سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان خواتین کی قیادت والے پروجیکٹوں سے آگے بڑھ رہا ہے
وزیر موصوف نے نئی دہلی کے پرگتی میدا ن میں بایوٹ یک اسٹارٹ-اَپ ایکسپومیں ایک سیشن ’’آگے بڑھنے کی راہ‘‘سے خطاب کیا
خواتین کی سرگرم شراکت داری سے ہندوستان میں بایوٹیک سیکٹر کو فروغ مل رہا ہے اور امکان ہے کہ آئندہ 4برسوں میں یہ 70بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 150بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گا:ڈاکٹر جتندر سنگھ
پچھلے 8برسوں میں خاتون صنعت کاروں –ملکیت والی بایو ٹیک کمپنیوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے:ڈاکٹر جتندر سنگھ
اس موقع پر وزیر محترم نے ’’آزادی کے 75سالوں کے دوران 75بایوٹیک مصنوعات کی تیاری‘‘کے ساتھ ’’75 خاتون بایوٹیک صنعت کاروں کا مجموعہ‘‘نامی دو اشاعتوں کا اجراء کیا
Posted On:
11 JUN 2022 3:59PM by PIB Delhi
نئی دہلی،11 جون؍2022
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، سائنس و ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضی سائنس، ایم او ایس پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات ، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ بایوٹیک اسٹارٹ –اَپ سیکٹر میں ہندوستان خواتین کے لئے مخصوص سے خواتین کی قیادت والے پروجیکٹوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان اگلے 4برسوں میں بایوٹیک سیکٹر کو 70ارب ڈالر سے 150ارب ڈالر تک اضافے کی طرف دیکھ رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ خواتین کی سرگرم شراکت داری کے بغیر پورا نہیں کیا جاسکتا ہے۔
یہاں پرگتی میدان میں بایوٹیک اسٹارٹ-اَپ ایکسپو میں ’’75خواتین بایوٹیک صنعت کاروں کا مجموعہ‘‘پر مبنی کتاب کا اجراء کرنے کے بعد ڈاکٹر جتندر سنگھ ’’دی وے فارورڈ‘‘سیشن سے خطاب کررہے تھے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ مودی سرکار کے پچھلے 8سالوں میں خاتون صنعت کاروں-ملکیت والی بایوٹیک کمپنیوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے اور اِسے صرف خواتین کو با اختیا ربنانے کے عمل کی بجائے خاتون کی قیادت میں بااختیار بنانے کے عمل سے تعبیر کیا جاسکتا ہے۔
وزیر محترم نے کہا کہ خاتون سائنسدانوں نے خلاء، ایٹمی سائنس، ڈرون اور نینو ٹیکنالوجی میں اپنے لئے جگہ بنائی ہے اور کہا کہ 2023ء میں شروع کئے جانے والے سب سے اہم انسانی مشن گگن یان سمیت کئی بڑے سائنسی پروجیکٹوں کی قیادت خاتون سائنس دانوں کے ذریعے ہونے جارہی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے نیو اِنڈیا کے اہم ستونوں میں سے ایک ملک میں خاتون اختراع کاروں کی کامیابی کی کہانی ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ مرکزی سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت میں ڈی ایس ٹی اور ڈی بی ٹی میں خاتون سائنسدانوں کو متوجہ کرنے اور بے روزگار خاتون سائنسدانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کےلئے خصوصی منصوبے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بازار کی صورتحال ، مختلف کاروباری مواقع تک رسائی اور خاتون صنعت کاروں کی ملکیت والے کاروباری کی دنیا میں چھلانگ لگانے کی تیاری ایک کامیاب ٹری فیکٹا بناتی ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے خلاصہ کیا کہ ملک میں بایوٹیک اسٹارٹ-اَپ کی تعداد پچھلے 8برسوں میں 50 سے بڑھ کر 5,000سے زیادہ ہوگئی ہے اور ایسا 2014ء میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے فراہم کی گئی حمایت اور موافق ماحول کے سبب ممکن ہوا ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ 2025ء تک 10,000کی حد کو پار کرجانے کی امید ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ بایوٹیکنالوجی بایو-معیشت کو فروغ دینے والی اہم اور اہل ٹیکنالوجی ہے، جسے ایک سن رائز سیکٹر کے طورپر تسلیم کیا جاتا ہے۔اُنہوں نے مطلع کیا کہ بایوٹیک کی دنیا میں ہندوستان کا درجہ 12واں ہے اور ایشیاء –بحر الکاحل میں تیسرامقام ہے، جبکہ دنیا میں یہ سب سے بڑا ویکسین مینوفیکچرر ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ سب کے لئے ایک انصاف پر مبنی اور یکساں مستقبل کو یقینی بنانے میں سائنس و ٹیکنالوجی کا رول ہمیشہ سے تسلیم کیا جاتا رہا ہے، لیکن پچھلے کچھ سالوں میں یہ ایشو زیادہ ہی اہم ہوکر سامنے آیا ہے۔اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ اس امرت -کال میں، صنعت بڑی اور چھوٹی اور تعلیمی ماہرین کو ایکو سسٹم اور اختراعت کی تہذیب کو قائم کرنے اور اس کی حمایت کرنے کے لئے ایک ساتھ آنا ہوگا۔اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر شراکت دار کو اِس ایکوسسٹم کی حمایت کے لئے اپنی مہارت ، وسائل اور حل کے ساتھ آگے آنا ہوگا۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ بایوٹیکنالوجی محکمے (ڈی بی ٹی)نے بایوٹیک تحقیق میں خاتون سائنسدانوں کی شراکت داری کو بڑھانے اور اہلیت سازی کے لئے بایو کیئر پروگرام شروع کیا ہے۔اُنہوں نے آگے کہا کہ بی آئی آر اے سی نے بایوٹیک صنعت میں خواتین کو اعزاز سے نوازنے کےلئے ٹی آئی ای، دہلی کے تعاون سے وِنر ایوارڈ (صنعتی تحقیق میں خواتین)کی شروعات کی ہے۔خواتین کے لئے مخصوص بایو-انکیوبیٹروں کے ساتھ بی آئی آر اے سی کی یہ پہل تمام خواتین اسٹارٹ اَپ کو اپنے شعبے میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں مدد کرنے کے لئے انتہائی اہم ہوگی۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے اِس موقع پر دو کتابوں’’آزادی کے 75ویں سال کے دوران تیارہ شدہ 75بایوٹیک مصنوعات‘‘اور ’’75خاتون بایوٹیک صنعت کاروں کا مجموعہ‘‘کا اجراء کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار اور ٹیکنالوجی کی قابل عمل فہرست والا کتابچہ ’’بایوٹیک اسٹارٹ-اَپ مصنوعات‘‘ متعدد اسٹیک ہولڈرز کو فراہم کی گئیں، بلاشرط حمایت اور ہینڈ لوڈنگ کا ثبوت ہے، جو بالآخر اختراع کاروں اور صنعت کاروں کی کوششوں کو کلی طور پر مصنوعات میں تبدیل کرتا ہے۔
وزیر موصوف نے تمام بایوٹیک اسٹارٹ-اَپ برادری کو اُن کی حیرت انگیز کوششوں کے لئے مبارکباد دی اور کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سمیت صنعت ، سرمایہ کاروں اور ایجنسیوں ، عوامی خرید والی اِکائیوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اُنہیں پھلنے اور پھولنے میں اپنا تعاون دیں۔
ڈی بی ٹی کے سیکریٹری ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے، نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو بایوٹیک اسٹارٹ-اَپ ایکسپو-2022 کی صدارت کے لئے قیمتی وقت دینے اور ہمارے ملک کو آتم نر بھر بنانے کی چنوتی لینے کے لئے نوجوان ازہان کو متحرک کرنے کے لئے شکریہ ادا کیا۔ڈاکٹر گوکھلے نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ کو اُن کی حمایت اور قیادت کے لئے اُن شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ڈی بی ٹی یہ یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی کہ یہ اس رفتار کو صحیح سمت میں آگے بڑھایاجائے۔
بایوٹیک اسٹارٹ-اَپ ایکسپو کے دوسرے دن ممتاز پینلسٹوں اور کارپوریٹ لیڈروں ، مینوفیکچررز ، سرمایہ کاروں، کاروباری مشیروں ، اے بی ایل ای ، سی آئی آئی، ایف آئی سی سی آئی، ایف ایس آئی آئی، اے آئی ایم ای ڈی، اکیڈمک کے صنعتی نمائندوں کے سامنے بایوٹیک اسٹارٹ-اَپ ایکسپو پچنگ سیشن کے ساتھ بی 2بی میٹنگوں کا انعقاد کیا گیا اور اکیڈمک ڈارئریکٹر ، پروفیسر اور کاروباری مشیر (ٹی آئی ای)پچنگ سیشن کا حصے تھے۔
*************
ش ح- ج ق–ن ع
U. No.6376
(Release ID: 1833187)
Visitor Counter : 171