وزارت خزانہ

دہلی کسٹمز پریونٹیو نے 37 لاکھ سے زیادہ سگریٹ کے ڈنڈے ضبط کئے؛ 7.10 لاکھ کی تعداد میں غیر ملکی برانڈکے، جن کی  اصل مالیت ایک کروڑروپئےہے

Posted On: 17 JUN 2022 7:22PM by PIB Delhi

 

آج یہاں ہندوستانی کسٹمز نے ’دجارم بلیک‘ برانڈ کے غیر ملکی سگریٹوں کے مجموعی طور پر 710000 ڈنڈے ضبط کئے ہیں جن کی مالیت تقریباً 1 کروڑ روپئے ہے۔

غیر ملک میں تیار ان سگریٹوں کے علاوہ ہندوستانی برانڈ کے مجموعی طور پر 3021500 کی تعداد میں ڈنڈے بھی پائے گئے۔ ان برانڈس میں ’گولڈ فلیم، گولڈ کلاک، فلیم، فن گولڈ، امپریشن، پیلیکلنس اور گولڈ فلٹر‘ نامی برانڈ کے سگریٹ شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001X4AU.jpg

ان اشیاء کے مالک کے ذریعے اس طرح کی اشیاء کی خریداری کے بارے میں کوئی دستاویز فراہم نہیں کی جاسکی۔ ا ن اشیاء کے مالک کو، جس نے یہ جگہ کرایے پر لی ہوئی تھی، حراست میں لے لیا گیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002S1P6.jpg

دلّی کسٹمز (روک تھام) کے چیف کمشنر جناب سرجیت بھجابل، آئی آر ایس نے کہا کہ ’’ملک میں سگریٹوں کی اسمگلنگ کرنے کے سلسلے میں صفربردار کی پالیسی ہے۔ سگریٹ اور تمباکو کی دیگر مصنوعات (تجارت اور کامرس ، پیداوار، فراہمی اور تقسیم کی تشہیر اور ضابطے کی روک تھام) کے قانون 2003 کے سلسلے میں مزید سخت اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ہماری معیشت پر اسمگلنگ کا بہت برا اثر پڑتا ہے‘‘۔

ہندوستانی کسٹمز ہندوستان میں سگریٹ کی غیر قانونی اسمگلنگ سے مقابلہ کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔ دلّی کسٹمز روک تھام کے دفتر نے ،غیر ملکی برانڈ کے ممنوعہ سگریٹوں کے غیر قانونی ذخیرے کے بارے میں نیز جی ایس ٹی کی ادائیگی کئے بغیر ملک میں تیار سگریٹوں کی غیر قانونی سپلائی کے بارے میں بھی خصوصی معلومات حاصل ہونے پر ، دلّی کسٹمز روک تھام کے افسران نے  دلّی میں ایک صنعتی علاقے میں ایک گودام کے احاطے کی تلاشی کی۔

سگریٹوں کی اسمگلنگ میں، برصغیروں، ممالک اور صوبوں کے درمیان ،فضائی اور بحری ٹرانسپورٹ کے ذریعے غیر قانونی نقل وحمل کی جاتی ہے جس کا مقصد ٹیکسوں سے فرار حاصل کرنا اور درآمدات اور برآمدات سے متعلق دیگر پابندیوں کو نظر انداز کرنا ہوتا ہے۔ اس سے اسمگلروں کو یہ اشیاء کم قیمت پر  یا لاگت کو کم کرکے انہیں دوبارہ فروخت کرنے کے قابل بناتی ہے جو کہ انہیں کسٹمز ڈیوٹی کی شکل میں ادا کرنی ہوتی ہے۔

اس وقت 100 سے زیادہ بین الاقوامی برانڈ کے اسمگل شدہ سگریٹ، دنیا بھر سے ہندوستانی مارکیٹوں میں آرہے ہیں۔ اسمگل شدہ سگریٹیں ڈیوٹی ادا کردہ سگریٹوں کے مقابلوں میں تقریباً 5 گنا سستی ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر ، قانونی طور پر  ڈیوٹی ادا کردہ سگریٹ کی قیمت 330 فی دس سگریٹ ہوگی جبکہ اسمگل شدہ سگریٹ کی قیمت 60 یا 80 روپئے فی دس سگریٹ ہوتی ہے۔

دلّی کسٹمز روک تھام، ہندوستان میں واحد سگریٹ کی غیر قانونی درآمد کو روکنے کے لیے ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔ گذشتہ دوبرسوں کے دوران جو ضبطگیاں کی گئی ہیں ان کی تفصیل درج ذیل دی گئی ہے۔

سال

سگریٹ

ڈبوں کی تعداد

سگریٹوں کی تعداد (تعداد لاکھوں میں)

مالیت (ہندوستانی روپئے لاکھوں میں)

2021-22

16

84.63

1526

2022-23 )10 جون 2022 تک)

3

84.64

1595

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

تقریباً ہر روز ہی، ہندوستان میں انفورسمنٹ کے حکام ملک میں اس طرح کی غیر قانونی سگریٹوں کو ضبط کر رہے ہیں۔ ہندوستان میں  اسمگل شدہ غیر ملکی برانڈ کی سگریٹوں کی تعداد درج ذیل دی گئی ہے۔

نمبر شمار

ہندوستان میں دستیاب اسمگل شدہ برانڈس

مینوفیکچرر کا نام اور پتہ

ملک

1.

وِن، وغیرہ

ہونگیون ہونگھی تمباکو

118 ہونگ جن روڈ،کنمنگ 650202، چین

چین

2.

گڈانگ گرم

پی. ٹی سوریا میڈی استرانیڈو

ہیڈ آف- جے آئی، جینڈ، احمد یانی 75-79 جکارتہ پوسات، 10510 انڈونیشیا

انڈونیشیا

3.

بلیک

پی ٹی ڈجارم

28 جے آئی، احمد یانی قدس، 59317، ا نڈونیشیا

انڈنیشیا

4.

پائن، اسّی، وغیرہ

کے ٹی اینڈ جی 71، بیوٹکوٹ-جل،ڈائی ڈیوکجو،ڈیجیون، کوریہ جمہوریہ

جنوبی کوریا

5.

مونڈ، وغیرہ

گلبہار تمباکو انٹرنیشنل ایف زیڈ ای، گلبہار گروپ

پوسٹ باکس، 61401-ایم او ڈی. 447/448، آر/اے، نمبر 13-جبل علی فری زون، دوبئی- متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات

 

مندرجہ بالا کے علاوہ دلّی کسٹمز روک تھام کے دفتر نے نقلی/جعلی ہندوستانی برانڈ کی تیار سگریٹوں کے ضبط شدہ  مال کو سی جی ایس ٹی حکام کے حوالے کیا ہے۔ تفصیل درج ذیل دی گئی ہیں۔

ضبطگی کی تاریخ

سگریٹوں کی تعداد (تعداد لاکھوں میں)

27.12.2021

110

07.03.2022

3.07

 

 

 

 

 

 

سماجی اثر اور اس کے خلاف کارروائی:

اے۔     یہ بات نوٹ کرنے کے قابل ہےکہ اسمگلنگ کی سرگرمیاں مجرمانہ  خلاف ورزی ہے اور یہ مختلف ہندوستانی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں جن میں  کسٹمز کا قانون، جی ایس ٹی قوانین، سی او ایف ای ایس پی او ایس اےا ور ایل ا یم ا ے وغیرہ شامل ہیں اور ان کے تحت سخت قانونی  سزا ہے۔

بی۔     یہ ظاہر ہے کہ اسموکنگ کرنا صحت کے لیے مضر ہے لیکن اسمگل شدہ سگریٹوں کا استعمال کرنا بہت زیادہ مضر ہوسکتا ہے کیونکہ اس طرح کی سگریٹیں ، سگریٹوں اور باقی کی دیگر مصنوعات کے قانون (سی او پی ٹی اے قانون) کے مطابق صحت سے متعلق  انتباہ نہیں دیتیں نیز انہیں چورے وغیرہ جیسے غیرمعیاری/ زہریلے مادوں سے تیار کیا جاتاہے۔

سی۔    پولیس ، مقامی انتظامیہ جیسے ہندوستانی قانون نافذ کرنے والے ادارے، اپنے متعلقہ حلقے میں اس طرح کی غیر ملک میں تیار سگریٹوں کی فروخت کے کسی بھی واقعے کی رپورٹ قریب ترین  کسٹمز/ جی ایس ٹی کے دفتر کو فوری طور پر کر سکتے ہیں۔ متعلقہ سی او ا ٓئی این دفتر کے عملے سے  سگریٹوں کے غیر ملکی مینوفیکچرر کے ممکنہ کردار کو فاش کرنے میں ضروری ا مداد فراہم کرنے کی درخواست کی جاسکتی ہے جواسی طرح کے  اشیاء کی ہندوستان میں اسمگلنگ میں بھی ملوث ہوتے ہیں۔

دلّی کسٹمز (روک تھام) کے پرنسپل کمشنر جناب ایس کے رحمن نے کہا کہ  ہمارا محکمہ ہمیشہ چوکنا رہتا ہے اور کسی بھی طرح کی معلومات پر فوری کارروائی کرتا ہے۔ اپنی معیشت کے منظر نامے کو تحفظ فراہم کرنے کے تئیں مسلسل نگرانی رکھی جارہی ہے نیز ٹیکس ادا نہ کرنے اور کسٹمز قانون کی خلاف ورزی کرنے سے متعلق معاملات پر بھی سخت نظر رکھی جاتی ہے۔

*****

U.No.6609

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1834913) Visitor Counter : 158


Read this release in: English , Hindi