان تلخی پیدا ہوگئی

ہندوستان کی ہر ریاست کی ثقافت، زبان اور لباس مختلف ہونے کے باوجود، ہر ایک کی روح ایک ہے اور ایک ہی روح ہندوستان کو متحد رکھتی ہے

تلنگانہ میں بہت سے لوگوں نے تلنگانہ اور ملک کو نظام کی حکمرانی سے آزاد کرانے کے لیے طویل جدوجہد کی

نہ صرف تلنگانہ، کرناٹک اور مہاراشٹر بلکہ پورا ملک سردار پٹیل کا مقروض ہے جنہوں نے ہمیں نظام کی حکمرانی سے نجات دلائی

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے لیکن تلنگانہ حکومت کی جانب سے متوقع تعاون نہیں مل رہا ہے

آزادی کا امرت مہوتسو مادر وطن کے مستقبل کو سنوارنے کا ایک پروگرام ہے، یہ تہوار ہمارے مجاہدین آزادی کو خراج تحسین پیش کرنے اور ملک کے قابل فخر ماضی کو سلام پیش کرنے کے لیے ہے

مختلف ریاستوں کی ترقی کے مختلف راستے متحد ہوکر ہندوستان کے لیے ترقی کی اہم شریان بننے جا رہے ہیں اور مادر وطن کو دنیا میں اعلیٰ مقام پر لے جائیں گے

 

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں تلنگانہ کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقد ایک تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی امور کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی، امور خارجہ اور ثقافت کی وزیر مملکت محترمہ میناکشی لیکھی، ثقافت کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال اور کیمیکل اور کھاد کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا بھی اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015EN3.jpg

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تلنگانہ کے قیام کی جدوجہد کی تاریخ ہے۔ برسوں تلنگانہ کے نوجوانوں نے جدوجہد کی، قربانیاں پیش کیں اور بالآخر 2 جون 2014 کو ہندوستان کی سب سے کم عمر ریاست وجود میں آئی۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ جو لوگ ہندوستان کو نہیں سمجھ سکتے وہ ہندوستان کا تصور بھی نہیں کرسکتے ہیں۔ ہندوستان کی ہر ریاست کی ثقافت، زبان اور لباس مختلف ہونے کے باوجود، ہر ایک کی روح ایک ہے اور ایک ہی روح ہندوستان کو متحد رکھتی ہے۔ تنوع میں اتحاد کے منتر کو خوبصورتی سے جذب کرتے ہوئے، ہندوستان نے ثقافتی اتحاد کے ساتھ ہندوستان کے انضمام کی راہ ہموار کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RRPM.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کے مطالبہ کے لیے برسوں سے جدوجہد کی گئی اور 1200 سے زیادہ نوجوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔  ہماری پارٹی نے ہمیشہ تلنگانہ کے قیام کی حمایت کی تھی۔  2004 میں وعدے کے باوجود 2014 تک تلنگانہ کا مطالبہ مسترد کر دیا گیا اور جب انتخابات آئے تو تلنگانہ بنا دیا گیا۔  جناب اٹل بہاری واجپائی نے چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور اتراکھنڈ  ریاستیں بھی بنائیں  اور ان کے دور میں اترپردیش، مدھیہ پردیش اور بہار کو تقسیم کرکے تین ریاستیں بنائی گئیں، لیکن ان میں کوئی تلخی نہیں آئی اور آج بھی کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ پچھلی حکومت نے تقسیم کا کام اس طرح کیا کہ ذہن بھی الگ ہو گئے اور ریاستوں کے درمیان تلخی کا ایک بڑا خلا پیدا ہو گیا۔ لیکن آئیے ہم اس سے باہر نکلیں اور تلنگانہ کی ترقی اور پورے ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے ذریعے ہندوستان کی ترقی کے فارمولے کو اپناتے ہوئے ایک عظیم تلنگانہ کی تشکیل کے لیے خود کو وقف کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003H4GV.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ تلنگانہ میں بہت سے لوگوں نے تلنگانہ اور ملک کو نظام کی حکمرانی سے آزاد کرانے کے لیے طویل جدوجہد کی۔ آج پورا ملک سردار پٹیل کا مقروض ہے کیونکہ اگر وہ نہ ہوتے تو شاید ہندوستان کا نقشہ ایسا نہ ہوتا، جیسا آج ہے۔ نہ صرف تلنگانہ، کرناٹک اور مہاراشٹرا بلکہ پورا ملک سردار پٹیل کا مقروض ہے کہ انہوں نے اس خطہ کو نظام کی حکمرانی سے آزاد کرایا۔ ہندوستان کو تلنگانہ کی ثقافت، رقص، موسیقی، تاریخ، ملبوسات اور کھانے پر فخر ہے۔ ایسی بہت سی  زیارت گاہیں  ، ہیں، جو پورے ہندوستان کے لیے کشش کا مرکز ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے کسی بھی ریاست کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک نہیں کیا اور ہر ریاست کی ترقی کے لیے جناب مودی کی قیادت میں کافی کام کیا گیا ہے۔ ہم اس فارمولے پر یقین رکھتے ہیں کہ ریاستوں کی ترقی سے ہی ملک کی ترقی ہو سکتی ہے۔ 15-2014 سے 22-2021  تک، جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے تلنگانہ کی ترقی کے لیے 2,52,202 کروڑ روپےخرچ کیے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت اسکیموں کے معاملے میں تعاون کرتی تو یہ تعداد 3.5 لاکھ کروڑ تک پہنچ جاتی۔ جناب شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے پسماندہ اضلاع کے لیے 1,800 کروڑ روپے،  ڈسٹرکٹ منرل فنڈ میں سے قبائلی اضلاع کی ترقی کے لیے 3,300 کروڑ روپے،  راماگنڈم فرٹیلائزر فیکٹری کے لیے 6,400 کروڑ اور ایمس تلنگانہ کے لیے 1,200 کروڑر روپے دیئے۔ ای ایس آئی سی میڈیکل ہسپتال سنت نگر کے لیے 1,200 کروڑ روپے، جل جیون مشن کے لیے 2500 کروڑ روپے ،پسماندہ طبقے کی بہبود کے لیے 2,500 کروڑ، روپے، حیدرآباد میں این آئی پی ای آر کے لیے 300 کروڑ اور روپے اور مدرا لون کے لیے 43,000 کروڑ روپے   52 لاکھ مستفیدین کو فراہم کیے گئے ہیں۔

امرت یوجنا کے تحت 8,000 کروڑ روپے، حیدرآباد میٹرو کے لیے661 کروڑ روپے، ریلوے کے لیے 31,281 کروڑ روپے علاقائی رنگ روڈ کے لیے 8,000 کروڑ  روپے خرچ کیے گئے ہیں اور سرو شکشا ابھیان کے تحت 1,300 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ ہم نے تلنگانہ کے ساتھ کبھی بھی سوتیلی ماں والا سلوک نہیں کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004NKQW.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم  جناب  نریندر مودی کی قیادت میں ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے، لیکن تلنگانہ حکومت سے متوقع تعاون نہیں مل رہا ہے۔ آزادی کا امرت مہوتسو ایک پروگرام ہے جو مادر وطن کے مستقبل کو تشکیل دینے، ہمارے مجاہدین آزادی کو خراج تحسین پیش کرنے اور ملک کے قابل فخر ماضی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا ہے۔  انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں کی ترقی مختلف راستوں پر چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں کی ترقی کے مختلف راستے متحد ہوکر ہندوستان کے لئے ترقی کی اہم شریان بننے جارہے ہیں اور ہندوستان کو دنیا میں اعلیٰ مقام پر لے جائیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح-  ا ک- ق ر)

U-6934



(Release ID: 1837257) Visitor Counter : 162


Read this release in: English , Hindi