وزارات ثقافت
جیوترگمے - گمنام فنکاروں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے والا تہوار اختتام پذیر
جناب ارجن رام میگھوال نے کبیر گیان کی خصوصی پرفارمنس پیش کیا
یہ نوجوان نسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ثقافتی ورثے کو آگے لے جائیں: محترمہ میناکشی لیکھی
سنت کبیرداس کا وژن بھارتی ثقافت کو سمجھنے کے لیے کلید ہے: جناب ارجن رام میگھوال
Posted On:
25 JUN 2022 9:27PM by PIB Delhi
جیوترگمے، ملک بھر سے نایاب موسیقی کے آلات بشمول گلی کوچوں میں پرفارمنس کرنے والے افراد، ٹرین میں تفریح کرانے والے افراد اور مندروں سے منسلک فنکاروں وغیرہ کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک منفرد تہوار آج کمانی آڈیٹوریم نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوا۔
اس موقع پر ثقافت اور امور خارجہ کی وزیر مملکت محترمہ میناکشی لیکھی، ثقافت اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال اور ثقافت کی وزارت کے سکریٹری جناب گووند موہن موجود تھے۔
اس موقع پر ثقافت کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے کبیر گیان کی خصوصی پرفارمنس پیش کی۔ جناب میگھوال نے کبیر روایت کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بھارتی ثقافت کو سمجھنے کے لیے سنت کبیر داس جی کے وژن کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
اپنے خطاب میں محترمہ میناکشی لیکھی نے کہا کہ یہ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہماری بھرپور ثقافتی تاریخ کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیسٹول کے دوران بجائے جانے والے نایاب آلات نے ایسے وقتوں میں بھی لوگوں کو آواز دی ہے جب معاشرے میں الفاظ سننے سے ناکام رہے تھے۔
محترمہ میناکشی لیکھی نے برہم وینا کے سب سے سینئر فنکار جناب آنند بیگ کو اعزاز سے نوازا۔ اس کے بعد فنکاروں کی مختلف نایاب موسیقی کے آلات پر پرزنٹیشنز پیش کی گئیں۔ سنگیت ناٹک اکادمی کے سکریٹری نے تقریب کو کامیاب بنانے کے لیے سبھی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
5 روزہ فیسٹول میں ملک کے کونے کونے سے نا معلوم اور گمنام فنکاروں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ ہر روز 15 فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ یہ ایک سوشل میڈیا مہم کے ذریعے حاصل کیا گیا جس کے تحت آنے والوں سے کہا گیا کہ وہ اپنی کارکردگی کا ایک چھوٹا کلپ بھیجیں۔ اندراجات کا جائزہ لیا گیا اور نامور موسیقاروں اور کئی معروف اداروں کی سفارشات پر غور کرنے کے بعد کل 75 پرفارمنس کا انتخاب کیا گیا۔
للت کلا گیلری میں ایک لائیو نمائش کا اہتمام کیا گیا جس میں کمائیچہ، راونہتھا، رباب، پنگ، سارنگی، جوڑیا پاوا، کھول جیسے آلات موسیقی کی نمائش کی گئی جو ہمارے ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی نایاب آلات موسیقی جیسے کہ مدلم، رودر وینا، دکد، شہنائی اور نداسورام کی تیاری پر ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا، جس میں روزانہ فنکار، اسکالرز، محققین، طلباء وغیرہ جوش و خروش کے ساتھ آتے تھے۔ 20 نایاب آلات موسیقی کی نمائش بھی کی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ع۔ع ن
(U: 6903)
(Release ID: 1837035)
Visitor Counter : 148