امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
سرکاری حصولیابی اورمنڈی میں کھلی فروخت کے درمیان توازن، کسانوں اور صارفین کے لئے ہرلحاظ سے مفید ہے
Posted On:
10 JUN 2022 6:05PM by PIB Delhi
ملک بھرکے گیہوں پیداکرنے والے کسانوں کو منڈی کی اونچی شرحوں سے فائدہ ہواہے کیونکہ زیادہ ترکسانوں یا کسانو ں کی اکثریت نے کم ازکم امدادی قیمت ایم ایس پی کے مقابلے اپنی پیداوارکو پرائیویٹ تاجروں کو زیادہ قیمت پرفروخت کیاہے۔ اسی کے مطابق ، کسان اپنی پیداوار کے لئے زیادہ معاوضہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں جوکہ کسانوں کی فلاح وبہبود سے متعلق حکومت ہند کی پالیسی کا بنیادی مقصد ہے ۔ موجودہ صورتحال میں ، جہاں کسانوں کو اپنی فصلوں کو فروخت کرنے کی غرض سے زیادہ متبادل دستیاب کردیئے گئے ہیں اورانھیں کم از کم امداد ی قیمت کے توسط سے بہترین قیمت حاصل کرنے کا اختیاردیاگیاہے ۔ یہ خبر پہلے ہی دی جاچکی ہے کہ اس سیزن کے دوران کسانوں نے اپنی پیداواریا فصل 2150روپے فی کوئنٹل کی اوسط درسے فروخت کی ہے ۔ جس کے سبب انھیں ایم ایس پی قدرکے مقابلے کھلی منڈیوں میں اپنی پیداوار فروخت کرنے پرزیادہ آمدنی ہوئی ہے ۔
سرکاری خریدمیں کمی کے رجحان کو ، پرائیویٹ تاجروں کے ذریعہ خاطرخواہ مقدارمیں گیہوں کی خریداری سے منسوب کیاجارہاہے ، کیونکہ موجودہ جیوپالیٹکل صورت حال کی وجہ سے بین الاقوامی طورپر مانگ اورسپلائی میں عدم توازن ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی منڈیوں میں گیہوں کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوگیاہے ۔
پورے ملک میں سرکاری خریداری کی مدت کے دوران گیہوں کی مارکیٹ قیمت ، ایم ایس پی کے مقابلے مسلسل زیادہ رہی ہے ۔ کھلی منڈیوں میں گیہوں کی قیمت 2100روپے سے 2500روپے کوئنٹل کے درمیان ہی رہی ہے ۔
رواں سیزن میں گیہوں کی سرکاری خریدمیں 444لاکھ میٹرک ٹن کے ابتدائی تخمینہ کے مقابلے 58فیصد کمی ہوگئی ہے ۔ ایسا امکان ہے کہ 23-2022کے ربیع مارکیٹنگ سیزن کے دوران گیہوں کی سرکاری خرید ، سیزن کے آخرتک محض 190لاکھ میٹرک ٹن تک پہنچ سکتی ہے۔23-2022کے رواں ربیع مارکیٹنگ سیزن کے آغاز سے قبل 2022میں ریاستوں کے خوراک کے محکموں کے سکریٹریوں کی میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں کی بنیاد پرگیہوں کی سرکاری خریدکے لئے 444لاکھ میٹرک ٹن کا اندازہ لگایاگیاتھا ۔گزشتہ برس کے ربیع مارکیٹنگ سیزن 22-2021کے دوران گیہوں کل سرکاری خرید433.44لاکھ میٹرک ٹن درج کی گئی تھی ۔
حکومت ہند نے کافی پہلے ہی ، ستمبر 2021کے دوران سال 23-2022کے ربیع مارکیٹنگ سیزن کے لئے گیہوں کی کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی کا اعلان کردیاتھا۔ جس کے تحت سی اے سی پی کی سفارشات کے مدنظر،گیہوں کی قیمت میں 40روپے فی کوئنٹل یعنی 2فیصد کا اضافہ کرتے ہوئے ، اسے 1975روپے فی کوئنٹل سے بڑھا کر 2015روپے فی کوئنٹل کردیاگیاتھا۔ گیہوں کی کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی میں سال 23-2022تک لگ بھگ 49فیصد تک کا اضافہ کیاگیاہے۔ (کوئنٹل 2015روپے ) جب کہ سال 14-2013میں یہ قیمت 1350روپے فی کوئنٹل تھی۔
گھریلو محاذ پر ، ملک میں رواں سال کے ساتھ ساتھ اگلے سال کے لئے بھی گیہوں اور چاول کے اضافی ذخائر دستیاب ہیں ۔ حکومت ہند نے ریاستی سرکاروں کے ساتھ وسیع اورتفصیلی صلاح ومشوروں کے بعد ، پی ایم جی کے اے وائی کے تحت چاول کے حق میں گیہوں کے بندوبست کو ازسرنومختص کردیاہے ۔
حکومت ہندنے فصلوں کی بوائی کے سیزن کے آغاز کے موقع پرہی ، 22طے شدہ زرعی فصلوں کی کم ازکم امدادی قیمت –ایم ایس پی کا اعلان کردیاتھا۔ تاکہ کسانوں کو اپنی پیداوار کی محنت کے مناسب بدل کویقینی بنایاجاسکے ۔ کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی کو زرعی لاگت اورقیمتوں سے متعلق کمیشن (سی اے پی سی ) کی سفارشات کی بنیاد پرحتمی شکل دی جاتی ہے ۔
ایف سی آئی اورریاستی سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ پورے ملک میں گیہوں کی سرکاری خرید کی غرض سے ایک شفاف اوریکساں پالیسی موجود ہے ۔ ملک میں گیہوں کی پیداوار والی بڑی ریاستیں جہاں سے خاطرخواہ مقدارمیں سرکاری خرید کی جاتی ہے وہ ہیں پنجاب ، ہریانہ ، مدھیہ پردیش ، اترپردیش اورراجستھان ۔
حکومت ہند نے 13مئی ،2022سے گیہوں کی برآمدات کو منضبط کردیاہے جس کی بدولت منڈیوں کا طرز عمل اورماحول بدل گیاہے ، گیہوں اور گیہوں سے بنی مصنوعات کی قیمتوں میں مہنگائی کے رجحان میں کمی آئی ہے ۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اضافی گیہوں والے کسی بھی کسان پربرآمدات سے متعلق اس ضابطے کی وجہ سے اثرنہ پڑے ، حکومت ہند نے ، عام طورپرسرکاری خریدکے سیزن میں توسیع کردی ہے ۔ اس توسیع کی بدولت ، ان کسانوں کو سہولت فراہم ہوئی ہے ، جنھوں نے اس سے پہلے سرکاری خریدمیں حصہ نہیں لیاتھا ۔ لیکن ایف سی آئی اورریاست کی سرکاری خرید کی ایجنسیوں کو گیہوں کی فروخت کرنے کی غرض سے خریداری کے مراکز آنے کے لئے گیہوں کا ذخیرہ اپنے پاس رکھے ہوئے تھے ۔ اس کے علاوہ ریاستی سرکاروں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ کسانوں کو سرکاری خرید سے متعلق کارروائیوں میں شرکت کرنے کی دعوت دے کر زیادہ سرگرم طریقوں سے سرکاری خرید کے عمل میں سہولت فراہم کریں تاکہ کسان کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی کے فوائد حاصل کرسکیں ۔ اب بھی سرکاری خرید کے لئے منڈیو ں میں گیہوں کی آمدبہت کم ہے ، جو کہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ کسان ، ایم ایس پی کے مقابلے اپنی فصل کی بہترقیمت حاصل کررہے ہیں اوروہ اب براہ راست پرائیویٹ خریداروں کو اونچی قیمتوں پراپنی فصل فروخت کررہے ہیں ۔
*********
)ش ح ۔ ع م۔ ع آ)
u-6429
(Release ID: 1833503)