صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار پاپولیشن سائنسز کا 63 واں  جلسہ  تقسیم اسناد منعقد

Posted On: 03 JUN 2022 3:31PM by PIB Delhi

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار پاپولیشن سائنسز (آئی آئی پی ایس)، ڈیمڈ یونیورسٹی کا 63 واں جلسہ تقسیم اسناد کی تقریب آج ممبئی میں منعقد کی گئی ۔ اس سال 255 طلباء کو ڈگریاں/ڈپلومہ سرٹی فکٹس دیئے گئے۔ تحقیقی اور علمی کاموں میں بہترین کارکردگی  کے لئے  طلباء کو سونے  اور چاندی کے  تمغے عطا کئے گئے ۔ ، صحت تحقیق محکمے کے سیکریٹری پروفیسر بلرام بھارگاوا ،  بھارتی حکومت  کی  صحت اور خاندانی بہبود، اور ڈائریکٹر جنرل، انڈین

کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے تقریب کی صدارت کی۔

 

پروفیسر بھارگوا نے اپنے صدارتی  خطبےمیں ڈگریاں، ڈپلومہ اور تمغے حاصل کرنے والے طلباء کو مبارکباد دی اور ان سے اپیل کی کہ وہ ادارے میں حاصل کی گئی اعلیٰ معیار کی تعلیم، تربیت اور تحقیق کو عوام کی خدمت میں اپنی زیادہ سے زیادہ صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔ انہوں نے 1956 سے ملک میں آبادی کے سائنس دانوں کی تربیت اور شواہد پر مبنی آبادی کی تحقیق میں آئی آئی پی ایس کے تعاون کی ستائش کی۔

پروفیسر بھارگوا نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ دنوں میں ملک میں آبادی کے مختلف  معیار میں بہتری آئی ہے جیسا کہ حالیہ قومی فیملی صحت جائزے (2021-2019) میں دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  تاہم، اُبھرتی ہوئی غیر متعدی بیماریاں جیسے کووڈ-19ایک چیلنج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ان شعبوں میں زیادہ سے زیادہ اعلیٰ معیار کی تحقیق کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی قومی منصوبہ بندی اور پالیسی کی تشکیل کے لیے صنفی، سماجی اور علاقائی نہ برابری کے لحاظ سے ان کے فرق کی منصوبہ بندی کرنے اور پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے’’۔

ڈاکٹر کے. وجے راگھون،  بھارتی حکومت  کے سابق پرنسپل سائنسی مشیر اورملازمت سے سبکدوش  پروفیسر، نیشنل سینٹر فار بائیولوجیکل سائنسز، بنگلورو نے تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کانووکیشن میں طلباء اور  تمغے حاصل کرنے  والوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے صحت اور سماجی شعبوں میں مختلف سرکاری پروگراموں کی ترقی اور نگرانی کے لیے آئی آئی پی ایس اور اس کے کردار کی تعریف کی۔

ڈاکٹر راگھون نے حیاتیاتی تنوع کے انحطاط،  آب وہوا کی تبدیلی، اعلیٰ معیار کی تعلیم اور مزدوروں کی  افرادی قوت کی  شراکت داری، بیماریوں، جنگوں اور امیر اور غریب ممالک کے درمیان بڑے ترقیاتی فرق کے مسائل پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا، ‘‘اعلی معیار کی تحقیق، تربیت اور تعلیم تک رسائی ہمارے ملک اور عالمی سطح پر چیلنجوں کو کم کر سکتی ہے’’۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ آئی آئی ٹی، اے آئی آئی ایم ایس اور آئی آئی پیز جیسے اداروں میں دستیاب علم، تحقیق اور تربیت کو ان کے کیمپس تک محدود نہیں ہونا چاہئے، بلکہ ملک کے دور دراز علاقوں میں واقع کالجوں اور یونیورسٹیوں تک پہنچنا چاہئے۔

آئی آئی پی ایس کے ڈائریکٹر پروفیسر کے ایس جیمز نے سال 2022-2021 کے لیے انسٹی ٹیوٹ کی سرگرمیوں اور کامیابیوں کو پیش کیا۔

 

آئی پی ایس کے بارے میں:

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن سائنسز مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی ایک خود مختار تنظیم ہے۔ یہ باقاعدہ چار پروگرام  پاپلویشن سائنسز میں ایم اے/ ایم سی، ایم اے سی( بائیواسٹیکس اینڈ ڈیمو گرافک)  میں ایم ایس سی پیش کرتا ہے۔ یہ ادارہ فاصلاتی تعلیم کے ذریعے دو ماسٹر پروگرام اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ ٹریننگ اینڈ ریسرچ، ممبئی کے دو ڈپلومہ کورسز بھی پیش کرتا ہے۔

آئی آئی پی ایس کئی کلیدی جائزوں میں پیش پیش  رہا ہے جس میں قومی خاندانی صحت سروے، ضلعی سطح کے گھریلو سروے، قومی دیہی صحت مشن کی تشخیص، اور دیگر شامل ہیں۔

ماخذ: آئی آئی پی ایس ممبئی

*************

 

ش ح ۔ش ر۔ ر‍‌ض

U. No.6200

 


(Release ID: 1831801) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Hindi , Marathi