سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈی ایس ٹی ۔ سی پی آر میٹنگ میں قومی آئی پی آر پالیسی میں اقدامات کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی

Posted On: 08 JUN 2022 5:59PM by PIB Delhi

کچھ قومی سطح کی پالیسیوں میں کچھ  اہم اقدامات کی ضرورت اور ڈی ایس ٹی سینٹر فار پالیسی ریسرچ (ڈی ایس ٹی۔ سی پی آرز) کے کردار پرڈی ایس ٹی مرکز برائے پالیسی ریسرچ، پنجاب یونیورسٹی، چندی گڑھ کی ایک جائزہ میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

"قومی سطح پر پالیسی سازی میں مداخلت سی پی آرز کا ایک بڑا مقصد ہے۔ لہٰذا ہر سی پی آر کو اپنے اپنے موضوعات کی نشاندہی کرنی چاہیے، ان میں سے اہم  ایک قومی آئی پی آر پالیسی ہے۔ ڈاکٹر اکھلیش گپتا، سینئر صلاح کار، ڈی ایس ٹی، نے اس بات کواجاگر کیا کہ انہیں قومی سطح پر پالیسی  کی تشکیل کے تئیں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے‘‘ ۔

ڈی ایس ٹی۔ سی پی آر ، پنجاب یونیورسٹی، جسے ڈیپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی ) کے ذریعے مالی مدد فراہم کی گئی ہے، جو کہ قومی آئی پی آر پالیسی میں اقدامات، بھارت میں صنعتی اکیڈمی (آر اینڈ ڈی) ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے اور علاقائی اور مقامی سطح پر ایس ٹی آئی کی نقشہ سازی پر کام کر رہی ہے،  8 جون 2022 کو ٹیکنالوجی بھون، نئی دہلی میں میٹنگ کے دوران اس کی پیشرفت کے لیے کا جائزہ لیا گیا ۔

 

یہ تجویز کیا گیا کہ ڈی ایس ٹی ۔ سی پی آر ، پنجاب یونیورسٹی کو مرکز کی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے ایک پانچ سالہ منصوبہ بنانا چاہیے اور خود کو قومی سطح پر ایک بڑے پالیسی تحقیقی مرکز کے طور پر ریاستی اور علاقائی سطح کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر کے طور پر پوزیشن دینا چاہیے۔

پروفیسر کشمیر سنگھ، کوآرڈینیٹر، ڈی ایس ٹی سنٹر فار پالیسی ریسرچ پنجاب یونیورسٹی، چندی گڑھ نے اس بات  کو اجاگر کیا کہ کس طرح مرکزی حکومت کی طرف سے تحقیق اور ترقی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کو فروغ دینے کے لیے ایک نیا منفرد ماڈل اپنایا جا رہا ہے۔ تحقیق اور ترقی کے لیے نجی شعبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے پالیسی نکات کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور پالیسی ماحول میں تبدیلیاں تجویز کی جا رہی ہیں۔

وہ ایسے شعبوں کی نشاندہی اور فروغ کے لیے ثبوت پر مبنی نقطہ نظر بھی اپنا رہے ہیں جو املاک دانشوراں بہم رسانی پیدا کرتے ہیں۔

مرکز نے مختلف بین الاقوامی ایجنسیوں، سرکاری اداروں، مقامی صنعتوں، علاقائی کونسلوں کے ساتھ ساتھ تعلیم اور تحقیق اور ترقی کے اداروں کے ساتھ  بھی تعاون کوفروغ دیا ہے۔

ڈی ایس ٹی افسران اور پالیسی سے متعلق افراد نے سی پی آر کو مضبوط بنانے اور اسے مزید موثر بنانے کے لیے کئی تجاویز پیش کیں ۔

 

*************

 

 

ش ح۔ ش ر۔ ف ر

U. No.6337


(Release ID: 1832818) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Hindi