محنت اور روزگار کی وزارت

ای ایس آئی سی کی 188ویں میٹنگ میں طبی دیکھ بھال اور خدمات کی  بہم رسانی  کے طریقہ کار کو بڑھانے کے لیے اہم فیصلے


ای ایس آئی اسکیم سال 2022 کے آخر تک پورے ملک میں نافذ کی جائے گی

ای ایس آئی کارپوریشن 23 نئے 100 بستروں والے اسپتال اور 62 ڈسپنسریاں قائم کرے گی

ای ایس آئی سی اپنے میڈیکل کالجوں میں ہیلتھ کیئر لنک ورکرز کے لیے سرٹیفکیٹ کورسز شروع کرے گا

ان علاقوں میں ،جہاں ای ایس آئی سی کی اپنی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات محدود ہیں،

ای ایس آئی اسکیم کے استفادہ کنندگان آیوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی کے پینل میں شامل  اسپتالوں کے ذریعے  نقدی سے مبرّا طبی نگہداشت کی خدمات حاصل  کریں گے

گزشتہ آٹھ مہینوں میں مختلف عہدوں کے لیے 6400 اسامیاں مشتہر کی گئیں: جناب  بھوپیندر یادو

سناتھ نگر، فرید آباد اور چنئی کے ای ایس آئی سی میڈیکل کالج اور ہسپتالوں میں تابکاری کے ذریعہ  رسولی کے علاج اور نیوکلیائی  طریقہ علاج  کے محکموں کا قیام

 سناتھ نگر اور الور کے ای ایس آئی سی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں کیتھ لیبز کھولی جائیں گی

بیبی واڑی، پونے کے ای ایس آئی سی ہسپتال کو  ترقی دے کر500 بستروں والا ہسپتال  بنا دیا جائے گا

ایرناکولم، کیرالہ میں

Posted On: 19 JUN 2022 3:38PM by PIB Delhi

محنت اور روزگار، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر جناب بھوپیندر یادو کی صدارت میں ای ایس آئی کارپوریشن نے آج منعقدہ اپنی 188ویں میٹنگ میں ملک بھر میں طبی دیکھ بھال اور خدمات کی فراہمی کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لئے اہم فیصلےکیے ہیں۔

 

اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ سال 2022 کے آخر تک پورے ملک میں ای ایس آئی اسکیم نافذ کی جائے گی۔ فی الحال، ای ایس آئی اسکیم 443 اضلاع میں مکمل طور پر نافذ ہے اور 153 اضلاع میں جزوی طور پر نافذ ہے، جب کہ 148 اضلاع ای ایس آئی اسکیم کے تحت نہیں آتے ہیں۔ سال 2022 کے آخر تک ملک بھر میں جزوی طور پر نافذ اور غیر نفاذ شدہ   اضلاع کامکمل طور پر احاطہ  کر لیا جائے گا۔ طبی دیکھ بھال کی خدمات نئےڈی سی بی اوز کے قیام کے ذریعے، ایم آئی ایم پی اور آیوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی سے وابستہ ہسپتالوں  کو پینل میں شامل کرکے  فراہم کی جائیں گی۔

 

ای ایس آئی کارپوریشن نے ملک بھر میں 100 بستروں کے 23 نئے اسپتال قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مہاراشٹر میں پالگھر، ستارہ، قلم، جلگاؤں، چکن اور پنویل میں چھ اسپتال؛ ہریانہ میں حصار، سونی پت، امبالا اور روہتک میں چار اسپتال؛ ریاست تمل ناڈو میں دو اسپتال (چنگل پٹو اور ایروڈ میں)، اتر پردیش (مراد آباد اور گورکھپور) اور کرناٹک (تمکورند اڈوپی)، آندھرا پردیش (ریاست) میں ایک ایک ای ایس آئی اسپتال نیلور، چھتیس گڑھ (بلاسپور)، گوا  (ملگاؤں گوا)، گجرات (سناد)، مدھیہ پردیش (جبل پور)، اڈیشہ (جھارسوگوڑا) اور مغربی بنگال (کھڑگپور) ای ایس آئی سی کے ذریعے قائم کیے جائیں گے۔ ان ہسپتالوں کے علاوہ 62 مقامات پر 5 ڈاکٹروں پر مشتمل   ڈسپنسریاں بھی کھولی جائیں گی۔ مہاراشٹر میں 48 ڈسپنسریاں، دہلی میں 12 ڈسپنسریاں اور ہریانہ میں 2 ڈسپنسریاں کھولی جائیں گی۔ یہ ہسپتال اور ڈسپنسریاں بیمہ شدہ کارکنوں اور ان کے زیر کفالت افراد کو ان کی رہائش گاہ کے قریبی علاقے میں معیاری طبی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی اور  استفادہ کرنے والوں کے  اطمینان میں بھی اضافہ کریں گی۔

صحت کی دیکھ بھال کے شعبوں میں ہنر مند افرادی قوت کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے اور ہنر مند افرادی قوت کی طلب اور رسد کے درمیان موجودہ فرق کو کم کرنے کے لیے،  ای ایس آئی سی  اپنے تین میڈیکل کالجوں فرید آباد، سناتھ نگر (حیدرآباد) اور کے کے نگر (چنئی) میں  طبی دیکھ بھال  کے  لنک ورکرز کے لیے، ایک آزمائشی منصوبے  کے طور پر 10 شعبوں میں سرٹیفکیٹ کورسز شروع کرنے جا رہا ہے ۔

 

معیاری طبی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے، ای ایس آئی سی  نئے اسپتالوں کو قائم کرکے اور موجودہ اسپتالوں کو اپ گریڈ کرکے اپنے بنیادی ڈھانچے کو بڑھا رہا ہے۔ چونکہ نئے اسپتالوں کے قیام میں وقت لگتا ہے، اس لیے ای ایس آئی سی نے اپنی میٹنگ میں فیصلہ کیا کہ بیمہ شدہ کارکنوں اور ان کے خاندان کے افراد کو آیوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی کی فہرست میں شامل اسپتالوں کے ذریعے ان تمام علاقوں میں نقدی سے مبرّا طبی دیکھ بھال کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دی جائے جہاں ای ایس آئی اسکیم جزوی طور پر لاگو کی گئی ہے یا نافذ کی جائے گی یا جہاں ای ایس آئی سی کی موجودہ صحت دیکھ بھال کی سہولیات محدود ہیں۔ 157 اضلاع میں ای ایس آئی  اسکیم کے استفادہ کنندگان پہلے ہی اس مربوط کاری والے انتظام کے ذریعے  نقدی سے مبرّا  طبی دیکھ بھال سے استفادہ کر رہے ہیں۔ اس فیصلے سے استفادہ کنندگان کو بقیہ اضلاع میں نقدی سے مبرّا طبی خدمات حاصل کرنے میں کافی مدد ملے گی۔

 

مرکزی وزیر محنت، جناب بھوپیندر یادو نے بتایا کہ ای ایس آئی سی نے گزشتہ آٹھ مہینوں میں مختلف عہدوں کے لیے 6400 آسامیاں مشتہر کی ہیں جن میں 2000 سے زیادہ ڈاکٹرز/ٹیچنگ فیکلٹی شامل ہیں۔

 

یہ فیصلہ کیا گیا کہ سناتھ نگر، فرید آباد اور چنئی کے تین ای ایس آئی سی میڈیکل کالج اور ہسپتالوں میں تابکاری کے ذریعہ  رسولیوں کے علاج اور نیوکلیائی طریقہ علاج کے شعبے قائم کیے جائیں گے۔ یہ پہلی بار ہو گا کہ ایسی خدمات ای ایس آئی سی کی ملکیت والے اداروں میں  دستیاب کرائی جائیں گی۔

 

سناتھ نگر، تلنگانہ اور الور، راجستھان میں ای ایس آئی سی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں دو کیتھ لیبز قائم کی جائیں گی۔ حال ہی میں، فرید آباد، ہریانہ کے ای ایس آئی سی میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک کیتھ لیب میں  کام شروع کردیا گیا ہے۔

 

موجودہ 200 بستروں والے ای ایس آئی سی ہسپتال، پونے کو ترقی دے کر 500 بستروں والے ہسپتال میں تبدیل کردینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اس ہسپتال کو اس طرح ترقی دیئے جانے سے پونے میں 7 لاکھ مزدوروں اور ان کے کنبہ کے افراد کو فائدہ پہنچے گا۔

ای ایس آئی سی نے میٹنگ میں کیرالہ کے ایرناکلم میں 100 بستروں والا ایک نیا ای ایس آئی ہسپتال قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ یہ ہسپتال ای ایس آئی سی کے اصولوں کے مطابق صحت کی تمام جدید سہولیات سے لیس ہوگا۔ کثیر المنزلہ ہسپتال میں ایرناکولم کا  ذیلی علاقائی دفتر  بھی ہوگا۔

 

میٹنگ میں کئے گئے دیگر اہم فیصلوں میں بیمہ شدہ کارکنوں اور ان کے خاندان کے افراد کی طبی دیکھ بھال کی خدمات کو بہتر بنانا شامل ہے، ای ایس آئی سی   نے ریاستی حکومت کو سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ای ایس آئی ایس ہسپتال، سوناگیری، بھوپال میں  ریاستی حکومت کے تحت چلنے والے  ای ایس آئی ایس  اسپتال کو ،  براہ راست اپنے انتظامی کنٹرول میں چلانے کے لیے اپنے اختیار میں لے لے گی ۔اور ریاستی حکومت کے ذریعہ چلائے جانے والے   ای ایس آئی ایس  اسپتالوں میں   ماہرین / اور بہترین ماہرین کی عدم دستیابی کے خلا کو بھی پُر کر نے کے لئے  اب ای ایس آئی  سی ، ای ایس آئی ایس  ہسپتالوں کے لئے  مطلوبہ ماہرین سے رابطہ قائم کریں گی۔ان اسپیشلسٹ/سپر اسپیشلسٹ کو شامل کرنے کے تمام اخراجات بھی  ای ایس آئی سی  برداشت کرے گا۔ یہ ای ایس آئی ایس ہسپتالوں میں ماہر/سپرا سپیشلسٹ خدمات کی دستیابی کو یقینی بنائے گا۔

 

 

کل مرکزی وزیر محنت، جناب بھوپیندر یادو کی صدارت میں سواستھیہ سے سمریدھی کے موضوع پر غور و خوض  کیا گیا ، جس میں مزدوروں کو سماجی تحفظ فراہم کرنے، مزید کارکنوں کو ای ایس آئی اسکیم کے دائرے میں لانے، خدمات کی فراہمی میں اضافہ وغیرہ  جیسے  معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جناب رامیشور تیلی، محنت اور روزگار اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر مملکت اور ای ایس آئی سی کی وائس چیئرمین محترمہ ڈولا سین، ایم پی (راجیہ سبھا)، جناب  رام کرپال یادو، ایم پی (لوک سبھا)، جناب مکھمیت ایس بھاٹیہ، ڈائرکٹر جنرل، ای ایس آئی سی، جناب آر کے گپتا، جوائنٹ سکریٹری، وزارت محنت اور روزگار،  آجرین کی انجمنوں کی نمائندگی کرنے والے اراکین اور ملازمین ، یونین اور ریاستی حکومتوں  کےپرنسپل سکریٹریز برائے محنت /صحت نے میٹنگ میں شرکت کی۔

*************

 

ش ح س ب۔ ر‍‌ض

U. No.6667

 



(Release ID: 1835433) Visitor Counter : 139


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil