پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

ریلائنس انڈسٹریز لیمیٹڈ- برٹش گیس ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن انڈیا لیمیٹڈ تنازعہ: حکومت انگریزی عدالت کے حکم کے خلاف اپیل کرنے اور اور 3.85 بلین ڈالر


کے ایوارڈ پر عمل  در آمد کیلئے پیروی کر رہی ہے

Posted On: 13 JUN 2022 7:31PM by PIB Delhi

میڈیا کے کچھ حلقوں نے خبر دی ہے کہ حکومت ہند ریلائنس انڈسٹریز لیمیٹڈ- برٹش گیس ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن انڈیا لیمیٹڈ کے ساتھ تنازعہ میں ایک اپیل ہار گئی ہے۔ یہ معاملہ پنّا مُکتا اور تپتی کے کنووں سے جڑا ہوا ہے۔ جہاں حکومت نے او این جی سی، ریلائنس انڈسٹریزلیمیٹڈ اینڈ اینرون کے ساتھ جو اب برٹش گیس ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن انڈیا لیمیٹڈ ہے 22 دسمبر 1994 کو دو پروڈکشن شیئرنگ کنٹریکٹس کئے تھے۔ فریقین کے درمیان جب تنازعات پیدا ہوئے تو  2010 میں حل کے لئے ثالثی کے پاس بھیجا گیا تھا۔ اب تک، ثالثی ٹریبونل آٹھ اہم جزوی فیصلے کر چکا ہے۔ 2016 میں ٹربیونل کی طرف سے منظور کردہ حتمی جزوی ایوارڈ میں 69 میں سے 66 کا فیصلہ حکومت ہند کے حق میں ہوا تھا۔

ایوارڈ کے مطابق حکومت ہند نے ٹھیکیداروں کو ایک ڈیمانڈ لیٹر جاری کیا جس میں ان سے 3.85 بلین امریکی ڈالر (سوائے سود) ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ٹھیکیدار ایوارڈ کے مطابق ادائیگی کرنے میں ناکام رہا۔ لہذا، حکومت نے دہلی ہائی کورٹ کے سامنے 2016 کے حتمی جزوی فیصلہ پرعمل درآمد کے لئے درخواست دائر کی ہے۔

دریں اثنا، 2016 میں ریلائنس انڈسٹریز لیمیٹڈ اور برٹش گیس ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن انڈیا لیمیٹڈ  نے 2016 کے حتمی جزوی فیصلے کو انگلش کمرشل کورٹ کے سامنے چیلنج کیا تھا۔ اعتراضات کی نو وسیع مَدوں کے تحت درجہ بندی کی گئی تھی۔ اپریل 2018 میں انگلش کورٹ نے یونین آف انڈیا کے حق میں فیصلہ سنایا اور نو میں سے آٹھ چیلنجوں کو خارج کر دیا۔ نویں چیلنج کے بارے میں، عدالت نے ہدایت کی کہ معاملہ دوبارہ غور کے لئے ٹریبونل کو بھجوایا جائے۔ بعد ازاں ٹریبونل نے اس چیلنج پر اپنا حکم جزوی طور پر ٹھیکیداروں کے حق میں پاس کیا۔ 402 ملین امریکی ڈالر کے دعوؤں میں سے ٹریبونل نے 143 ملین امریکی ڈالر کی اجازت دی اور ٹھیکیداروں کی لاگت کو مسترد کر دیا جو 259 ملین امریکی ڈالر تھی۔

دریں اثنا، حکومت ہند اور ٹھیکیدار دونوں نے 2018 کے ایوارڈ کو انگلش کمرشل کورٹ میں چیلنج کیا۔ عدالت نے ٹریبونل کی طرف سے 259 ملین امریکی ڈالر کی لاگت کے انکار سے اتفاق نہیں کیا اور مارچ 2020 میں 2018 کے ایوارڈ کے اس حصے کو ٹریبونل کو واپس بھیج دیا۔ ٹریبونل نے اس معاملے کی دوبارہ سماعت کی اور جنوری 2021 میں ٹھیکیداروں کو مزید 111 ملین امریکی ڈالر دینے کا فیصلہ سنایا۔ اسے حکومت نے انگلش کمرشل کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ موجودہ فیصلہ مورخہ 09.06.2022 اس چیلنج سے متعلق ہے۔

حکومت ہند کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ انگلش کمرشل کورٹ کی طرف کے سنائے گئے اس فیصلے کو چیلنج کرنے کے لئے رخصت طلب کرے۔ مزیدیہ کہ ٹھیکیدار کے حق میں 111 ملین ڈالر اور  143 ملین ڈالر کے دو جزوی فیصلوں کے باوجود 2016 کا3.85بلین امریکی ڈالر کے علاوہ سود کا بڑا فیصلہ حکومت کے حق میں ہے اور اب دہلی ہائی کورٹ میں دائر عرضی کے ذریعے اس کی پیروی کی جا رہی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ انگلش کورٹ کے 9.6.22 ( 111 ملین ڈالر) کے تازہ ترین فیصلے اور آرڈر میں بھی ٹھیکیدار کا 148 ملین امریکی ڈالر کا دعویٰ مسترد کر دیا گیا ہے۔

*****

U.No:6448

ش ح۔رف۔س ا

 



(Release ID: 1833668) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Hindi