بھارتی چناؤ کمیشن

ایک مشکل چڑھائی -  دور دراز کے پولنگ اسٹیشنوں (پی ایس) میں پہنچنے والے رائے دہندگان اور پولنگ عملے کے عزم اور حوصلہ کو سلام


دور دراز/دشوار گزار  پولنگ اسٹیشنوں میں تعینات کئے جانے والے  پولنگ عملے  کے معاوضے میں اضافہ

سی ای اوز/ڈی ای اوز تمام پی ۔ مائنس3 دور دراز/ دشوار گزار  پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کریں گے

شہری علاقوں میں ووٹنگ کی بے حسی  میں دیہی علاقوں کے مقابلے میں واضح فرق  نظر آتا ہے

کارپوریٹس اور منظم سیکٹر چھٹی لیکر  ووٹ نہ ڈالنے والے ملازمین سے پوچھ گچھ کریں

مہاجر  ووٹروں کی شرکت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی

Posted On: 07 JUN 2022 5:18PM by PIB Delhi

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے  آج الیکشن کمشنرجناب انوپ چندر پانڈے کے ساتھ چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار کی صدارت میں  منعقدہ  اپنی میٹنگ میں اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں گاؤں دمک اور گاؤں کلگوٹھ میں  پولنگ اسٹیشنوں تک سی ای سی کے پیدل  دورے کی تفصیلات کا جائزہ لیا۔ جناب انوپ سی پانڈے نے پتھورا گڑھ کے ڈی ایم کے طور پر اپنے تجربے کی وجہ  سے مزید معلومات باہم پہنچائی۔

پولنگ پارٹیاں پولنگ سے تین روز قبل سخت پہاڑی علاقے میں تقریباً 18 کلومیٹر پیدل سفر کرتی ہیں۔ وہ ای وی ایم اور وی وی پیٹ سمیت  الیکشن کا سارا سامان بھی لےجاتی ہیں اور اس کی  حفاظت بھی کرتی ہیں۔ 440 ایسےدور دراز/دشوار گزار  پولنگ اسٹیشن (پی۔ مائنس3 زمرہ) ہیں جہاں پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچنے میں انہیں 3 دن کا مشکل سفر کرنا پڑتا ہے۔

بات چیت کے دوران سی ای سی کو بتایا گیا کہ دمک گاؤں جیسے دور دراز علاقوں میں 71.14 فیصد ووٹنگ ہوتی ہے اور کلگوٹھ گاؤں میں حالیہ انتخابات میں 80.45 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔ یہاں پر خواتین رائے دہندگان بھی برابر  تعداد میں شرکت کرتی ہیں۔یہ بھی  بتایا گیا کہ دمک اور کلگوٹھ جیسے گاؤوں  میں، تقریباً 20-25 فیصد رجسٹرڈ ووٹر اپنے انتخابی حلقوں میں اپنا ووٹ ڈالنے سے قاصر ہیں کیونکہ انہیں اپنی ملازمتوں یا تعلیمی سرگرمیوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر اپنے گاؤں/ریاست سے باہر جانا پڑتا ہے۔ یہ صورت حال تارکین وطن کے ووٹروں کو ریموٹ ووٹنگ کی سہولت فراہم  کرانے کے لیے تلاش کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

کمیشن نے یہ بھی محسوس کیا کہ  2019  کے عام انتخابات کےے دوران کچھ شہری انتخابی حلقوں میں 50فیصد سے کم ووٹنگ ہوئی۔ کمیشن نے اس پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ صورت حال  کچھ میٹرو پولیٹن/ شہری علاقوں میں اس حقیقت کے باوجود ہے کہ شہری علاقوں میں  کسی بھی ووٹر کے لیے پولنگ اسٹیشن 2 کلومیٹر کے اندر قائم جاتا ہے۔شہری علاقوں میں ووٹنگ کے تئیں  بے حسی کو دور کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی۔

مفصل غور و خوض کے بعد کمیشن نے درج ذیل فیصلہ کیا:

  1. الیکشن کمیشن آف انڈیا  دمک اور کلگوٹھ اور اسی طرح کے  دور دراز د گاؤوں کے ووٹروں کےجوش  و جذبے اور  بڑی تعداد میں ووٹنگ میں شرکت کرنے پر گہری ستائش درج  کرتا ہے، کیونکہ یہی بھارت کو ایک متحرک جمہوریت بناتا  ہے۔
  2. ای سی آئی جمہوریت کی امید اور جذبے کو اولین دینے کے معاملے میں  پولنگ افسروں کی ڈیڈیکیٹیڈ ٹیم  کے جذبے، عزم اور ایمانداری  کو بھی سلام کرتا ہے۔
  3. دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں انتخابی ڈیوٹی انجام دینے والے پولنگ اہلکاروں کی لگن پر ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے، کمیشن نے 3 دن پہلے پولنگ اسٹیشنوں کے لئے جانے والے پولنگ اہلکاروں کے معاوضے کو دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا  ہے(اب تک پولنگ افسوں کےلئے  معاوضہ یکساں ہوا کرتا تھا)۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسران الیکشن کے دوران زیادہ  معاوضے کے لیے ایسے پولنگ اسٹیشنوں کے بارے میں خصوصوی طور پر  مطلع کریں گے۔
  4. گزشتہ برسوں میں دیہی علاقوں میں بہت سی  نئی سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں۔ اس لئے پی۔ مائنس ۔3 اور  پی مائنس۔ 2 پولنگ اسٹیشنوں کے لئے  روٹ میپ کای تمام ڈی او اوز/ آر اوز کے ذریعے دوبارہ  جانچ کی جائے تاکہ پولنگ اسٹیشنوں  کے لیے سب سے چھوٹی اور  محفوظ روٹ  کا تعین کیا جا سکے۔
  5. کمیشن نے کہا کہ ای وی ایم۔ وی وی پیٹ  مشینوں کو تکنیکی اعتبار  کے اعتبار سے اس طرح  ڈیزائن کیا گیا ہے جب کبھی مشینوں کو کھولنے کی  غیر قانونی کوشش کی جاتی ہے تو وہ ’’ان اتھارائزڈ  ایکسز موڈ‘‘ میں چلی جاتی ہیں( اور اس طرح ایک ہی بار پروگرام کئے جانے والی چپ کی وجہ سے وہ بے کار ہوجاتی ہیں)۔ کمیشن نے ای وی ایم۔ وی وی پیٹ  لے جانے کے لیے  اور  مشکل علاقے میں  ہاتھ خالی رکھتے ہوئے ایسی ٹیموں کو مشینوں کا تحفظ کرنے کےلئے  یہ اسیشل  واٹر/شاک پروف، ایکسٹرا پروٹیکٹیو  بیک پیک/کیسز تیار کرنے کا  فیصلہ کیا ہے۔
  6. کمیشن نے تمام ڈی ای اوز/آر اوز کو ہدایت دی ہے کہ وہ قانون ساز اسمبلی یا پارلیمنٹ کے عام انتخابات سے ایک سال قبل پی ۔3 پولنگ اسٹیشن کے مقامات کا دورہ کریں۔ سی ای او خود بھی کچھ پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کریں گے۔
  7. کمیشن نے تمام ڈی ای اوز/آر اوز  کو یہ  ہدایت  بھی دی ہے کہ ہر ایک  اسمبلی حلقہ میں سب سے کم ووٹنگ والے  کم از کم 5  پولنگ بھوتوں کی شناخت کریں۔
  8. شہری علاقوں میں ووٹنگ کے بارے میں بے حسی کو دور کرنے کے لیے، کمیشن نے اس سلسلے میں فوکس کے ساتھ بیداری سرگرمیاں شروع چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن نے  یہ بھی کہا کہ  کہ نیگو شی ایبل انسٹرومنٹ ایکٹ کے تحت، پولنگ کے دن کو تمام کام کی جگہوں پر چھٹی کا اعلان کیا جاتا ہے۔ جسکا بنیادی مقصد  ملازمین کو ووٹ دینے کی سہولت فراہم کرانا ہے۔ تمام مرکزی / ریاستی حکومت کے محکمے / سی پی ایس یو / ریاستی پی ایس یو اور 500 سے زیادہ ملازمین والے کارپوریٹ اداروں کو  چھٹی لیکر ووٹ نہ ڈالنے والے ملازمین کا پتہ لگانے کے لئے  ایک نوڈل افسر مقرر کرنا ہوگا۔
  9. اس کے علاوہ کمیشن نئے نئے اندراج شدہ پہلی بار  ووٹروں کے لئے ای پی آئی  کارڈ  گھروں تک پہنچانا  جاری رکھے گا۔نوجوان ووٹرز کے لیے ووٹر ایجوکیشن اور انتخابی شرکت سے متعلق  بیداری کی خصوصی  مہمات بھی چلائی جائیں گی۔
  10. تعلیم، روزگار اور دوسرے مقاصد کے لیے ووٹر اپنے رجسٹریشن کے مقامات سے شہروں اور دیگر مقامات تک چلے جاتے ہیں۔ ان کے لیے  اپنے رجسٹرڈ پولنگ اسٹیشنوں پر واپس لوٹ کر  ووٹ ڈالنا  مشکل ہوتا ہے۔ کمیشن نے فیصلہ کیا کہ ریموٹ ووٹنگ کے امکانات کا پتہ لگانے کا وقت آگیا ہے چاہے وہ پائلٹ بنیاد پر ہی ہو۔ مہاجر ووٹروں کے مسائل کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔ ووٹر اور سیاسی جماعتیں چونکہ انتخابات کے سلسلے میں بنیادی اہمیت رکھتے  ہیں، اس لئے  سیاسی پارٹیوں سمیت تمام متعلقین سے بعد میں  وسیع پیمانے پر  مشورہ شروع کیاجائے گا۔

1۔ تین روز قبل پولنگ اسٹیشنوں کے لئے چلنے والے پولنگ افسروں کا معاوضہ  دوگنا کیا گیا۔

2۔ تمام سی او ایز/ ڈی ای اوز بہترین کنٹکٹی وتی کے ساتھ راستوں کا تعین کرنے کے لے  تمام پولنگ اسٹیشنوں کے روٹ چارٹ کا جائزہ لیں۔

3۔ پولنگ اہلکاروں کو  ہاتھ خالی رکھتے ہوئے، محفوظ طریقے سے ای وی ایم۔ وی وی پیٹ لے جانے کے لئے شاک پروف/واٹر پروف بیک پیک فراہم کرائے جائیں گے۔

4۔ تمام ڈی ای اوز/ آر اوز پی ۔3  مقامات کا دورہ کریں گے۔

5۔ ڈی ای اوز/آر اوز کم ووٹنگ کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے ہر ایک اسمبلی حلقہ میں کم ووٹنگ والے کم از کم 5 بوتھوں  کا دورہ کریں؛ ووٹنگ  کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے والے  عوامل کے خصوصی اقدامات کریں گے۔

6۔ تمام سرکاری/سی پی ایس یو/ریاستی پی ایس یو/ 500 سے زیادہ ملازمین والے کارپوریٹ ادارے چھٹی لیکر ووٹ نہ ڈالنے والے ملازمین کا پتہ لگانے کے لئے ایک نوڈل افسر مقرر کریں گے تاکہ فوکس کے ساتھ  رائے دہندگان کی تعلیم اور انتخابی عمل میں شرکت کے لئے بیداری  کے اجلاس چلائےجاسکیں۔

7۔ نوجوان رائے دہندگان کے لئے خصوصی فوکس کے ساتھ رائے دہندگان کی تعلیم اور انتخابی عمل میں شرکت کے بارے میں بیداری پھیلانے  کے لئے مہمات چلائی جائیں گی۔

8۔ مہاجر ووٹروں کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی۔ رپورٹ موصول ہونے کے بعد سیاسی پارٹیوں سمیت تمام  متعلقین سے  وسیع  پیمانے پر مشورہ کیا جائے گا۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U- 6213

                          



(Release ID: 1831911) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Hindi , Kannada