ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
آب و ہوا اور توانائی سے متعلق بڑی معیشتوں کے فورم کا اجلاس
ہندوستان عالمی سطح پر اقدامات کررہا ہے:جناب بھوپیندریادو
مرکزی وزیر نے ایم ای ایف کے اراکین سے لائف(ایل ای ایف ای) یعنی طرز زندگی برائے ماحولیات پر ایک عالمی تحریک شروع کرنے کی اپیل کی
Posted On:
18 JUN 2022 6:44PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر برائے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، جناب بھوپیندریادو نے توانائی اور آب و ہوا پر بڑے اقتصادی فورم(ایم ای ایف) کی ورچوئل میٹنگ میں ہندوستان کی نمائندگی کی، جس کی میزبانی امریکی صدر جوزف بائیڈن نے کی۔یہ میٹنگ کل منعقد ہوئی تھی۔ ایم ای ایف کے اجلاس کا مقصد توانائی کے تحفظ کو مضبوط بنانا اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو تیز کرنا تھا جس کے ذریعے سی او پی 27(کانفرنس آف پارٹیز) کے لیے ماحول تیار کرنا ہے۔ اجلاس میں دنیا کی 23 بڑی معیشتوں اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے شرکت کی۔
بڑی معیشتوں کے فورم (ایم ای ایف) رہنماؤں نے اپنے اپنے ماحولیاتی تبدیلی کے تعلق سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے ان کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کا اشتراک کیا۔
جناب بھوپیندر یادو نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عالمی اجتماعی کارروائی میں تعاون کرنے کے لیے ہندوستان کے مسلسل عزم کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اپنی سرحدوں سے پرے جاکر اس سلسلے میں اقدامات کررہا ہے، جن میں بین الاقوامی شمسی اتحاد، اور تباہی سے بچاؤ کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق اتحاد شامل ہیں۔
انہوں نے ذکر کیا کہ ہندوستان پہلے ہی 159 گیگا واٹ غیر فوسل ایندھن پر مبنی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت والی فیکٹریاں قائم کر چکا ہے اور پچھلے 7.5 سالوں کے دوران، ہندوستان کی نصب شدہ شمسی توانائی کی صلاحیت میں 18 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
جناب یادو نے اس حقیقت پر بھی روشنی ڈالی کہ ہندوستان کا، کاربن کا سالانہ فی کس اخراج عالمی اوسط کا صرف ایک تہائی ہے اور اس کا مجموعی طور پر جی ایچ جی(گرین ہاؤس گیس) کا اخراج 4 فیصد سے بھی کم ہے، لیکن ہندوستان کے آب و ہوا کے اہداف ولولہ انگیز ہیں اور عالمی بھلائی کے لیے اس کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ کاربن کی مجموعی اخراج کی روک تھام کئے بغیر، دیگر ماحولیاتی چیلنجوں کے معاملے میں کامیابی بھی اگر حاصل کرلی جائے تو بھی وہ دیرپا ثابت نہیں ہوگی۔
عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہمیں اس بات کا انتباہ دیتا ہے کہ ہر فرد کو ساتھ لیتے ہوئے مساوات اور بین الاقوامی تعاون بھی اصل میں کامیابی کی کلید ہے ، جہاں خوش قسمت ترین لوگوں کا فرض یہ بنتا ہے کہ دوسروں کو راستہ دکھائیں۔ اسی تناظر میں انہوں نے مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی قوم یہ سفر تنہا طے نہیں کر سکتی۔ صحیح فہم، صحیح سوچ اور تعاون پر مبنی عمل ہی ہماری آئندہ فیصلہ کن نصف صدی کے لیے ہماری راہیں متعین کر یں گے۔ تمام اقوام کو عالمی کاربن بجٹ میں اپنے منصفانہ حصہ پر عمل کرنا چاہیے۔
انہوں نے ذکر کیا کہ کس طرح دنیا کے سب سے بڑے صاف توانائی کے ترقیاتی منصوبوں میں سے ایک کے ذریعے پنچ امرت کے اہداف کو پورا کیا جا رہا ہے۔ گرین ہائیڈروجن مشن سے لے کر ای-موبلٹی تک ہماری معیشت کے کلیدی شعبوں میں کم کاربن پالیسیوں کو اپنانے کے ذریعے، ہندوستان اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے راستے پر گا مزن ہے۔
مرکزی وزیر نے ایم ای ایف کے ممبران پر زور دیا کہ وہ لائف(ایل آئی ایف ای) یعنی طرز زندگی برائے ماحولیات پر ایک عالمی تحریک شروع کریں جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گلاسگو میں منعقدہ سی او پی 26 میں مشورہ دیا تھا۔
*************
ش ح س ب۔ رض
U. No.6676
(Release ID: 1835491)
Visitor Counter : 170