سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو 2022


بائیوٹیک اسٹارٹ اپ اختراعات: آتم نربھر بھارت کی جانب

Posted On: 08 JUN 2022 1:09PM by PIB Delhi

بائیوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل ( بی آئی آر اے سی) کی ہندوستان کے بائیوٹیک سیکٹر کو ترقی دینے کی کوششوں کے 10 سال مکمل ہونے کا جشن منانے کے لیے، 9-10 جون، 2022 کو پرگتی میدان، نئی دہلی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ تقریب بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو پر مشتمل ہوگی جس میں بی آئی آر اے سی کے تعاون سے 75 کامیاب اسٹارٹ اپ، بی آئی آر اے سی کے تعاون سے 75 خصوصی بائیوٹیک انکیوبیشن سینٹرز، 21 آئی آئی ٹیز/یونیورسٹیز، ڈی پی آئی آئی ٹی کے تعاون سے 50 کامیاب اسٹارٹ اپس، بی آئی آر اے سی کے ذریعے تیار کردہ بنیادی ڈھانچےاور بین الاقوامی امدادی اداروں کی نمائش ہوگی۔ بی آئی آر اے سی کے پروگرام بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو 9 جون 2022 کو دوپہر ساڑھے بارہ بجے سے اور 10 جون کو صبح 10 بجے سے عوام کے لیے کھلا رہے گا۔

اس کے علاوہ، یہ تقریب 750 بائیوٹیک مصنوعات کے ای پورٹل، آزادی کے 75ویں سال کے دوران تیار کردہ مصنوعات اور 75 خواتین بایوٹیک انٹرپرینیورز کی کافی بک کے اجراء کا بھی مشاہدہ کرے گی۔ یہ تقریب، نجی تعلیمی اداروں سمیت بی2بی میٹنگز، سرمایہ کاروں، مینوفیکچررز، وینڈرز، صنعت، سائنسدانوں، یونیورسٹیوں کے اسکالرز، ڈی بی ٹی، سی ایس آئی آر، آئی سی اے آر، ڈی ایس ٹی، آئی آئی ٹی، این آئی پی ای آر، این آئی  ایس ای آر، آئی آئی ایس ای آر اور دیگر کے تحقیقی اداروں کے ساتھ سٹارٹ اپس کو بات چیت کا موقع فراہم کرے گی۔

متوازی بی سےبی اور اسٹارٹ اپ پیچنگ اجلاسوں میں، اسٹارٹ اپس ایک پینل اور سامعین کے سامنے میدان میں اتریں گے جس میں انڈسٹری لیڈرز، ایم این سیز، مینوفیکچررز (اے آئی ایم ای ڈی، اے بی ایل  ای، سی آئی آئی، فکی، ایف ایس آئی آئی جیسے انفرادی صنعت کے نمائندے اور ان کی انجمنیں)، صحت کی دیکھ بھال، بائیو فارما، زراعت، صنعتی بائیوٹیک، میڈٹیک ڈیوائسز، تشخیص، فضلہ سے قدر اور کلین انرجی کے ذیلی شعبے سے 2500+ بی آئی آر اے سی کے تعاون یافتہ منصوبوں کے بالغ بائیوٹیک اسٹارٹ اپس 50-75 سرمایہ کاروں کے ساتھ بات چیت کریں گے (جن میں بایئو -اینجلس، بی آئی آر اے سی کے اےسی ای فنڈ پارٹنرز، دی پی آئی آئی تیز/سڈبی تعاون یافتہ ای آئی ایف، دیگر اینجلس اور وی سی نیٹ ورک، ایچ این آئیز سمیت) اور بزنس/ اکیڈمک مینٹرز (ٹی آئی ای گروپ)، نیسکوم، ڈائریکٹرز، پروفیسر، سینئر سائنس دان، اسکالرز، سبجیکٹ میٹرز کے ماہرین، سرپرست، ماہرین شامل ہیں)۔

بائیوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی)، ڈی بی ٹی کی طرف سے 20 مارچ 2012 کو قائم کی گئی تھی۔ یہ ایک انڈسٹری-اکیڈمیا انٹرفیس ایجنسی ہے جو ابھرتے ہوئے بائیوٹیک انٹرپرائز کو مضبوط اور بااختیار بنانے، قومی سطح پر متعلقہ مصنوعات کی ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، تزویراتی تحقیق اور اختراعات شروع کرنے کے لیے ہے۔ بی آئی آر اے سی کا مینڈیٹ صنعتوں، خاص طور پر اسٹارٹ اپس اور ایس ایم ایز کے ذریعے بائیوٹیک شعبہ میں اختراعی تحقیق اور مصنوعات/ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینا ہے تاکہ پوری ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ 10 سالہ طویل سفر میں، بی آئی آر اے سی نے صنعت-اکیڈمیا جدت طرازی کی تحقیق میں موجودہ خلا کو ختم کرنے اور ناول، اعلیٰ معیار کی سستی مصنوعات کی ترقی میں سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے اثر ڈالا ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا اور میک اِن انڈیا کے قومی مشنوں کے ساتھ صف بندی کرتے ہوئے، بی آئی آر اے سی علمی ترجمہ کے لیے بائیوٹیک انٹرپرینیورشپ کے جذبے کو ابھارنے کے لیے صنعت اور اکیڈمیا کے انٹرفیس پر کام کرتا ہے۔ ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی روایتی علم کی بنیاد پر دیسی ویکسینز، نگہداشت کی نئی تشخیص اور علاج کے فارمولیشنز، تحقیقی وسائل کے قیام اور خدمات کی پیشکش میں مداخلت کرکے کووڈ- 19 وبا کے خلاف ہندوستان کی جنگ میں سب سے آگے رہے ہیں۔ ڈی بی ٹی، بی آئی آر اے سی اور تمام اسٹیک ہولڈرز نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہندوستان دنیا میں بائیو ٹیکنالوجی کے لیے سرفہرست 12 مقامات میں اور ایشیا پیسیفک میں تیسرے نمبر پر ہے۔ گلوبل انوویشن انڈیکس کے 46 ویں رینک پر بہتری کے ساتھ، ہندوستان کی جیو اکانومی سال بہ سال دوہرے ہندسوں میں بڑھ رہی ہے، جو 2018 میں 51 بلین امریکی  ڈالرسے 2021 میں بڑھ کر 81 بلین امریکی  ڈالرتک پہنچ گئی ہے۔

ہندوستان کے بائیوٹیک سیکٹر نے ، خاص طور پر حالیہ وبائی دور کے دوران عالمی سطح پر پہچان بنائی ہے ۔ یہ دہائی ہندوستان میں بائیوٹیک شعبہ کی ترقی کی رفتار کو واضح کرنے کے لیے اہم ہے۔ ہم 2025 تک 150 بلین ڈالر کے ہدف کے قریب جا رہے ہیں جیسا کہ کووڈ سالوں میں بھی دوہرے ہندسے کی نمو کا ثبوت ہے۔ ماحولیاتی نظام میں واضح حدود، اور خلا موجود ہیں جو ترقی اور توسیع کے بڑے مواقع کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ نامور پینلسٹ اس بات پر غور کریں گے کہ بائیوٹیک سیکٹر میں 2025 تک 150 بلین امریکی ڈالر اور ہندوستان کو 100 بلین امریکی ڈالر بائیو مینوفیکچرنگ ہب کے طور پر حاصل کرنے کے لیے بائیو اکانومی کے مستقبل کی رفتار کو کیسے بڑھایا جائے۔

مکمل سیشن کے دوران ایک یونیکورن تجربہ شیئرنگ اسٹارٹ اپس کو ان کے پروڈکٹ کی ترقی کے سفر میں رہنمائی اور حوصلہ افزائی فراہم کرے گا۔ ظہرانہ پر سی ای او اسٹیک ہولڈرز کی مشاورتی میٹنگ واحد مدعو پروگرام ہے جس کی صدارت سکریٹری، ڈی بی ٹی کرتے ہیں تاکہ صنعت کو درپیش بڑی رکاوٹوں پر غور کیا جا سکے اور ہندوستانی جیو اکانومی کی ترقی کو آسان بنانے کے لیے ممکنہ حل کی نشاندہی کی جا سکے۔

ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے، سکریٹری، ڈی بی ٹی نے اس شاندار 10 سالہ سفر کو مکمل کرنے اور اتنے کم وقت میں ملک کے اختراعی ماحولیاتی نظام پر پڑنے والے اثرات کے لیے بی آئی آر اے سی کو مبارکباد دی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GAIU.jpg

*****

U.No.6249 

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1832339) Visitor Counter : 147


Read this release in: English , Hindi , Tamil