شہری ہوابازی کی وزارت
شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر نے ڈرون رولز 2021 کے تحت گروگرام میں قائم آئی او ٹیک ورلڈ کو پہلی طرح کے سرٹی فکیٹ عطا کئے
ڈرون رولز 2021 کے تحت ، پہلی قسم کا سرٹیفکیٹ ( ٹی سی) آن لائن درخواست جمع کرانے کے محض 34 دنوں میں دیا گیا ہے
ڈرون سرٹیفیکیشن اسکیم کا اعلان 26 جنوری 2022 کو کیا گیا تھا تاکہ ڈرون مینوفیکچررز کی طرف سے ٹائپ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا آسان بنایا جاسکے
ڈرون سرٹیفیکیشن اسکیم ممکنہ طور پر بھارت میں تیار کیے جانے والے عالمی معیار کے ڈرون کے لیے ایکو سسٹم بنائے گی
Posted On:
14 JUN 2022 1:34PM by PIB Delhi
نئی دہلی14 جون 2022/
شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب جیوتیرادتیہ ایم سندھیا نے آج آئی ٹیک ورلڈ ایویگیشن پرائیوٹ لمیٹیڈ( IoTechWorld Avigation Pvt Ltd )کو ڈرون رولز 2021 کے تحت پہلی قسم کا سرٹیفکیٹ (ٹی سی) دیا ہے۔ گروگرام میں واقع یہ کمپنی اپریل 2017 میں قائم کی گئی تھی اور یہ ہندوستان کی سرکردہ کسان ڈرون صنعت کاروں میں سے ایک ہے۔
آئی او ٹیک نے 11 مئی 2022 کو ڈی جی سی اے کے ڈیجیٹل اسکائی پلیٹ فارم پر اپنی آن لائن درخواست جمع کرانے کے بعد محض 34 دنوں میں ٹائپ سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ڈرون رولز، 2021، کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی) کو 60 دن کی اجازت دیتا ہے یا سرٹیفیکیشن باڈیز (سی بی) اور ڈی جی سی اے کو ٹائپ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے 15 دن (یعنی کل 75 دن)، بشرطیکہ تمام ضروری دستاویزات اور ٹیسٹ رپورٹس وضاحتوں کے مطابق ہوں۔
ڈرون رولز، 2021 کے بارے میں 25 اگست 2021 کو مطلع کیا گیا تھا اور ڈرون کے لیے ٹائپ سرٹیفکیٹ (ٹی سی) حاصل کرنے کے لیے 'سرٹیفیکیشن اسکیم فار ان مینڈ ایئر کرافٹ سسٹمز (سی ایس یو اے ایس)' کو 26 جنوری 2022 کو مطلع کیا گیا تھا۔
عالمی سطح پر معروف تین سرٹیفیکیشن باڈیز (سی بی ) ہیں جنہیں کیو سی آئی نے منظور کیا ہے۔ یہ ہیں ٹی کیو ، سرٹ( TQ Cert) ،یو ایل انڈیا، (UL India )اور بیورو وریٹاز( Bureau Veritas) ڈرون بنانے والے اپنے ڈرون پروٹو ٹائپ کی جانچ کے لیے کسی بھی سرٹیفیکیشن باڈی سے رجوع کرنے کے لیے آزاد ہیں۔
جنوری 2022 کی ڈرون سرٹیفیکیشن اسکیم کو کوالٹی کونسل آف انڈیا نے ڈرون اسٹارٹ اپس، صنعت، اکیڈمی اور دفاعی ماہرین کی مشاورت سے تیار کیا تھا۔ حکومت نے سہولت کار اور مسائل حل کرنے والے کا کردار ادا کیا۔
ڈرون سرٹیفیکیشن اسکیم ممکنہ طور پر عالمی معیار کے ڈرونز کے لیے ایک ماحولیاتی نظام بنائے گی جو ہندوستان میں بنائے جائیں گے اور پوری دنیا میں فروخت کیے جائیں گے۔ 14 ڈرون پروٹو ٹائپ ہیں جو اس وقت سرٹیفیکیشن ٹیسٹ سے گزر رہے ہیں۔ ٹائپ سرٹی فکیٹ کی تعداد تصدیق شدہ پروٹو ٹائپس کی تعداد اگلے تین سالوں میں 100 سے تجاوز کر سکتی ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے IoTechWorld Avigation Pvt Ltd آئی او ٹیک ورلڈ ایویگیشن پرائیوٹ لمیٹیڈ کو ڈرون رولز، 2021 کے تحت پہلے ٹائپ سرٹیفکیٹ(ٹی سی) کے لیے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ شہری ہوا بازی کی وزارت عزت مآب وزیر اعظم کے وژن ’’کم ا ز حکومت ، زیادہ سے زیادہ حکمرانی ‘‘کی سمت میں کام کر رہی ہے۔ ہندوستان نے 2030 تک ڈرون ہب بننے کا ہدف مقرر کیا ہے اور ریکارڈ 34 دنوں میں ٹائپ سرٹیفکیٹ جاری کرنا اس سمت میں ایک قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیگر ڈرون پروٹو ٹائپس کو بھی جلد ہی سرٹیفیکیشن سے نوازا جائے گا۔
دیگر ڈرون اصلاحات
مرکزی حکومت نے اصلاحی اقدامات کا سلسلہ شروع کیا جو درج ذیل ہے:
- لبرلائزڈ ڈرون رولز25 اگست 2021 کو مطلع کئے گئے۔
- ڈرون کی فضائی حدود کا نقشہ 24 ستمبر 2021 کو شائع کیا گیا ، جس نے تقریباً 90 فیصد ہندوستانی فضائی حدود کو 400 فٹ تک اڑنے والے ڈرون کے لیے گرین زون کے طور پر کھول دیا ۔
- ڈرونز کے لیے پروڈکشن سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی ) اسکیم کو 30 ستمبر 2021 کو مطلع کیا گیا ۔
- یو اے ایس ٹریفک مینجمنٹ (یو ٹی ایم ) پالیسی فریم ورک 24 اکتوبر 2021 کو شائع کیا گیا ۔
- مرکزی وزارت زراعت نے 22 جنوری 2022 کو زرعی ڈرون کی خریداری کے لیے مالیاتی گرانٹ پروگرام کا اعلان کیا۔
- ڈرون رولز، 2021 کے تحت پانچوں درخواست فارم 26 جنوری 2022 کو ڈیجیٹل اسکائی پلیٹ فارم پر آن لائن جمع کیے گئے ہیں۔
- ڈرون سرٹیفیکیشن اسکیم سے 26 جنوری 2022 کو متعارف کرایا گیا ، جس سے ڈرون مینوفیکچررز کی طرف سے ٹائپ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا آسان ہو گیا ۔
- یکم فروری 2022 کو مرکزی بجٹ کے ایک حصے کے طور پر ڈرون اسٹارٹ اپس کی حمایت اور ڈرون ایک سروس کے طور پر (DrAAS) کو فروغ دینے کے لیے مشن 'ڈرون شکتی' کا اعلان کیا گیا ۔
- ڈرون امپورٹ پالیسی 9 فروری 2022 کو نوٹیفائی کی گئی ہے، جس میں غیر ملکی ڈرونز کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی اور ڈرون کے پرزوں کی درآمد کو آزاد کیا گیا ۔
- ڈرون (ترمیمی) رولز، 2022 کو 11 فروری 2022 کو مطلع کیا گیا ، جس کےتحت ڈرون پائلٹ لائسنس کی شرط کو ختم کیا گیا ہے۔
- ڈرونز اور ڈرون پرزوں کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے لیے مینوفیکچررز سے درخواستیں 10-31 مارچ 2022 کے دوران طلب کی گئیں۔ فائدہ اٹھانے والوں کی پہلی عارضی فہرست 20 اپریل 2022 کو جاری کی گئی۔
عالمی ڈرون ہب 2030 تک
ڈرونز معیشت کے تقریباً تمام شعبوں کو زبردست فوائد فراہم کرتے ہیں۔ ان میں - زراعت، کان کنی، بنیادی ڈھانچہ، نگرانی، ہنگامی ردعمل، نقل و حمل، جیو اسپیشل میپنگ، دفاع، اور قانون نافذ کرنے والے چند نام شامل ہیں۔
ڈرون اپنی رسائی، استعداد اور استعمال میں آسانی کی وجہ سے روزگار اور اقتصادی ترقی کے اہم تخلیق کار ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ہندوستان کے دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں میں۔
اپنی روایتی طاقتوں کو دیکھتے ہوئے جدت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سستی (فروگل) انجینئرنگ میں،معاون پالیسیاں، مالیاتی ترغیبات اور گھریلو مانگ کی ایک بہت بڑی بنیاد پر ہندوستان 2030 تک عالمی ڈرون ہب بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
*********
ش ح۔ ش ت ۔ ج
UNO-6471
(Release ID: 1833778)
Visitor Counter : 204