وزارات ثقافت
این ایم اے اروناچل پردیش اور گجرات کے درمیان رکمنی کرشنا یاترا کو مستحکم بنانے کے لیے کام کرے گی
تہذیبوں کے رابطے کے ذریعے قومی اتحاد کے تانے بانے کو مضبوط کیا جانا اہم ہے
Posted On:
17 JUN 2022 6:16PM by PIB Delhi
نئی دہلی،17 جون، 2022/ اروناچل پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ جناب چوگنا مین اور یادگاری مقامات سے متعلق اعلیٰ قومی اتھارٹی این ایم اے کے افسران نے چیئرمین جناب ترون وجے کی قیادت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی ۔ یہ میٹنگ رکمنی اور بھگوان کرشن اسٹوری کے ذریعے اروناچل کے قدیم ثقافت کے گجرات سے رابطے کو مستحکم کرنے کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنے کے سلسلے میں کی گئی۔
ایم ایم اے کے چیئرمین جناب ترون وجے نے کہا کہ یہ منصوبہ بنایا گیا ہے کہ گجرات کے لوگ ملک کے انتہائی مشرقی علاقے سے انتہائی مغربی علاقے کے درمیان ثقافتی سیاحت میں اضافے کے لیے بھیشمت نگر آمدورفت کریں گے۔ اس کا مقصد قومی اتحاد اور ایک بھارت شریشٹھ بھارت کواس کا نظریہ وزیراعظم نے پیش کیا تھا ، فروغ دینا ہے ۔
این ایم اے یادگاری مقامات کو تحفظ دے رہی ہے اور اروناچل پردیش اور گجرات کے درمیان بڑے پیمانے پر اور قومی سطح پر فروغ دینے کے لیے ایک رکمنی کرشنا یاترا کا اہتمام کر رہی ہے۔
این ایم اے ٹیم نے رکمنی محل کے وراثتی اہمیت کے حامل بھیشمت نگر کا دورہ کیا اور گاؤں کے بہت سے بزرگوں سے ملاقات کی۔ جنہوں نے شری کرشن کو رکمنی کی شادی کی دلکش داستان سنائی جسے ایدو مشنی قبائلی گانوں کی شکل میں اب بھی گایا جاتا ہے۔ ان ٹیموں نے ایک ایدو مشنی لڑکی سے بھی ملاقات کی جسے اس کے والدین نے رکمنی کا نام دیا ہے۔ اُس نے اُن کے لیے مقامی رکمنی بھیشمت کا گانا بھی سنایا جسے ریکارڈ کیا گیا ۔ پوربندر میں اروناچل کی رکمنی کے ساتھ کرشنا کی شادی کا جشن بھی منایا گیا۔
جناب ترون وجے نے کہا کہ ان کے ہمراہ گجرات کے خاص طور پر ایک معروف آرکیٹیکٹ اور ثقافتی تصور پیش کرنے والی شخصیت جناب ہیمراج کامدار اور آندھرا پردیش کے پروفیسر کیلاش راؤ بھی ہیں جو رکمنی – کرشنا اساطیری شخصیتوں کے ذریعے مشن نیشنل یونیٹی کو پیش کرنے میں مدد کریں گے۔
جناب ترون وجے نے یہ بھی کہا کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے سال میں یہ بات اہم ہے کہ تہذیبوں کے ذریعے قومی اتحاد کے تانے بانے کو مضبوط کیا جائے۔
اروناچل پردیش کو اس کی ثقافتی یادگار کے تحفظ کے لیے ایک خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔
این ایم اے نے بہت سی آثار قدیمہ کی جگہوں کا دورہ کیا اور وہ اس حساس سرحدی ریاست کی ثقافتی وراثت کو محفوظ کرنے کے لیے ایک تفصیلی رپورٹ تیار کر رہی ہے۔
***
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U - 6606
(Release ID: 1834961)
Visitor Counter : 160