مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

جناب ہردیپ ایس پوری نے  نرمان کارکنان کی صلاحیت سازی کے فروغ کے لئےقومی پہل قدمی (این آئی پی یو این) کاآغاز کیا



ڈی اے وائی ۔ این یو ایل ایم کے تحت این ایس ڈی سی کے ساتھ شراکت داری میں ایک لاکھ سے زیادہ راج مزدوروں کو تربیت دی جائے گی

این آئی پی یو این نرمان کارکنان کو اس قابل بنائے گی کہ وہ بہتر ملازمت کے مواقع تلاش کرسکیں ، اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکیں، یہاں تک کہ بیرون ملک روزگار حاصل کرنے کے لئے بھی کوشش کرسکیں:جناب پوری

Posted On: 20 JUN 2022 4:27PM by PIB Delhi

ہاؤسنگ اور شہری امور اورپٹرولیم  وقدرتی گیس ، حکومت ہند کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے  تعمیراتی مزدوروں کی صلاحیت کو بہتر بنانے کی تربیت کے لئے آج ایک اختراعی منصوبے کاآغاز کیا ۔ اس منصوبے کا نام  ’این آئی پی یو این‘ یعنی  نرمان کارکنان کی صلاحیت سازی کے فروغ کے لئےقومی پہل قدمی ہے۔این آئی پی یو این منصوبہ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے)  کی پہل قدمی ہے جو اس کے  بہت اہم منصوبے دین دیال انتودیہ یوجنا نیشنل  اربن  لائیولی ہوڈ مشن (ڈی اے وائی ۔ این یو ایل ایم) کے تحت چل رہی ہے۔ اس کا مقصد ایک لاکھ سے زیادہ راج مزدوروں کو صلاحیت سازی اور صلاحیت میں بہتری لانے کے پروگراموں کے ذریعہ تربیت دینا ہے اوراس پروگرام سے  ان لوگوں کو بیرونی ممالک میں کام کرنے کے مواقع بھی حاصل ہوں گے ۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کے سکریٹری جناب منوج جوشی صلاحیت سازی اور صنعت کاری کےسکریٹری جناب راجیش اگروال، محنت اور روزگار کی وزارت کے سکریٹری جناب سنیل برتھوال ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سنجے کمار  اس موقع پر موجود شرکا میں شامل تھے۔

 

 

کچھ تعمیراتی مزدوروں کے ساتھ جناب ہردیپ سنگھ پوری نے گفتگو بھی کی اورانہیں حفاظتی ہیلمٹ بھی پیش کئے۔

 

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ  نیشنل اربن لائیولی ہو ڈ مشن (این یو ایل ایم) کے انقلابی اثرات نے ، شہری باشندوں، خاص طور پر نوجوانوں کو  صلاحیت سازی اور روزگار کے مواقع فراہم کرکے  شہر کے غریب کنبوں کی خستہ حالی کو یقینا کم کیا ہے ۔ انہوں  نے مزید کہاکہ شہر ی مزدوروں کو خود روزگاری اور اجرت پرمبنی روزگار کے مواقع فراہم کرکے  کاروباریت کے جذبے کی حوصلہ افزائی  اور مدد کی گئی ہے ۔آگے چل کر انہوں نے کہا کہ  اس پہل قدمی کے ذریعہ نرمان مزدوروں کو  زیادہ ماہر اور صلاحیت یافتہ بنانے میں مدد  ملے گی ساتھ ہی  وہ اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرکے اور اپنی مہارتوں کو متنوع بناکر  تعمیراتی صنعت میں  مستقبل کے رجحانات کو اختیار کرسکیں گے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ  وہ تعمیراتی صنعت میں  مختلف مہارتوں کو جنگی پیمانے پر فروغ دینے کے لئے زور دیتے رہے ہیں لیکن ابھی تک ہم وہ ہدف حاصل نہیں کرسکے ہیں جوہمیں حاصل کرلینا چاہئے تھا۔تعمیراتی صنعت صلاحیت سازی میں  سرمایہ لگاتی رہی ہے  لیکن یہ چیز پوری صنعتی دنیا میں نہیں پھیل پائی  ہے۔  اس بنا پر ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی طرف سے  کیا گیا یہ اقدام  حقیقت میں لائق ستائش  ہے  اوراس کےدائرہ کار می  بڑی تعداد کو لایا جانا چاہئے۔ وزیرموصوف نے کہا کہ ہنرمندی اور پیداواریت  ساتھ ساتھ چلتے ہیں  اور عزت مآب وزیراعظم نے اس حقیقت کا ادراک  ابتداہی میں کرلیا تھا ۔ وزارت نے ٹکنالوجی کے میدان میں بھی اقدامات شروع کئے جس کے نتیجہ میں  ایک ریکارڈ مدت کے اندر  6 لائٹ ہاؤس  منصوبے شروع کئے گئے اور اس سلسلے میں   پائیدار ماحول دوست عمارتیں تعمیر کرنے کے لئے ٹکنالوجی اور مقامی  مٹیریل  کا استعمال کیا گیا۔

 

 

وزیرمحترم نے کہا کہ  خصوصی سرنگ اور  پرگتی میدان انٹگریٹیڈ ٹرانزٹ کورویڈور پروجیکٹ کا  کل نئی دہلی میں وزیراعظم کے ذریعہ  قوم کے نام وقف کیا جانا  ، مرکزی حکومت  اس نئے رجحان کو ظاہر کرتا ہے جویہ بتاتا ہے کہ ایک ریکارڈ وقت کے اندر اندر  عالمی معیار کے پروجیکٹ مکمل کئے جاسکتے ہیں ۔ وزیر محترم نے اس بات کا اعلان بھی کیا کہ آئندہ چند روز میں  سینٹرل وسٹا  اوینیو کا افتتاح بھی کردیا جائے گا ۔ جناب پوری نے کہا کہ تعمیراتی صنعت  قوم کی جی ڈی پی میں بہت اہم کردارادا کرتی ہے  اور ہمیں اپنے ملک میں عالمی معیار کی تعمیرات  پر فخر محسوس ہوتا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ این آئی پی یو این منصوبے سے  تعمیراتی مزدوروں کو روزگار کے بہتر مواقع تلاش کرنے، اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے اور یہاں تک کہ غیر ممالک میں  ملازمتو ں کے لئے کوشش کرنےمیں  مد د ملے گی جو کہ ایک نئےقسم کے نظام کا اشارہ ہے ۔ انہوں نے  نجی شعبے سے  سماجی طور پر زیادہ ذمہ داریاں سنبھالنے کی اپیل کی ۔

وزیرموصوف نے بتایاکہ 2014 سے قبل ، شہری  علاقو ں پر  حسب ضرورت توجہ نہیں دی جاتی تھی ۔ وزیراعظم نے اس چیز کو ایک موقع کے طور پر دیکھا  اوراسی چیز نے  شہری کاری میں  ایک انقلاب برپاکردیا ۔ 2004 اور 2014  کے درمیان ، ہاؤسنگ  اور شہری امور کی وزارت کے منصوبوں پر تقریبا 1.57 لاکھ کروڑ روپئے  خرچ کئےگئے تھے ۔  اس  رقم میں  گزشتہ 8 سال کے دوران   8 گنا اضافہ ہوچکا ہے ۔  وزیرموصوف نے کہا کہ  سینٹرل وسٹا اگلے250 برس تک  رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ  این آئی پی یو این جیسے ہنرمندی کو فروغ دینے والے مناسب اقدامات کے ذریعہ ،  ہم تعمیراتی صنعت کے لئے مستقبل کی لیبر فورس  تیار کررہے ہیں  جس کے ذریعہ  ملک میں  اختراع اور بڑے پیمانے پر  ترقی ہوگی۔

ڈی اے وائی ۔ این یو ایل ایم  مرکز کے ذریعہ  اسپانسر کردہ ایک منصوبہ ہے جس پر 2014-15 سے  عمل درآمد کیا جارہا ہے  ، جس کا مقصد شہر کے غریب کنبوں کو  خود  روزگاری اور  اجرت پر مبنی روزگار کے مواقع  تک رسائی حاصل کرنے کا اہل بناکر  ملک میں  غربت وافلاس کو کم کرناہے ۔ اس کے نتیجے میں  ان کے ذریعہ معاش میں ایک پائیدار بنیاد پر  قابل ستائش   بہتری آئے گی ۔ ہنرمندی  میں بہتری اور  کاروباریت (ایم ایس ڈی ای ) کی وزارت ، حکومت ہند  کے تحت کام کرنے وا لی  نوڈل ایجنسی نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ  کارپوریشن  (این ایس ڈی سی ) این آئی پی یو این منصوبے پر عمل درآمد میں  شراکت داری کرے گی ۔

منصوبے پر عمل آوری تین حصوں پر منقسم ہے –ابتدائی تعلیم کی منظوری ( پی آر ایل ) کے ذریعہ تعمیرات کے مقامات پر تربیت ، ایس ایس سی  کی طرف سے نئی    صلاحیت سازی کے ذریعہ تربیت  اور صنعتوں / بلڈروں / کنٹریکٹرس کے ذریعہ  بین الاقوامی تقرریاں ۔  تقریبا 80000 تعمیراتی مزدوروں کو  آر پی ایل تصدیق کے تحت  صنعتی انجمنوں کے ذریعہ موقع پر ہنرمندی کی تربیت فراہم کی جائے گی ، جبکہ تقریباً 14000 امیدواروں کو  ایسے شعبوں میں  جن میں تقرریوں کے امکانات موجود ہوں،  نل سازی او ر بنیادی ڈھانچے   ایس ایس سی کے ذریعہ  نئی صلاحیت سازی فراہم کی جائے گی ۔  تربیتی نصابات  نیشنل اسکلس کوالیفکیشن فریم ورک (این سی کیو ایف) کے ساتھ  مربوط ہیں  اور منسلک تربیتی مراکز پر ان کی تعلیم دی جائے گی ۔ این آئی پی یو این کے تحت یہ پروگرام بھی ہے کہ  این ایس ڈی سی تقریبا 12000 افراد کو بیرونی ممالک میں متعین کرے گی  جن میں سعودی عربیہ، یو اےای اور خلیجی تعاون کونسل کے دیگر ممالک شامل ہیں ۔

این آئی پی یو این منصوبہ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ انضمام کےلئےسہولت کاری اورحمایت بھی کرے گا۔  اسی کے ساتھ ساتھ ،  این ایس ڈی سی، تربیت، نگرانی اور امید واروں کی نشاندہی سے متعلق  تمام کام کاج کے لئے ذمہ دار ہوگا ۔ یہ تربیت حاصل کرنے والوں کو  کوشل بیمہ فراہم کرے گا  جو کہ  ایک تین سالہ حادثاتی بیمہ ہے  جس کی رقم 2 لاکھ روپئے ہوتی ہے ۔انہیں نقدی سے مبرا لین دین اوربی ایچ آئی ایم ایپ جیسے ڈیجیٹل صلاحیتیں ،  صنعت کاری کے بارےمیں معلومات  اور ای پی ایف اور بی او سی ڈبلیو سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔اس منصوبےکی نگرانی اور معائنہ کرنےکے لئےڈی اے وائی ۔ این یو ایل ایم کے ایڈیشنل سکریٹری ۔ کم ۔مشن ڈائریکٹر  کی چیئرمین شپ میں  این ایس ڈی سی اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  کے ارکان کے ساتھ ایک پروجیکٹ کمیٹی تشکیل دی جائے گی ۔

تعمیراتی صنعت 2022 کے اواخر تک  روزگارمہیا کرنے والی  سب سےبڑی صنعت بننے جارہی ہے اور اسے اگلے دس برسوں کے دوران  45 ملین  مزید ہنریافتہ مزدوروں کی ضرورت پڑے گی ۔ اس مشن کو  پورا کرنے کے لئے نیشنل ریئل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کونسل (این اے آر ای ڈی سی او) اور  کنفڈریشن آف ریئل اسٹیٹ ڈیولپرس ایسوسی ایشنس آف انڈیا ( سی آر ای ڈی اے آئی ) ، صنعتی شراکت داروں کی حیثیت سے این آئی پی یو این پروجیکٹ میں شامل ہوگئے ہیں  اور ایس ایس سی کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے  تعمیرات کے شعبے میں   قدر وقیمت کےحامل روزگارتربیت  کے امکانات کی شناخت کریں گے ۔  

 

*************

ش ح ۔ س ب ۔ ف ر

U. No.6814



(Release ID: 1836473) Visitor Counter : 151


Read this release in: English , Hindi , Punjabi