ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

سی پی سی بی نے سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی کے نفاذ کے لیے اقدامات کیے


یکم جولائی 2022ممنوعہ ایس یو پی اشیاء کی فہرست کو شیئر کیا گیا

ایس یو پی عوامی شکایت ایپ ہے جو عوامی شرکت کو اہل بناتی ہے

Posted On: 18 JUN 2022 1:14PM by PIB Delhi

 ایک جامع منصوبہ بندی کے طور پر سی پی سی بی نے مرحلہ طریقے سے ختم کرنے کے لیے معزز وزیر اعظم کی واضح اپیل  پر عملدر آمد کے لیے  30 جون 2022 تک واحد استعمال شدہ پلاسٹک کی اشیاء پر پابندی لگانے کے لیے ہندوستان کے عزم کو عملی جامہ پہنانے کے جامع اقدامات کیے ہیں۔ سی پی سی بی کے کثیر جہتی نقطہ نظر میں جو اقدامات شامل ہیں ، ان میں خام مال کی سپلائی کو کم کرنا ، پلاسٹک کی مانگ کو کم کرنے کے لیے ڈیمانڈ سائیڈ اقدامات، ایس یو پی کے متبادل کو فروغ دینے کے اقدامات کواہل بنانا، موثر نگرانی کے لیے ڈیجیٹل مداخلت اور بیداری پیدا کرنا نیز اور ریاستی بورڈوں کی رہنمائی کر ہے۔

پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ (پی ڈبلیو ایم)قوانین ، 2016 کے مطابق، گٹکھا، تمباکو اور پان مسالہ کو ذخیرہ کرنے، پیک کرنے یا فروخت کرنے کے لیے استعمال ہونے والے پلاسٹک کے مواد پر مکمل پابندی ہے۔پی ڈبلیو ایم (ترمیم شدہ) قوانین، 2021 کے مطابق،75 مائیکرون سے کم کی ورجن یا دوبارہ استعمال شدہ پلاسٹک سے بنے کیری بیگ کی تیاری، درآمد، ذخیرہ، تقسیم، فروخت اور استعمال پر 30 ستمبر 2021 سےپابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ پی ڈبلیو ایم قوانین ، 2016 کے تحت پہلے پچاس مائکرون کی سفارش کی گئی تھی۔ مزید برآں، 12 اگست 2021 کا نوٹیفکیشن یکم جولائی 2022 سے مندرجہ ذیل شناخت کردہ  واحد استعمال شدہ پلاسٹک اشیاء کی تیاری، درآمد، ذخیرہ، تقسیم، فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کرتا ہے، جن کی افادیت کم اور گندگی پھیلانے کی اہلیت زیادہ ہوتی ہے:

  1. پلاسٹک اسٹک والے ایر بڈ،  غباروں کے لیے پلاسٹک  اسٹک ، پلاسٹک کے جھنڈے، کینڈی اسٹک ، آئس کریم اسٹک، سجاوٹ کے لیے پولی اسٹیرین [تھرموکول]۔
  2. پلیٹیں، کپ، گلاس، کانٹے، چمچہ، چاقو، بھوسے، ٹرے جیسےکٹلری ، مٹھائی کے ڈبوں کے ارد گرد لپیٹنے یا پیک کرنے والی فلمیں، دعوت نامہ،  سگریٹ کے پیکٹ، 100 مائکرون، اسٹرر سے کم کے پلاسٹک یا پی وی سی بینرز۔

شناخت شدہ اشیاء کی سپلائی پر پابندی عائد کرنے کے لیے قومی، ریاستی اور مقامی سطح پر ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ مثال کے طور پر، تمام اہم پیٹرو کیمیکل صنعتیں ممنوعہ ایس یو پی کی پیداوار میں مصروف صنعتوں کو پلاسٹک کا خام مال فراہم نہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ مزید برآں، ایس پی سی بی/پی سی سی کو ممنوعہ ایس یو پی  پروڈکشن میں مصروف صنعتوں کو ایئر/واٹر ایکٹ کے تحت جاری کردہ رضامندی میں ترمیم/منسوخ کرنےکی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ کسٹم اتھاریٹی کو ممنوعہ ایس یو پی اشیاء کی درآمد کو روکنے کے لیے کہا گیا ہے۔ اس لوپ کو مکمل کرنے کے لیے، مقامی حکام کو اس شرط کے ساتھ نئے کمرشیل لائسنس جاری کرنے کی ہدایت دی جا رہی ہے کہ ایس یو پی اشیاء ان کے احاطے  میں فروخت نہیں کیے جائیں گے اور اگر ادارے ممنوعہ ایس یو پی  اشیاء فروخت کرتے ہوئے پائے گئے تو موجودہ کمرشیل لائسنس منسوخ کر دیے جائیں گے۔

موجودہ سپلائی کے متبادل کے طور پر، ایس یو پی کے متبادل کو فروغ دینے کے اقدامات کو فعال طریقے سے فروغ دیا جا رہا ہے۔ سی پی سی بی پہلے ہی کمپوسٹ ایبل پلاسٹک کے تقریباً 200 مینوفیکچررکو یک مشت سرٹیفکیٹ جاری کر چکا ہے۔ ان سرٹیفکیٹ کی تجدید کی ضرورت نہیں ہے،  جو حکومت کی کاروبار کرنے میں آسانی کی پالیسی کے مطابق ہے۔ علاوہ ازیں ، ان مینوفیکچرر کے سرٹیفیکیشن کی سہولت کے لیے ایک آن لائن پورٹل تیار کیا گیا ہے۔ ایم ایس ایم ای  کی معاونت کے لیے سی پی سی بی ، سی آئی پی ای ٹی  کے اشتراک سے ایس یو پی کے متبادل کی منتقلی کے لیے ملک بھر میں ورکشاپ کا انعقاد کر رہا ہے۔ اس طرح کی تین ورکشاپ رانچی، گوہاٹی اور مدورے میں منعقد کی گئی ہیں۔ آئی آئی ایس سی اور سی آئی پی ای ٹی جیسے سرکردہ تکنیکی اداروں کے اشتراک سے پیٹرو پر مبنی پلاسٹک کے متبادل تیار کیے جا رہے ہیں۔

مانگ کی طرف، ای کامرس کمپنیوں، سنگل استعمال کی پلاسٹک بیچنے والوں/صارفین، اور پلاسٹک کے خام مال کے مینوفیکچرر کو نشان زدسنگل استعمال کی پلاسٹک اشیاء  کو مرحلہ وار طریقے سے ختم کرنے سے متعلق ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ شہریوں کو ان کوششوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینے کے لیے، ایس پی سی بی اور مقامی ادارے تمام شہریوں - طلباء، رضاکارانہ تنظیمیں، اپنی مدد آپ گروپ، مقامی غیر سرکاری تنظیموں/سی ایس او، آر ڈبلیو اے، مارکیٹ ایسوسی ایشن، کارپوریٹ اداروں وغیرہ کی شراکت کے ساتھ وسیع پیمانے پر بیداری مہم چلا رہے ہیں۔ اس سے قبل، سی پی سی بی نے ملک بھر میں گٹکھا / پان مسالہ بنانے والی صنعتوں کا اچانک معائنہ کیا تھا تاکہ ان کی مصنوعات کی پیکیجنگ میں پلاسٹک کے استعمال کو چیک کیا جا سکے۔

ایک فعال سپورٹ سسٹم بنانے کے لیے، سی پی سی بی منعقدہ میٹنگوں  کے ذریعہ جاری مشاورت کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ریاستی بورڈوں  کی مدد کر رہا ہے تاکہ متعلقہ ریاستوں کے تمام شہری بلدیاتی ادارے ان کی مدد سے رہنما خطوط کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے قابل ہوں۔ جون 2022 میں تمام ایس پی سی بی/پی سی سی کے صدور کے ساتھ ایک مرکزی ورکشاپ کے علاوہ ایس پی سی بی / پی سی سی کے ساتھ علاقائی ورکشاپ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

آخر میں، وسیع پیمانے پر کارکردگی بڑھانے کے لیے متعدد ڈیجیٹل اقدامات کی گئی ہیں۔ شہریوں کی شراکت کو اہل بنانے کے لیے، ماحولیات، جنگل اور موسمیات کے وزیر جناب بھوپیندر یادو  کے ذریعہ ایک ایس یوپی عوامی شکایات ایپ لانچ کیا گیا تھا۔ اس ایپ میں شکایات کو ٹریک کرنے کی سہولت کے ساتھ جیو ٹیگنگ کی خصوصیات ہیں۔ پیش رفت اور روز مرہ کی نگرانی کے لیے سی پی سی بی کے ذریعہ جاری کردہ جامع ہدایات کی تعمیل میں ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے حکام کے ذریعہ رپورٹیں داخل کرنے کے لیے ایک ایس یو پی کمپلائنس مانیٹرنگ پورٹل  بنایا گیا ہے۔

سی پی سی بی، ہندوستان کے ماحول دوست مستقبل کے لیے ایس یو پی پلاسٹک کو مرحلہ وار ختم کرنے کے اس  اولوالعزم ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کلیدی شراکت داروں کے فعال تعاون کے ذریعہ مطلع شدہ اشیاء کے واحد استعمال کے پلاسٹک پر پابندی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

باقاعدہ اپ ڈیٹ کے لیے، براہ کرم سی پی سی بی کی آفیشل ویب سائٹ (cpcb.nic.in) اور سوشل میڈیا ہینڈل کو فالو کریں:

 

فیس بک:https://www.facebook.com/CPCBindia/ | ٹویٹر: @CPCB_OFFICIAL

انسٹاگرام: @cpcb_official

 

 

یکم جولائی 2022 سے ممنوعہ واحد استعمال شدہ  پلاسٹک کی اشیاء کی فہرست

1.

پلاسٹک اسٹک

a

ایر برڈ

b

غبارہ

c

کینڈی

d

آئس کریم

2.

کٹلری آئٹم

a

پلیٹیں، کپ، گلاس، کانٹے، چمچے، چاقو، ٹرے

b

گلاس

c

کانٹے

d

چمچے

e

چاقو

f

ٹرے

3.

لپیٹنے یا پیک کرنے والی فلمیں

a

مٹھائی کے ڈبے

b

دعوت نامے

c

سگریٹ کے پیکٹ

4.

دیگر اشیاء

a

پی وی سی بینر > 100 µm

b

سجاوٹ کے لیے پولی اسٹائیرن

۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

 (18.06.2022)

U-6628

 

 

 

 

 

 



(Release ID: 1835107) Visitor Counter : 241