وزارت دفاع
ایس وی ایل کے چوتھے جہاز اور اےایس ڈبلیو ایس ڈبلیو سی کے دوسرے اور تیسرے جہاز کی کیل لائنگ کی تقریب
Posted On:
17 JUN 2022 5:17PM by PIB Delhi
ہندوستانی بحریہ کے لیے سروے ویسل (بڑے) کے چوتھے اور اے ایس ڈبلیو ایس ڈبلیو سی کے دوسرے اور تیسرے بحری جہاز کی تقریب میں، 17 جون 2022 کو وائس ایڈمرل ایس این گورمیڈ، میسرز ایل اینڈ ٹی کٹوپلی میں وائس چیف آف نیول اسٹاف نے آر اے ڈی ایم جی کے ہریش، ڈی جی این ڈی (ایس ایس جی)، آر اے ڈی ایم سندیپ ایس سندھو، اے سی ڈبلیو پی اینڈ اے، سی ایم ڈی پی آر ہری (ریٹائرڈ)، سی ایم ڈی، جی آر ایس ای، سی ایم ڈی ای اشوک کھیتان (ریٹائرڈ)، ہیڈ ایل اینڈ ٹی شپ بلڈنگ، ڈائریکٹرز، اور ہندوستانی بحریہ کے دیگر سینئر افسران، جی آر ایس ای اور ایل اینڈ ٹی کی موجودگی میں رسمی طور پر رکھی۔
ہندوستانی بحریہ کے لیے چار ایس وی ایل اور آٹھ اےایس ڈبلیو ایس ڈبلیو سی کی تعمیر کا ٹھیکہ بالترتیب 18 اکتوبر اور 22 اپریل میں، مقامی جہاز سازی کے پروگرام کے حصے کے طور پر، میسرز جی آر ایس ای کو دیا گیا تھا۔ یارڈ کی تعمیراتی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر، جی آر ایس ای نے ایس وی ایل کے تین جہازوں اور اےایس ڈبلیو ایس ڈبلیو سی کے چار جہازوں کی تعمیر کا حصہ میسرز ایل اینڈ ٹی، کٹوپلی سے کیا ہے۔
کیل لائنگ بحری جہازوں کی تعمیر میں ایک اہم سنگ میل کی سرگرمی ہے، جو عمارت کی برتھ پر جنگی جہازوں کے کھڑے ہونے کے عمل کے باقاعدہ آغاز کی علامت ہوتی ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے جی آر اے ایس ای اور ایل اینڈ ٹی شپ یارڈ، دونوں کی طرف سے کووڈ- 19 کی متعدد لہروں اور اس سے منسلک پابندیوں کے باوجود، اس سنگ میل کو حاصل کرنے میں کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن میں تین جنگی جہازوں کے لیے کیل لائنگ ایک ساتھ رکھنا ایک تاریخی واقعہ ہے اور یہ کامیابی ملک میں جنگی جہازوں کی تعمیر کی رفتار کو بڑھانے کے لیے مقامی پیداواری اہلیت اور صلاحیت میں اضافہ کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے اس اہم سنگ میل کو حاصل کرنے میں جی آر اے ایس ای اور ایل اینڈ ٹی کے ملازمین کے عزم، لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔ وی سی این ایس نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ان جہازوں کی تعمیر آتم نربھر بھارت اور ہندوستان کے میک ان انڈیا عزم کے لیے ایک بڑی پیشرفت ہے جس میں 80فیصد سے زیادہ آلات اور نظام مقامی ہیں۔ مہمان خصوصی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستانی بحریہ کے حکم کے تحت 41 میں سے 39 جنگی جہاز آج مقامی طور پر بنائے جا رہے ہیں۔
یہ اعداد و شمار بذات خود حقیقی آتم نربھارت اور میک ان انڈیا سے منسلک تمام شراکت داروں کی طرف سے کی گئی پیش رفت کا عکاس ہیں۔ انہوں نے جی آر اے ایس ای اور ایل اینڈ ٹی کے درمیان باہمی تعاون کے نقطہ نظر کی بھی تعریف کی اور رائے دی کہ جی آر اے ایس ای اور ایل اینڈ ٹی کے درمیان پبلک پرائیویٹ شراکت داری کا یہ ماڈل ہندوستان میں جنگی جہازوں کی تعمیر کے لیے ہندوستانی شپ یارڈز کے درمیان اس طرح کے مزید کامیاب تعاون کا مرکز ہو گا۔
سروے ویسل لارج (ایس وی ایل) بری جہاز پورے پیمانے پر ساحلی سروے، گہرے پانی کے ہائیڈرو گرافک سروے اور نیوی گیشنل چینلز/روٹس کے تعین کے قابل ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ پلیٹ فارم دفاعی ایپلی کیشنز کے لیے اوشیانوگرافک اور جیو فزیکل اعدادوشمار یکجا کرتے ہیں۔ آٹونومس انڈر واٹر وہیکل (اے یو وی)، ریموٹلی آپریٹڈ وہیکل (آر او ڈبلیو)، سنگل/ملٹی بیم ایکو ساؤنڈرز اور ڈیٹا ایکوزیشن اینڈ پروسیسنگ سسٹم (ڈی اے پی ایس) جیسے جدید ترین آلات، سمندری تحقیق کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ایس وی ایل جہازوں پر نصب کیے گئے ہیں۔
تقریب کے دوران وی سی این ایس نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اےایس ڈبلیو ایس ڈبلیو سی پلیٹ فارم بحریہ کی اے ایس ڈبلیو صلاحیت میں اضافہ کریں گے اور آبدوز کے خطرات سے بچاؤ کا کام کریں گے۔ ٹارپیڈو، راکٹ، جدید ترین ہل ماونٹڈ سونار (ایچ ایم ایس) اور لو فریکونسی ویری ایبل ڈیپتھ سونار (ایل ایف وی ڈی ایس) سے لیس اےایس ڈبلیو ایس ڈبلیو سی جہاز ہندوستانی بحریہ کی اےایس ڈبلیو صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گے۔
*****
U.No.6603
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1834871)
Visitor Counter : 180