ریلوے کی وزارت
اپنے مقصد کے لئے وقف مال بھاڑا گلیارہ اسکیم
Posted On:
06 APR 2022 2:18PM by PIB Delhi
ریلویز ، مواصلات اور الیکٹرانک اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریر جواب میں بتایا کہ ہندوستانی ریلوے نے مال برداری کی شرحوں کو مسابقتی بنانے کے لیے متعدد پہل قدمیاں /اقدامات کیے ہیں جن میں مندرجہ ذیل اقدامات شامل ہیں: خالی بہاؤ کی سمتوں میں آزادانہ خودکار مال برداری کی چھوٹ کی پالیسی، کھلی اور فلیٹ ویگنوں میں بیگ والے سامان کی لوڈنگ پر دی جانے والی رعایت، اڑان بھرنے کے لیے مال برداری میں 40فیصد رعایت، اسٹیشن سے اسٹیشن کی شرح، کنٹینر کے لیے راؤنڈ ٹرپ کی بنیاد پر چارجنگ، راؤنڈ ٹرپ ٹریفک، لدے کنٹینرز پر ہولیج چارج پر 5 فیصد رعایت، خالی کنٹینرز اور فلیٹ ویگنوں کی نقل و حمل پر 25 فیصد رعایت، کنٹینر فریٹ ٹوکری کی توسیع کے لیے بڑی تعداد میں اشیاء کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا ہے، وغیرہ۔
ریل کارگو کو سنبھالنے کے لیے اضافی ٹرمینلز کی ترقی میں صنعت سے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے، ایک نئی’گتی شکتی ملٹی ماڈل کارگو ٹرمینل (جی سی ٹی)‘پالیسی 15.12.2021 کو شروع کی گئی ہے اور اس کا ہدف 100 گتی شکتی کارگو ٹرمینلز (جی سی ٹیز) کو اگلے تین مالی سالوں میں یعنی 23-2022 ،24- 2023 اور 25-2024 میں کمیشن کرنے کا ہے ۔
وزارت ریلوے کے پاس جنرل پرپز ویگنوں، خصوصی مقصد/اعلی صلاحیت والی ویگنوں اور آٹوموبائل کیریئر ویگنوں میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی اسکیمیں ہیں۔ 22-2021 کے دوران جنرل پرپز ویگن انویسٹمنٹ اسکیم، لبرلائزڈ اسپیشل فریٹ ٹرین آپریٹر اسکیم اور آٹوموبائل فریٹ ٹرین آپریٹر اسکیم کے تحت تقریباً 150 ریک کی خریداری کی منظوری دی گئی ہے۔
مال برداری کی منڈی میں ریلوے کے حصہ کو بہتر بنانے اور اسے مزید پرکشش بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں جیسے فی ویگن اضافی ٹریفک لے جانے کے لیے ایکسل بوجھ میں اضافہ، مال برداری کے کاموں میں وسیع کمپیوٹرائزیشن کا استعمال، اعلیٰ گاڑیوں کی تعیناتی صلاحیت والے انجن اور زیادہ صلاحیت والی ویگنیں، ویگنوں اور انجنوں کی دیکھ بھال کے طریقوں میں بہتری، ٹریک اور سگنلنگ میں بہتری، نئی ٹیکنالوجی اور انتظامی طریقوں کو اپنانے کے لیے عملے اور افسران کی تربیت، وغیرہ۔ اس کے علاوہ سگنلنگ میں مصنوعی ذہانت پر مبنی رموٹ ڈائگنوسٹک اور پریڈیکٹیو کی برقراری کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔
فی الحال، ریلوے کی وزارت نے دو ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈورز (ڈی ایف سی ) یعنی مشرقی وقف فریٹ کوریڈور (ای ڈی ایف سی ) لدھیانہ سے سون نگر (1337 کلومیٹر) اور مغربی وقف فریٹ کوریڈور (ڈبلیو ڈی ایف سی) جواہر لال نہرو پورٹ ٹرمینل (جے این پی ٹی ) سے دادری (1506 کلومیٹر) کی تعمیر کا ذمہ لیا ہے۔ اس وقت ڈی ایف سی کے 2843 کلومیٹر میں سے 1110 کلومیٹر مکمل ہو چکا ہے۔ مزید ریلوے کی وزارت نے مشرقی ساحلی راہداری (کھڑگپور تا وجئے واڑہ – 1115 کلومیٹر)، مشرقی-مغربی راہداری (پالگھر-بھساول-ناگپور-کھڑگپور- دان کنی -2163 کلومیٹر اور راجکھارسواں-کالیپھاڑی-اندل - 195 کلومیٹر) اور شمال-جنوب سب کوریڈور (وجئے واڑہ-ناگپور-اٹارسی - 975 کلومیٹر)ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور) کے لیے سروے/تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی تیاری کے لیے بھی منظوری دی ہے۔
****
ش ح ۔ا ک۔ ر ب
U: 6593
(Release ID: 1834753)