سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
وپاسنا دھیان (مراقبہ) کرنےوالے افراد میں خوابیدگی کانظام مضبوط ہوتاہے : مطالعہ
Posted On:
20 JUN 2022 4:47PM by PIB Delhi
محققین نے اس بات کا پتہ لگایا ہے کہ دھیان (مراقبہ) کرنے والے افراد ہلکی نیند سے گہری نیند کی سمت میں تیز رفتاری کے ساتھ منتقلی کرتے ہیں اوران کی اس منتقلی کے عرصے میں عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اضافہ نہیں ہوتا۔ اس کے برعکس جو لوگ مراقبہ نہیں کرتے ہیں ان میں عمر کے ساتھ ساتھ اس منتقلی کے عرصے میں اضافہ ہوتا ہے۔ مراقبہ کرنےوالے افراد کی گہری نیند کا عرصہ طویل ترین ہوتا ہے جبکہ مراقبہ نہ کرنے والے افراد میں عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس مدت میں کمی آتی ہے ۔ اس محققین نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ وپاسنا دھیان (مراقبہ) کرنےوالے افراد میں خوابیدگی کانظام مضبوط ہوتاہے۔
خوابیدگی سے متعلق خرابیوں میں نیند میں ہونے والی بار بار تبدیلیاں (انتہائی گہری نیند سے ہلکی نیند تک) پائی جاتی ہیں اور عمر میں اضافہ کے ساتھ ساتھ یہ تبدیلیاں بڑھتی جاتی ہیں۔ روایتی طو ر پر، نیند میں واقع ہونےوالی خرابیوں کو سدھارنے کے لئے دھیان (مراقبہ) کی ایک تبدیل کے طور پر سفارش کی جاتی رہی ہے ۔ تاہم، سائنس اس بات کو ثابت نہیں کرپائی ہے کہ مراقبے اور نیند سے متعلق خرابیوں میں کسی قسم کا تعلق ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنس ( این آئی ایم ایچ اے این ایس) کے ایک مطالعہ میں یہ بات سامنےآئی ہے کہ مراقبے اورخوابیدگی کی مناسب تنظیم اس کے علاوہ نیند کے استحکام کے درمیان ایک تعلق پایا جاتاہے ۔
اس مطالعہ میں جسے محکمہ سائنس و ٹکنالوجی کے پروگرام ’ستیم‘ کی حمایت حاصل ہے اور جس میں خوابیدگی کی تنظیم کے حوالے سے مراقبے کی اہمیت اور خوابیدگی، مراقبے اور صحت مندی میں پیش رفت کے درمیان رشتے کے حوالے سے تحقیقات کی گئیں ، خوابیدگی کے متغیرات اور اس طرح میکرو سلیپ آرکیٹکچر پر وپاسنا مراقبے کی سرگرمیوں کے ذریعہ خاص تبدیلیوں کا انکشاف کیا گیا ہے ۔پروفیسر بندو ایم کٹی کی قیادت میں ایک ٹیم نے مائیکروسلیپ آرکیٹکچر ڈائنامکس خاص طور سے اسپنڈل ڈائنامکس (دھری سے متعلق حرکیات) اور الیکٹرو اینسی فیلوگرام (ای ای جی) حرکیات پر وپا سنامراقبے کی اثر ا نگیزی کی کھوج کی ۔ یہ سب خوابیدگی میں شدت اور تسلسل ، یادداشت کی مضبوطی وغیرہ کے لئے ضروری تھیلاموکورٹیکل سنکرونائزنگ میکانزم پر مراقبے کے کردار کو طے کرتے ہیں ۔ اس مطالعہ کو نیورو میڈیولیشن، ٹیکنالوجی ایٹ دی نیورل ا نٹرفیس کے نام کے رسالہ میں شائع کیا گیا تھا ۔
غیرسریع حرکت چشم (این آر ای ایم) اور سریع حرکت چشم (آرای ایم) کے دوران دماغ کے ذریعہ پیدا کردہ واقعہ سے متعلق چند ممکنہ رد عمل (ای آر پیز) کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس مطالعہ میں خوابیدگی کے مختلف مراحل کے دوران اہم ای آرپیز کا انکشاف کیا گیا ہے ۔ یہ ای آر پیز خوابیدگی کے استحکام کے ممکنہ اشاریے ہیں ۔
تصویر-1 : مراقبہ کرنے والے ایک فرد سے نیند کے مختلف مراحل (رنگین کوڈ والے) کے لئے نمائندہ اوسط خوابیدگی ای آر پی
روایتی خوابیدگی کے مطالعے (پالیسونوگرافی) ، خوابیدگی ای آر پیز اور ٹی اے سیز سے جڑے خوابیدگی پروٹوکول کی تجویز کی گئی ، ان کی جانچ کی گئی اورانہیں معیاری بنایا گیا تاکہ مراقبہ کرنے والےا فراد کے اندر خوابیدگی کے استحکام کو سمجھاجا سکے، اس میں اشاریے / تدابیر شامل ہیں جو خوابیدگی کی تقسیم (مرحلوں کی تبدیلیاں) ، نیند کی شروعات (نیند میں رکاوٹ ) ، نیند کا تسلسل ، نیند کی شدت وغیرہ کا انکشاف کرتے ہیں ۔ اس پروٹوکول کی مدد سے اس مطالعہ میں نیند کے معیار کااندازہ لگانےکے لئے خوابیدگی کے مراحل کی تبدیلیوں اور خوابیدگی کے مراحل کے تسلسل کی جانچ پڑتال کی ۔
یہ تحقیق ٹرانس کرینیئر الٹرنیٹنگ کرنٹ اسٹیمولیشنس (ٹی اے سی ایس ایس – ایک ایسا آلہ جو دماغ کے کام کاج کو بڑھاوا دینے کے لئے برقی رو کا استعمال کرتا ہے ) کے استعمال کا ایک وسیع جائزہ فراہم کرتی ہے ، جبکہ عام صحت مند افراد اور مراقبہ کرنے والے لوگوں پر مختلف فریکوینسیز کااستعمال کرتے ہوئے دماغ کے ادھر ادھر ہلنے کو ظاہر کرنے کے بعد نیند کو کنٹرول کرنے کے لئے سوتے وقت ٹی اے سی ایس کے اثر کا اندازہ لگایا گیا ہے ۔
تصویر نمبر-2 : چارٹی اے سی ایس تحرکات کو 3 منٹ کے بین تحرک وقفے اور 30 سیکنڈ کا دورانیہ
*************
ش ح ۔ س ب ۔ ف ر
U. No.6928
(Release ID: 1837235)
Visitor Counter : 150